دوست رہے یا رب تو میرا
دوست رہے یا رب تو میرا اور میں تیرا دوست رہوں
مجھ کو فقط تجھ سے ہو محبت خلق سے میں بیزار رہوں
ہر دم زکر و فکر میں تیرے مست رہوں سرشار رہوں
ہوش رہے نہ مجھ کو کسی کا تیرا مگر ہوش دوست رہے
اب تو رہے بس تادم اخر ورد زبان اے میرے الہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ
تیرے سوا معبود حقیقی کوئ نہیں ہے کوئ نہیں
تیرے سوا مقصود حقیقی کوئ نہیں ہے کوئ نہیں
تیرے سوا موجود حقیقی کوئ نہیں ہے کوئ نہیں
تیرے سوا مشہود حقیقی کوئ نہیں ہے کوئ نہیں
اب تو رہے بس تادم اخر ورد زبان اے میرے الہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ
دونوں جہاں میں جو کچھ ہے سب ہے تیرے نگیں
جن و انس حور و ملائک عرش و کرسی چرخ و زمین
کون و مکان میں لائق سجدا تیرے سوا اے نور مبین
کوئ نہیں ہے کوئ نہیں کوئ نہیں ہے کوئ نہیں
اب تو رہے بس تادم اخر ورد زبان اے میرے الہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ
یاد میں تیری سب کو بھلا دوں کوئ نہ مجھ کو یاد رہے
تجھ پر سب گھر بار لٹا دوں خانہ دل اباد رہے
سب خوشیوں کو اگ لگا دوں غم سے تیرے دل شاد رہے
سب کو نظر سے اپنی گرا دوں تجھ سے فقط فریاد رہے
اب تو رہے بس تادم اخر ورد زبان اے میرے الہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ
تیرا گدا بن کر میں کسی کا دست نگر اے شاہ نہ ھوں
بندہ مال و زر نہ بنوں طالب عز و جاہ نہ ہوں
راہ پہ تیری پڑ کے قیامت تک میں کبھی پے راہ نہ ہوں
چین نہ لوں میں جب تک راز وحدت سے اگاہ نہ ہوں
اب تو رہے بس تادم اخر ورد زبان اے میرے الہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ
دوست رہے یا رب تو میرا اور میں تیرا دوست رہوں
مجھ کو فقط تجھ سے ہو محبت خلق سے میں بیزار رہوں
(بکھرے موتی جلد ششم)
Comments
Post a Comment