شلوار کے پائنچے ٹخنوں سے نیچے رکھنا
شلوار کے پائنچے ٹخنوں سے نیچے رکھنا بقصدِ تکبر حرام ہے ، اور بلا قصدِ تکبر مکروہ تحریمی ہے ، اگر غیر ارادی طور پر کبھی شلوار کا پائنچے ٹخنوں سے نیچے لٹک جائے تو معاف ہے ، لیکن جان بوجھ کر ایسا کرنا یا شلوار ہی ایسی بنانا کہ پائنچے ٹخنوں سے نیچے لٹکتا رہے یہ ہر گز جائز نہیں ہے ، اور یہ متکبرین کی علامت ہے ، اور جب یہ فعل ہی متکبرین کی علامت ہے تو پھر یہ کہہ کر ٹخنوں کو چھپانا کہ نیت میں تکبر نہیں تھا ، شرعاً درست نہیں ہے ، اور ٹخنوں کو ڈھانکنا نماز اور غیر نماز ہر حال میں ممنوع ہے ، اور نماز میں اس کی حرمت مزید شدید ہو جاتی ہے ، لہاذا ایسا لباس ہی نہ بنایا جائے جس میں ٹخنے ڈھکتے ہوں ، اور ایسا لباس ہونے کی صورت میں نماز شروع کرنے سے پہلے شلوار پینٹ وغیرہ کو اوپر یا نیچے کی طرف سے موڑ لینے سے کم ازکم اس گناہ سے نجات مل جائے گی جو شلوار وغیرہ کو نماز کے اندر ایسے ہی چھوڑ دینے سے جو گناہ ہوتا ، اور نماز کے دوران شلوار وغیرہ کو ایک ہاتھ سے ایک ہی دفعہ موڑ لینے سے نماز فاسد نہیں ہوتی ، البتہ دورانِ نماز جھک کر پینٹ یا شلوار وغیرہ پائنتی کی جانب سے موڑ لینا عمل کثیر ہے ، جس سے نماز فاسد ہو جاتی ہے
جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاون
Comments
Post a Comment