٢۔۔ رب تعالیٰ کے فرشتے رحمت اور بخشش کی دعاٸیں کرتے ہیں
٣۔۔جب تک بندہ درود پاک پڑھتا ہے فرشتے اس کے لیے دعاٸیں کرتے رہتے ہیں
٤۔۔درود پاک گناہوں کا کفارہ ہے
٥۔۔درود پاک سے عمل پاک ہو جاتے ہیں
٦۔۔درود پاک خود اپنے پڑھنے والے کے لیے اللّٰه تعالیٰ سے استغفار کرتا ہے
٧۔۔درود پاک پڑھنے سے درجے بلند ہوتے ہیں
٨۔۔اک قیراط ثواب لکھا جاتا ہے جو کہ احد پہاڑ جتنا ہے
٩۔۔درود پاک پڑھنے والے کو پیمانے بھر بھر کے ثواب ملتا ہے
١٠۔۔ اس کے دنیا و آخرت کے کام اللّٰه پاک اپنے ذمے لے لیتا ہے
١١۔۔درود پاک پڑھنے کا ثواب غلام آزاد کرنے سے بھی افضل ہے
١٢۔۔درود پاک پڑھنے والا ہر قسم کے اضطراب سے نجات پاتا ہے
١٣۔۔حضور پاک ﷺ درود پاک پڑھنے والے کے ایمان کہ گواھی دیں گے
١٤۔۔درود پاک پڑھنے والے کے لیے شفاعت واجب ہو جاتی ہے
١٥۔۔درود پاک پڑھنے والے کے لیے اللّٰه پاک کی رضا ، رحمت لکھ دی جاتی ہے
١٦۔۔اللّٰه پاک کے غضب سے امان لکھ دیا جاتا ہے
١٧۔۔اس کی پیشانی پہ لکھ دیا جاتا ہے کہ یہ نفاق سے پاک ہے
١٨۔۔لکھ دیا جاتا ہے کہ یہ دوزخ سے بری ہے
١٩۔۔ قیامت کے دن عرش الہی کے ساۓ کے نیچے جگہ دی جاۓ گی
٢٠۔۔درود پاک پڑھنے والے کی نیکیوں کا پلڑا وزنی ہوگا
٢١۔۔درود پاک پڑھنے والے کو حوض کوثر پہ خصوصی عنایت ہوگی
٢٢۔۔درود پاک پڑھنے والا قیامت کے دن امن میں ہوگا
۳۳۔۔پل صِراط پہ سے نہایت آسانی اور تیزی سے گزر جاے گا۔
٢٤۔۔پل صراط پہ اسے نُور عطا ہوگا
٢٥۔۔درود پاک پڑھنے والا موت سے پہلے اپنا مکان جنت میں دیکھ لیتا ہے
٢٦۔۔درود پاک پڑھنے والے کو جنت میں کثرت سے بیویاں عطا ہوں گی
٢٧۔۔درود پاک کی کثرت سے مال بڑھتا ہے
٢٨۔۔درود پاک پڑھنا عبادت ہے
٢٩۔۔درود پاک اللّٰه پاک کے نزدیک سب نیک اعمال سے پیارا ہے
٣٠۔۔درود پاک مجلسوں کی زینت ہے
٣١ ۔۔درود پاک تنگدستی کو دور کرتا ہے
٣٢۔۔درود پاک پڑھنے والا قیامت کے دن حضور ﷺ کے زیادہ قریب ہوگا
٣٣۔۔درود پاک، پڑھنے والے کو،اسکی اولاد کو اور اسکی اولاد کو رنگ دیتا ہے
٣٤۔۔درود پاک پڑھ کے جس کو بخشا جائے اسے بھی نفع دیتا ہے
٣٥۔۔ اللّٰه تعالیٰ کا اور حضور علیہ الصلوۃُ والسلام کا قُرب نصیب ہوتا ہے
٣٦۔۔درود پاک پڑھنےسے دشمنوں پہ فتح و نصرت حاصل ہوتی ہے
٣٧۔۔درود پاک پڑھنے والے کے دل زنگ سے پاک ہو جاتا ہے
٣٨۔۔درود پاک پڑھنے والے سے لوگ محبت کرتے ہیں
٣٩۔۔درود پاک پڑھنے والا لوگوں کی غیبت سے محفوظ رہتا ہے
٤٠۔۔حضور علیہ الصلوۃُ والسّلام کا خواب میں دیدار نصیب ہوتا ہے
٤١۔۔ایک بار درود پاک پڑھنے سے دس گناہ معاف ہوتے ہیں،دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں،دس درجے بلند ہوتے ہیں اور دس رحمتیں لکھی جاتی ہیں
٤٢۔۔درود پاک پڑھنے والے کی دعا قبول ہوتی ہے
٤٣۔۔درود پاک پڑھنے والے کا کندھا جنت کے دروازے پہ حضور علیہ الصلوۃُ والسلام کے کندھے مبارک کے ساتھ چُھو جاۓ گا
٤٤۔۔قیامت کے دن سب سے پہلے آقا ﷺ کے پاس پہنچ جاۓ گا
٤٥۔۔ سارے کاموں کے لیے قیامت کے دن حضور علیہ الصلوۃُ والسلام ذمہ دار ہو جائیں گے
٤٦۔۔درود پاک پڑھنے سے دل کی صفائی حاصل ہوتی ہے
٤٧۔۔درود پاک پڑھنے والے کو جان کنی میں آسانی ہوتی ہے
٤٨۔۔جس مجلس میں درود پاک پڑھا جائے اس مجلس کو فرشتے رحمت سے گھیر لیتے ہیں
٤٩۔۔درود پاک پڑھنے سے حضور علیہ الصلوۃُ والسلام کی محبت بڑھتی ہے
٥٠۔۔حضور علیہ الصلوۃُ والسلام درود پاک پڑھنے والے سے خود محبت فرماتے ہیں
٥١۔۔قیامت کے دن اپ ﷺ درود پاک پڑھنے والے سے مصافحہ فرمائیں گے
٥٢۔۔فرشتے درود پاک پڑھنے والے سے محبت کرتے ہیں
٥٣۔۔فرشتے درود پاک پڑھنے والے کے درود کو سونے کی قلموں سے چاندی کے کاغذوں پہ لکھتے ہیں
٥٤۔۔درود پاک پڑھنے والے کا درود شریف فرشتے دربار رسالت میں لے جا کر یوں عرض کرتے ہیں ”یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! فلاں کے بیٹے فلاں نے حضور کے دربار میں درود پاک کا تحفہ حاضر کیا ہے
٥٥۔۔درود پاک پڑھنے والے کا گناہ تین دن تک فرشتے نہیں لکھتے
٥٦۔۔درود پاک پڑھنے والے کے سامنے بڑے بڑے جابروں کی گردنیں جھک جاتی ہیں
٥٧۔۔درود پاک پڑھنے والے کے گھر پہ آفتیں اور بلاٸیں نہیں آتیں
٥٨۔۔درود پاک پڑھنے سے جنت وسیع ہوتی جاتی ہے
٥٩۔۔درود پاک کی کثرت سے بندہ اولیائے کرام کی جماعت میں شامل ہو جاتا ہے
٦٠۔۔قانون قُدرت ہے جو اس جہان میں ہنستا ہے وہ اُس جہان میں روئے گا اور جو اس جہاں میں روتا ہے وہاں خوشی منائے گا جو یہاں عیش کرتا ہے وہاں مصیبت میں پھنس جائے گا لیکن درود پاک پڑھنے والے کے لیے یہاں بھی سکون ہے وہاں بھی سکون یہاں بھی خوشی ہے وہاں بھی خوشی مناۓ گا
٦١۔۔درود پاک تمام نفلی عبادات سے افضل ہے
٦٢۔۔درود پاک پڑھنے والے کو قیامت کے دن تاج پہنایا جاۓ گا
٦٣۔۔درود پاک ہر خیر کا جالب ہے اور ہر شر کا دافع ہے
٦٤۔۔درود پاک فتوحات کی چابی ہے
٦٥۔۔درود پاک ایسی تجارت ہے جس میں کسی قسم کا خسارہ نہیں
٦٦۔۔درود پاک جنت کا راستہ ہے
٦٧۔۔درود پاک گناہوں کو ایسے مٹاتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے
٦٨۔۔درود پاک کی کثرت کرنا آرزوٶں کے حاصل کرنے کا ذریعہ ہے
٦٩۔۔درود پاک کی کثرت کرنا اہلسنّت و جماعت کی علامت ہے
٧٠۔۔درود پاک کی کثرت کرنے والے کو قبر میں نہ مٹی کھائے گی نہ کیڑے
٧١۔۔درود پاک ”آبِ حیات“ ہے، وہ آبِ حیات کہ ہزاروں آب حیات اس پہ قربان ہو جائیں کیونکہ بالفرض کسی کو دنیا میں آب حیات مل جائے اور وہ اسکو پی لے اور پھر اسے پانچ ہزار یا دس ہزار سال تک بلکہ قیامت تک موت نہ آئے تو دنیاوی زندگی گدلی،پریشانیوں کی زندگی دھوکہ و فریب کی زندگی آخر ختم ہو جائے گی،لیکن درود پاک وہ آب حیات ہے کہ جس نے پی لیا اسے جنت میں وہ زندگی عطاء ہوگی جو ختم ہونے والی نہ ہے مثلاً ہزار،لاکھ،کروڑ کھرب سنکھ حتی کہ گنتیاں ختم ہو جاٸیں پر وہ ابدی زندگی ختم ہونے والی نہیں ہے ۔ پھر اُس زندگی میں گدلاپن نہیں ، دھوکہ فریب نہیں ، بے چینی نہیں ، دکھ درد نہیں بلکہ چین ہی چین ہے آرام ہی آرام ہے سکون ہی سکون ہے ۔ تو دنیا کا آبِ حیات اُس آبِ حیات کا ہم پلّہ کیسے ہو سکتا ہے ؟
٧٢۔۔درود پاک اسم اعظم ہے ۔ جیسے اسم اعظم سے سارے کے سارے کام خواہ وہ دنیا کے ہوں یا آخرت کے سب کے سب پُورے ہو جاتے ہیں یوں ہی درود پاک سے سارے کے سارے کام پُورے ہو جاتے ہیں
٧٣۔۔آج انسان مصیبتوں پریشانیوں میں گھرا ہے اس کا سبب کیا ہے؟
اور اسکا علاج کیا ہے؟
اس کا سبب تو یہ ہے کہ ہم نے خواہشات کو اپنایا اور اس ذاتِ برکات کے دامن سے دور ہو گئے ہیں۔جس ذات والا صفات کو اللّٰه تعالیٰ نے سارے جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے اور ان نت نئی مصیبتوں کا علاج یہ ہے کہ ہم رحمتہ للعالمین صلی اللّٰهُ علیہ وآلہ وسلم کے دامنِ رحمت کے ساتھ وابستہ ہو جائیں ۔انسان جتنا اُن ﷺ کے قدموں کے قریب ہوتا جائے گا اُتنا ہی اُس سے پریشانیاں اور مصیبتیں دور ہوتی جاٸیں گی ۔ جو اُن کے قدموں سے لگ گیا وہ بچ گیا اور جو ہٹ گیا وہ پِس گیا ۔ اس کی مثال یُوں سمجھ لیں ، یہ مثال صرف افہام و تفہیم ، سمجھنے سمجھانے کے لیے ہے ورنہ اُن کی شان اس سے بالا و والا ، ارفع و اعلی ہے ۔ مثال یہ کہ چکّی خواہ دستی یعنی گھریلو چکّی ہو یا مشینی، طریقۂ کار ایک ہی ہے وہ یہ کہ درمیان میں ایک مرکز ایک ”کِلّی“ سی ہوتی ہے جس کے گرد پتھر گھومتا ہے۔اس کِلّی کے سر پر دانے ڈالے جاتے ہیں وہ دانے جب کِلّی کے قدموں سے دور ہوتے ہیں تو پتھر کی زد میں آجاتے ہیں اور پس جاتے ہیں دانے جتنے کِلّی کے قدموں سے دور ہوں گے اتنی ہی پتھر کی مار زیادہ پڑے گی۔
آپ ہی سوچ کر بتائیں کہ جو دانے کِلّی کے قدموں کو نہ چھوڑے اسے پتھر کی گردش کا کیا ڈر؟
جب کِلّی کا دامن ہاتھ سے چھوٹ جائے چکّی کی گردش اس کو نیست و نابود کر دے گی۔بلا تشبیہہ کاٸنات کا مرکز وہ ذات گرامی ہے جن کو رب العالمین نے رحمتہ اللعالمین ﷺ کا لقب دیا ہے ۔ ساری کاٸنات ان کے گرد گُھوم رہی ہے جو شخص اُن کے قدموں سے لپٹا رہا اُسے گردشِ زمانہ کا کیا خوف؟
اس کو زمانہ کی گردش تب اپنی لپیٹ میں لے گی جب وہ مرکزِ کاٸنات کا دامن چھوڑ دے گا
لہٰذا ہمارے حادثات زمانہ سے پریشانیوں اور مصیبتوں سے بچے رہنے کا ایک ہی ذریعہ ہے کہ ہم حضور علیہ الصلوۃُ والسّلام کے مبارک قدموں کے قریب ہوتے جائیں اور قرب کا ذریعہ ہے
درود پاک کی کثرت
رسول اللّٰه صلی اللّٰهُ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگوں تممیں سے میرے زیادہ قریب وہ ہے جو مُجھ پہ درود پاک کی کثرت کرے
درود پاک کے بیشمار انگنت فواٸد ہیں ۔۔۔ مگر تُو اُن ﷺ کا بن کر تو دیکھ ، اور اگر تُو اُن ﷺ سے بیگانہ رہے اور کہتا پھرے کہ میرا فلاں کام نہ ہوا فلاں نہیں ہوا، تو قصور تیرا اپنا ہے۔آفتاب تو پوری طرح آب و تاب کے ساتھ طلوع ہو چکا ہے اور پورے جہان کے لیے بلکہ سب جہانوں کے لیے فیض رساں ہے لیکن اگر شپرہ چشم کہتا پھرے کہ آفتاب نہیں ہے تو قصور اُسکا اپنا ہے آفتاب کی فیض رسانی میں کوئی کمی نہیں ہے . اُن کا دامن پکڑ لے اور اُن کو اپنے دل میں جگہ دے
اب کوثر شریف از حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امین صاحب رحمۃ اللّٰه علیہ
۔🌺 علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ سے کسی نے پوچھا کہ آپ نہ ہی کسی مدرسے میں پڑھے نہ درس نظامی کی تو آپ کو علامہ کیوں کہا جاتا ہے
علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ واقعی میں نے کوئی عالم فاضل کا کورس نہیں کیا لیکن بات اصل میں کچھ اور ہے فرمانے لگے کہ دنیا کی مجھے یہ عزت دینا اور میرے کلام میں یہ اثر اور میرے قلب و روح کی یہ تازگی یہ سب رسول اللّه ﷺ سے والہانہ عشق و محبت کی بدولت ہے اور یہ سب تب ممکن ہوئی جب میں نے رسول اللّهﷺ پہ درود پاک پڑھنا شروع کیا۔۔
فرمایا کہ درود پاک کا یہ ورد بڑھتا گیا اور میں اس تعداد کو محفوظ کرتا گیا ۔ اللہ پاک میرے دماغ کو میرے دل کو میری روح کو روشن کرتا رہا۔ اور جب میں نے رسول اللّهﷺ کی ذات گرامی پہ لاتعداد درود پاک مکمل کیا تو اللہ رب العزت نے میرا انگ انگ روشن کر دیا لوگوں کے دلوں میں میری عزت بیٹھ گئی میرے کلام میں ایسا اثر ہوا کہ اللہ اللہ ... جب کلام لکھنے بیٹھتا الفاظ بارش کی طرح اترتے۔۔ اس کے بعد علامہ صاحب درود پاک تواتر سے پڑھتے۔۔بس یہی راز تھا جو علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے ہم پہ آشکار کر دیا۔۔
۔🌸 میرے ایک عزیز ہیں جو ایئر فورس میں ملازمت کر رے تھے وہاں ان کی ملاقات ایک عاشق رسول اللّه ﷺ سے ہوئی جن سے یہ راز ان کو معلوم ہوا اور انہوں نے خود مجھے بتایا کہ میری زندگی پہلے کی بہت عجیب تھی لیکن جب میں نے مسمم اردہ کیا اور محبت سے درود پاک کا ورد شروع کیا اور جب زندگی میں پہلی دفعہ درود شریف پڑھنے پر استقامت کی تو ایک خواب دیکھتا ہوں ک میں کہیں محو سفر ہوں اور میرے سامنے ایک نہایت غلیظ نالہ ہے اور اس نالے کے اس پار بہت سہانی سرسبز اور جنت جیسی دنیا ہے خیر میں نے جیسے تیسے کر کے بہت مشکل سے وہ نالہ پار کیا اور اس پار پہنچ گیا جب میں نے پیچھے دیکھا تو وہی نالہ جس میں غلاظت تھی اور جسے دیکھ کے ہی الٹی آ جائے وہ نہایت صاف شفاف نہر میں تبدیل ہو چکا ہے حتی کہ اس بہتے پانی کے نیچے رنگ برنگ کے پتھر تک نظر آ رہے ہیں اور جسے دیکھ کے روح خوش ہو جائے اور میرے کپڑے نہایت صاف ستھرے اجلے اور سفید ہو چکے ہیں اور میرا ظاہری حسن بھی بڑھ چکا ہے الحمدللہ ... مجھے خواب ہی میں بتایا گیا کہ یہ نالہ میں بہتا پانی تمہارے اعمال ہیں جو پہلے غلیظ تھے اور اب درود پاک کی بدولت ان کی صفائی ہو چکی اب یہ سارے نیکیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں ... یقین جانیں وہ دن اور آج کا دن وہ بندہ کب سے سروس سے ریٹائر ہو چکا ہے آج بھی ان کا درود پاک کا ورد جاری و ساری ہے اور بہت سے لوگوں کو درود پاک کے ورد کی لذت سے روشناس کرا چکے ہیں اور آج اس بندہ کی روحانی کیفیت ماشا اللہ کمال کی ہے اور اس بندہ کے دل و دماغ اور روح اس پاک ورد یعنی رسول اللّه ﷺ پہ درود پاک کی بدولت روشن ہیں
اللہ پاک ہم سب کو آقا و مولا مدنی تاجدار رسول اللّه محمد ﷺ پہ درود پاک پڑھنے کی سعادت نصیب فرمائے۔۔۔ آمین
Comments
Post a Comment