41🏵) تاش ، لڈو ، شطرنج اور ان لائن گیم کھیلنا


تاش ، لڈو ، شطرنج اور ان لائن گیم کھیلنا

تاش کھیلنا یا لڈو کھیلنا بہت برا ہے، اور اگر اس پر ہار جیت کی ہو تو جوا ہے اور بالکل حرام ہے، گناہِ کبیرہ سے بچنا ہر مسلمان پر فرض ہے، کامیاب مؤمنین کی شان اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں یوں بیان کی ہے

 {وَالَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ}  

کامیاب مؤمنین وہ ہیں جو لہو و لعب سے اعراض کرتے ہیں

حضرت شیخ الہندؒ لکھتے ہیں کہ: خود تو لہو و لعب میں مصروف نہیں ہوئے، بلکہ اگر کوئی اور شخص بھی لہو و لعب میں مصروف ہو تو اس سے بھی اعراض کرتے ہیے

ماخوذ از فتاویٰ مفتی محمود ج: 11، ص: 259، اشتیاق پریس لاہور

شطرنج کھیل اگر جوئے کی شرط کے ساتھ کھیلا جائے تو ناجائز اور حرام ہے اور ہار جیت کی شرط کے بغیر  بھی کھیلنا مکروہِ تحریمی ہے۔

آن لائن گیم میں مشغول ہو کر شرعی فرائض ، واجبات میں کوتاہی اور غفلت برتی جاتی ہو یا اس میں غیر شرعی امور کا ارتکاب کیا جاتا ہو مثلاً جان دار کی تصاویر ، موسیقی اور جوا وغیرہ ہو یا اسے محض وقت پاس کرنے کے لیے کھیلا جاتا ہو تو خود اس طرح کی گیم کا کھیلنا بھی جائز نہیں ہوگا۔

شریعت نے ایسے کھیلوں کی حوصلہ افزائی کی ہے جن سے جسمانی فائدہ ہوتا ہو ، جیسے تیراکی، تیراندازی ،گھڑ سواری وغیرہ اور ان کھیلوں کی حوصلہ شکنی کی ہے جن کو کھیلنے سے وقت کا ضیاع ہوتا ہو اور ایسے کھیلوں کو ناجائز قرار دیا ہے جن کی وجہ سے گناہوں کا ارتکاب لازم آتا ہو یا وہ کھیل فساق و فجار کے کھیل ہوں

کھیل کھیلنے کے اصول

۔1 وہ کھیل بذاتِ خود جائز ہو، اس میں کوئی ناجائز بات نہ ہو 

۔2 اس کھیل میں کوئی دینی یا دنیاوی منفعت (مثلاً جسمانی  ورزش وغیرہ) ہو محض لہو لعب یا وقت گزاری کے لیے نہ کھیلا جائے

۔ 3 کھیل میں غیر شرعی امور کا ارتکاب نہ کیا جاتا ہو

۔4 کھیل میں اتنا غلو نہ کیا جائے کہ جس سے شرعی فرائض میں کوتاہی یا غفلت پیدا ہو banuri.edu.pk/darulifta

Comments