عقیدہ ختم نبوت پر 10 احادیث
ایک 1 . میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا مگر اس کے کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی۔ لوگ اس کے گرد گھومنے اور عش عش کرنے لگے ۔ اور یہ کہنے لگے کہ یہ ایک اینٹ بھی کیوں نہ لگا دی گئ ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہی اینٹ ہوں اور نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں۔ (صحیح مسلم حدیث نمبر 5961)
دو 2 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے 6 چیزوں پر انبیاء کرام علیہم السلام پر فضیلت دی گئی ۔ 1۔ مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے ۔ 2۔ رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔ 3۔ مال غنیمت میرے لئےحلال کر دیا گیا۔ 4۔ روئے زمین کو میرے لئے مسجد اور پاک کرنے والی چیز بنا دیا گیا ۔ 5۔ مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا ۔ 6۔ مجھ پر تمام نبیوں کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ۔ (صحیح مسلم حدیث نمبر 1167)
تین 3 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا تم مجھ سے وہی نسبت رکھتے ہو جو ہارون علیہ السلام کو موسی علیہ السلام سے تھی مگر میرے بعد کوئ نبی نہیں ۔ ایک اور روایت کے مطابق میرے بعد نبوت نہیں ۔
(صحیح مسلم حدیث نمبر6217)
چار 4 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ کہ بنی اسرائیل کی قیادت خود ان کے انبیاء کرتے تھے جب کسی نبی کی وفات ہو جاتی تو دوسرا نبی اس کی جگہ آجاتا تھا۔ لیکن میرے بعد کوئی نبی نہیں البتہ خلفاء ہوں گے اور بہت ہونگے۔ (صحیح بخاری حدیث نمبر 3455)
پانچ 5 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ میری امت میں 30 جھوٹے پیدا ہوں گے ان میں سے ہر ایک کہے گا کہ میں نبی ہوں ۔ حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں ۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔ (جام ترمذی حدیث نمبر 2219)
چھ 6 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ رسالت و نبوت ختم ہو چکی ہے پس میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ نبی ۔ (جامع ترمذی حدیث نمبر 227)
سات 7 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ہم سب کے بعد آئے اور قیامت کے دن سب سے آگے ہونگے۔ صرف اتنا ہوا کہ ان کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی ۔
(صحیح بخاری حدیث نمبر 896)
اٹھ 8 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہوتے ۔ (جام ترمذی حدیث نمبر 3686)
نو 9 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ میرے چند نام ہیں ۔ میں محمد ہوں ۔ میں احمد ہوں ۔ میں ماحی یعنی مٹانے والا ہوں کہ میرے ذریعے اللہ کفر کو مٹائیں گے۔ اور میں حاشر یعنی جمع کرنے والا ہوں۔ کہ لوگ میرے قدموں پر اٹھائے جایئں اور میں عاقب ہوں یعنی سب کے بعد آنے والا ہوں ۔ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔
(مشکوٰۃ صفحہ 515)
دس 10 ۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کر کے فرمایا مجھے اور قیامت کو ان دو انگلیوں کی طرح بھیجا گیا ہے۔ (یعنی جس طرح شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے درمیان کوئی اور انگلی نہیں اسی طرح میرے اور قیامت کے درمیان کوئی اور نبی نہیں (صحیح بخاری حدیث نمبر 6503 )
Comments
Post a Comment