ایک عـظـیم فـوجـی کــمـانــڈر
آپ کے انتقال پر پورے یورپ نے جشن منایا ۔یورپ والوں نے آپ کی قبر کے پاس آ کر رقص کیا شراب پیتے رہے اور کہتے رہے اب کسی کا خوف نہیں۔ اس دوران ایک شخص نے کہا اگر اس قبر والے نے ایک سانس بھی لی تو ہم میں سے کسی کو زندہ نہیں چھوڑے گا۔یہ مشہور عسکری کمانڈر حاجب منصور تھے ۔تاریخ اس کا تذکرہ کرتی ہوئی کہتی ہےجب کمانڈر حاجب منصور کا انتقال ہوا تو یورپ میں جشن منایا گیا۔
حال یہ تھا کہ یورپ کے اہم ترین راہنما "الفنسو" نے آپ کی قبر پر بہت بڑا خیمہ لگایا اور سونے کی چارپائی لا کر آپ کی قبر کے اوپر رکھا اور اس پر اپنی بیوی کو لے کر سویا اور شاید زندگی میں پہلی بار بلا خوف سو گیا۔ کیونکہ منصور مٹی کے نیچے سو چکا تھا ۔۔۔ اس موقع پر الفنسو نے کہا
آج خوشی کا دن ہے، آج ہم نے مسلمانوں کی مملکت پر قبضہ کر لیا ہے اور ان کے سب سے بڑے سپہ سالار کی قبر پر میں بیٹھ گیا ہوں۔اس دوران حاضرین میں سے کسی نے کہا اللہ کی قسم یہ قبر والا سانس لے تو ہم میں سے کسی کو زندہ نہیں چھوڑے گا۔" اس پر الفنسو نے غصے سے تلوار نکالی تو اس کی بیوی نے اس کو پکڑ لیا اور کہا: "یہ سچ کہہ رہا ہے یہ کونسی فخر کی بات ہے کہ زندگی میں جس کا نام سن کر بھی کانپتے تھے، آج ہم سب اس کی قبر پر آ کر جشن منا رہے ہیں! یہ تو اس قبر والے کے لئے فخر کی بات ہے کہ ہم اب بھی اس کے خوف میں مبتلا ہیں ۔۔۔
حاجب منصور 326 ہجری میں پیدا ہوئے۔ ابتداء میں رضا کار کے طور پر اسلامی فوج کے ساتھ کام کرتے رہے ، پھر ان کی بہادری کی وجہ سے ان کو قرطبہ شہر کی پولیس کا افسر بنایا گیا۔ اس کے بعد ان کی ذہانت کی وجہ سے ان کو حکمران کا مشیر منتخب کیا گیا۔ یہاں تک کہ گورنر بن گیا اور 50 معرکوں میں اسلامی فوج کی قیادت کی، کبھی شکست سے آشنا نہیں ہوئے۔
منصور کی قیادت کا مطلب ہی جنگ جیتنا تھا۔ ان کے قدموں نے ایسی زمین کو قدم بوسی کا شرف بخشا جو پہلے کسی مسلم قائد کو نصیب نہیں ہوا تھا۔ آپ کی سب سے بڑی فتح "لیون" کی جنگ ہے۔ جس میں آپ نے یورپی اتحادی فوج سے لیون میں ٹکر لی، اور اس کو عبرتناک شکست دے کر کئی ملکوں کے سربراہوں کو قتل کیا اور ان کی افواج کو بھیڑ بکریوں کی طرح ہانک کر قیدی بنا لیا اور فتح کے بعد حکم دیا کہ پورے شہر میں آذان دی جائے۔منصور ہر معرکے کے بعد اپنی وردی میں لگے غبار کو جھاڑ کر جمع کر کے رکھتا تھا اور یہ وصیت کر رکھی تھی .اس مٹی کو ان کے ساتھ دفنایا جائے۔
تاکہ اللّٰـــہ پاک جب روزِ محشر پوچھے کہ منصور کیا لائے ہو تو ان کے بارگاہ میں میدان جہاد کی مٹی پیش کروں ۔۔۔
منصور کو فرانس کو فتح کر کے اسلامی ریاست میں شامل کرنے کا بڑا شوق تھا اور آپ کا انتقال بھی فرانس کی سرحد پر ایک مہم کے دوران ہوا
Comments
Post a Comment