93) مفید اسلامی معلومات


مفید اسلامی معلومات

 امام ابو عبد اللّٰہ محمد بن مسلم بن قتیبہ المروزیؒ  المتولد سن ۲۱۳ ھ و المتوفٰی رجب سن ۲۷۶ ھ کی مشہور زمانہ کتاب ” المعارف لابن قتیبہ 

۔۱) حضرت آدمؑ امرد یعنی بے ریش تھے ، داڑھی کا سلسلہ ان کے بعد ان کی اولاد میں شروع ہوا ۔ 

۔۲) حضرت آدمؑ کی نماز جنازہ حضرت جبرئیلؑ نے پڑھائی ، جبرئیلؑ کے پیچھے فرشتے اور فرشتوں کے پیچھے آدمؑ کے بیٹے تھے ۔ 

۔۳)  حضرت ادریسؑ نے سب سے پہلے کپڑا بُنا ، پہنا اور قلم کے ساتھ لکھا ، آپ کے دوکانوں میں سے ایک بڑا اور دوسرا چھوٹا تھا ۔ 

۔۴) حضرت نوح ؑ  ترکھان تھے ، پچاس برس کی عمر میں قوم کی طرف مبعوث ہوئے اور ان میں ساڑھے نو سو سال رہے ۔ 

۔۵)  حضرت ہودؑ تاجر تھے ، جب اللّٰہ نے ان کی قوم کو ہلاک کیا تو یہ اور ان پر ایمان لانے والے لوگ مکہ آکر مقیم ہو گئے اور وہیں فوت ہوئے ۔ 

۔۶)  حضرت صالح ؑ ننگے پاؤں چلا کرتے تھے ، جوتا نہیں پہنتے تھے جیسے مسیح ؑ چلتے تھے ، گھر بھی نہیں بنایا ، جدھر ناقۃ اللّٰہ جاتی اس کے ساتھ رہتے ۔ 

۔۷)  حضرت صالح ؑ تاجر تھے ، ان کی اور ان پر ایمان لانے والوں کی قبریں کعبۃ اللّٰہ کی مغربی جانب ہیں ۔ 

۔۸)  حضرت ابراہیمؑ نے سب سے پہلے پانی کے ساتھ استنجاء کیا ، آپ کے درمیان اور نوحؑ کے درمیان 2240 سال کا فاصلہ ہے ۔ 

۔۹)  حضرت اسماعیلؑ کے بارہ بیٹے تھے ، آپ نے 173 سال عمر پائی ، آپ اور آپ کی والدہ ہاجرہ حجر (اسود) کے قریب دفن ہوئے ۔ 

۔۱۰)  حضرت اسحاقؑ نے 180 سال عمر پائی اور حضرت ابراہیمؑ کی قبر کے پاس دفن ہوئے ۔ 

۔۱۱)  حضرت یعقوبؑ جن کا لقب اسرائیل تھا ، آپ نے 147 سال عمر پائی اور حضرت ابراہیمؑ کی قبر کے پاس دفن ہوئے ۔ 

۔۱۲)  حضرت یوسفؑ کے دو بیٹے تھے ، افرائم اور میشا ، تورات میں ہے کہ آپ نے 120 سال عمر پائی ۔ 

۔۱۳)  حضرت شعیبؑ کو خطیب الانبیاء کہا جاتا تھا ، آپ کی دادی حضرت لوطؑ کی بیٹی تھی ۔ 

۔۱۴)  حضرت ایوبؑ کی والدہ حضرت لوطؑ کی بیٹی تھی اور آپ کی بیوی الیا حضرت یعقوبؑ کی بیٹی تھی ۔

۔۱۵)  حضرت ہارونؑ موسیٰؑ سے لمبے اور تین سال بڑے بھی تھے ، ان دونوں کی بہن مریم دونوں سے بڑی تھی ، ہارونؑ کی پیشانی پر اور موسیٰ ؑ کی ناک کے نرمے پر تل تھا ۔ 

۔۱۶)  حضرت داؤدؑ اپنے سات بھائیوں میں سے سب سے چھوٹے تھے ، آپ کا قد چھوٹا تھا اور آپ کا نکاح طالوت کی بیٹی سے ہوا ، آپ کا دوسرا نکاح اوریا بن حنان کے قتل کے بعد اس کی بیوی سے ہوا جس سے حضرت سلیمانؑ پیدا ہوئے ۔ 

۔۱۷)  حضرت شعیا ؑ نے حضورؐ کی بشارت دی اور آپ کا وصف بھی بیان فرمایا اور عیسیٰؐ کی بشارت بھی دی ۔ 

۔۱۷)  حضرت الیاسؑ کو اللّٰہ تعالیٰ نے فرمایا مجھ سے سوال کر میں عطا کروں گا ، انہوں نے کہا مجھے اپنی طرف اٹھالے اور موت کو مؤخر کر دے چنانچہ وہ فرشتوں کے ساتھ اڑتے ہیں ۔ 

۔۱۹)  حضرت زکریا ؑ ترکھان تھے ، انہوں نے مریم بنت عمران کی بہن اشیاع بنت عمران سے نکاح کیا ، مریم کی والدہ کا نام حنہ تھا ، حضرت یحییٰؑ اور عیسیٰؑ خالہ زاد بھائی تھے ۔ 

۔۲۰)  حضرت جرجیسؑ فلسطینی تھے ، حضرت عیسیٰؑ کے بعد موصل کی طرف مبعوث ہوئے ، انہوں نے بعض حواریوں کو بھی پایا ہے ۔ 

۔۲۱)  اسکندروس ذوالقرنین اسکندریہ سے تعلق رکھتا تھا ، یہ حضرت عیسیٰؑ کے بعد زمانہ فترت میں گزرا ہے ۔ 

۔۲۲)  حضرت لقمان حکیم اکثر کی تحقیق میں نبی نہیں تھے وہ درزی کا پیشہ کرتے تھے ۔  

۔۲۳)  حضورؐ کی اولاد حضرت خدیجہؓ سے قاسم ، طیب ، فاطمہ ، زینب ، رقیہ اور ام کلثوم پیدا ہوئے اور ماریہ قبطیہؓ سے ابراہیم پیدا ہوئے ۔ 

۔۲۴)  حضورؐ  کی ولادت ، بعثت ، دخول مدینہ اور وفات سوموار کے دن ہوئی ۔ 

۔۲۵)  حضرت ابوبکرؓ سفید رنگ ، نحیف ، کم گوشت ،  گال اور آنکھیں اندر دھنسی ہوئی تھیں ، آپ حنا اور کتم (بوٹی) سے بالوں کو رنگتے تھے ۔ 

۔۲۶)  حضرت عمرؓ سفید یا گندم گوں رنگ تھے ، لمبا قد اور سر کے اگلے حصے پر بال نہ تھے ، اپنی داڑھی کو حنا (بوٹی) سے رنگتے تھے۔  

۔۲۷)  حضرت عثمانؓ گندم گوں ، میانہ قد تھے ، آپ نے اپنے دانتوں کو سونے کے ساتھ باندھا تھا ۔ 

۔۲۸)  حضرت علیؓ کی جو اولاد حضرت فاطمہؓ سے تھی وہ حسنؓ ، حسینؓ ، محسن ، ام کلثوم کبریٰ اور زینب کبریٰ تھی ۔ 

۔۲۹)  حضرت عبد اللّٰہ بن زبیرؓ مدینہ منورہ میں مسلمانوں (مہاجروں) کے ہاں پہلے بچے پیدا ہوئے تھے ۔ 

۔۳۰) حضرت عبداللّٰہ بن عمرؓ اپنی داڑھی رنگتے تھے ، آپ مکہ مکرمہ میں صحابہ میں سے آخر میں فوت ہوئے ۔ 

۔۳۱)  حضرت عبداللّٰہ بن مسعودؓ  نحیف ، کوتاہ قامت اور بالوں کو نہیں رنگتے تھے ، آپ لوہے کی انگوٹھی پہنتے تھے ۔ 

۔۳۲)  حضرت عبادہ بن صامتؓ دراز قد تھے ، آپ نے اسلام میں سب سے پہلے ظہار کیا تھا ۔ 

۔۳۳)  حضرت عمار بن یاسرؓ  گندم گوں اور طویل القامت تھے ، آپ کا کان مبارک جنگ یمامہ والے دن کٹ گیا تھا ۔ 

۔۳۴)  حضرت ابی بن کعبؓ جس دن فوت ہوئے تو حضرت عمرؓ نے فرمایا ”الیوم مات سید المسلمین“۔ 

۔۳۵)  حضرت صہیب بن سنانؓ  شدید سرخ رنگ کے تھے اور طبیعت میں مزاح بہت تھا ۔ 

۔۳۶)  حضرت خالد بن ولیدؓ کے جسم کا کوئی حصہ ایسا نہ تھا جس پر تلوار ، تیر یا نیزے کے زخم کا نشان نہ ہو ۔ 

۔۳۷)  حضرت عبد اللّٰہ بن عمروؓ  اور ان کے والد کے درمیان صرف بارہ سال عمر کا فاصلہ تھا ۔ ۳۸)  حضرت عبد اللّٰہ ابن ام مکتوم ؓ نابینا صحابی کو حضورؐ عام غزوات میں مدینہ میں لوگوں کو نماز پڑھانے کیلئے خلیفہ بناتے تھے ، جنگ قادسیہ میں انہوں نے ذرع پہنی ہوئی تھی اور ہاتھ میں سیاہ رنگ کا جھنڈا لئے ہوئے تھے ۔

۔۳۹)  عمرو بن الحمقؓ پہلے مسلمان ہیں جن کا سر کاٹ کر ایک شہر سے دوسرے شہر میں لایا گیا ۔

از مولانا محمد فیاض خان سواتی


Comments