281) ڈی این اے میں اللہ پاک کی نشانیاں


ڈی این اے میں اللہ پاک کی نشانیاں

سو کھرب بے جان ایٹموں سے ملکر ایک انسانی خلیہ بنتا ہے اور 100 کھرب خلیوں سے ایک انسان بنتا ہے اور ہر خلیہ ایک سالمہ کا حامل ہوتا ہے ۔ ہر ڈی این اے میں انسانی جسم کے متعلق تین ارب مختلف موضوعات کی معلومات ہوتی ہے۔اگر اس معلومات کو آپ کسی کتاب میں لکھنا چاہیں تو اسکی ایک ہزار جلدیں بنیں گی اور ہر جلد دس لاکھ صفحات پر مشتمل ہوگا۔ اگر آپ اس معلومات کو کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک میں ڈالنا چاہیں تو اسکے لئے آپکو 215 ارب جی بی کی ہارڈ ڈیسک چاہیئے ہوگی ڈی این اے میں جو معلومات درج ہوتی ہے۔اسی کے مطابق انسان کی ظاہری شکل و صورت عادات اور رویہ بنتا ہے۔جس طرح کمپیوٹر کے براؤزر پر نظر آنے والے صفحہ کے پیچھے ایچ ٹی ایم ایل کے کوڈز کار فرما ہوتے ہیں۔اس لئے مشہور ملحد رچرڈ ڈاکنز نے بھی کہا ہے کہ

The machine code of

the genes is uncannily computer like

انسانی ڈے این اے میں جینز کا مشین کوڈ غیر معمولی طور پر کمپیوٹر جیسا ہے۔

(River out of Eden Page 17)

بل گیٹس نے کہا کہ

“DNA is like a computer program but far,far more advanced than any software ever created.

ڈی  این اے ایک کمپیوٹر پروگرام  ہی کی طرح ہے۔

لیکن آج تک جتنے بھی سافٹ ویئر بنائے گئے ہیں ان سے زیادہ  ترقی یافتہ ہے۔

(The Road Ahead Page 188)

یہ صرف ایک انسان کی بات ہے اور دنیا میں دس ارب انسان موجود ہیں اور اس سے پہلے کتنے انسان گذرے ہیں اور کتنے کھرب انسان گزریں گے۔ہم  نہیں جانتے یہ صرف انسانوں کی بات  تھی۔انسان کے علاوہ زمین پر ساڑھے آٹھ ملین جانداروں کی نوع موجود ہیں۔ اور ہر جاندار کی مختلف انواع ہوتی ہیں۔کیا یہ اتنا پیچیدہ اور ڈیزائن کیا ہوا ڈی این اے خود بخود بن گیا۔کیا اس میں یہ معلومات اپنے آپ آ گئی؟ 

کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ ایک کمپیوٹر پروگرام بغیر کسی سافٹ ویئر انجینئر کے بن گیا ہے۔جبکہ ڈی این اے دنیا کے بڑے سے بڑے کمپیوٹر پروگرام  سے بھی کھربوں گنا زیادہ ترقی یافتہ ہے اور کسی سافٹ ویئر سے بھی بہت ہی زیادہ پیچیدہ ہے ۔ معلومات کے لئے عالم کی ضرورت ہوتی ہے۔ڈیزائن کے لئے ڈیزائنر کی ضرورت ہوتی ہے۔پروگرام کے لیے ایک اعلی باکمال ڈیزائنر کی ضرورت ہوتی ہے۔

هُوَ اللّـٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَـهُ الْاَسْـمَآءُ الْحُسْنٰى ۚ يُسَبِّـحُ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ

وہ اللہ ہی ہے جو تخلیق کرنے والا ٹھیک ٹھیک وجود میں لانے والا چیزوں کو صورت دینے ولا ہے۔  تمام اچھے نام اسی کے ہیں۔ کائنات کی ہر چیز اسکی پاکی بیان کرتی ہے۔ وہ بہت ہی غالب اور حکمت والا ہے۔الحشر:24

وَفِىْ خَلْقِكُمْ وَمَا يَبُثُّ مِنْ دَآبَّةٍ اٰيَاتٌ لِّقَوْمٍ يُوْقِنُـوْنَ

اور تمہاری تخلیق میں اور اان جانداروں  میں جن کو زمین میں پھیلایا گیا ہے یقین کرنے والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں۔۔۔۔ الجاثیہ آیت 4  

Comments