218) درود شریف کے فیوض و برکات

درود شریف کے فیوض و برکات

حضرت خواجہ خان محمد خانقاہ سراجیہ سے 2001 میں حج کے دوران عرض گزار ہوا کہ مجھے کوئ وظیفہ بتا دیں جس کی برکت سے سال میں کم از کم ایک حاضری تو ہوا کرے حضرت مسکرائے اور فرمایا شاہ جی بس درود پاک کی کثرت کریں, میں نے اسی نشست میں کئ سوال کر ڈالے کہ اچھا یہ بھی بتا دیں کہ جب کسی کام میں رکاوٹ آجائے تب کیا پڑھا کروں .... فرمایا درود شریف کی کثرت کیا کریں میں نے کہا بچوں کی اصلاح اور ہدایت کی دعا کس وظیفہ کے بعد مانگوں فرمایا درود شریف کثرت سے پڑھا کریں .... میں نےکہا دعاوں کی قبولیت کے لیئے کوئ گُر ارشاد فرمائیں .... فرمایا درود شریف ہی بہترین وظیفہ ہے جب کوئ دکھ پرشانی یا بیماری آجائے پھر کس اسم کا ورد کیا کروں فرمایا درود شریف کا ورد کیا کریں میں نے رزقِ حلال کی کُشادگی کے لیئے وظیفہ پوچھا ارشاد ہوا درود شریف کی کثرت کریں آخر میں نے پوچھ ہی لیا کون سا درود شریف پڑھا کروں  .... فرمایا درود ابراہیمی یا کوئ بھی درود جس میں دل لگے اور حضورِ قلبی حاصل ہو

میں نے حضرت کے ارشاد پر عمل کیا آج تک کوئ سال ایسا نہیں آیا جو حاضری کے بغیر گزرا ہو رزق حلال کے دروازے کھل گئے کرائے کے مکان سے نکل کر اپنی ایک سادات سرائے اللہ تعالی نے عطا فرمادی ... بچوں کی شادیاں اچھے گھرانوں میں ہو گئیں . تمام کام بہ حُسن و خوبی سر انجام پا رہے ہیں ... میں نے پھر اسی رات درود شریف کے فضائل پر نعت مبارکہ  کہی

دل بے سکوں ہو جب تُو نبی پر درود پڑھ

تسکیں کا ہے سبب تُو نبی پر درود پڑھ

لیتے ہیں بوسہ نام محمد کا خود ہی دیکھ

آپس میں مل کے لب,تو نبی پر درود پڑھ

جنت کرے گی تیری طلب میری بات مان

جنت نہ کر طلب, تو نبی پر درود پڑھ

روضے پہ حاضری کی تمنا ہے گر تجھے

اے دوست روز و شب تو نبی پر درود پڑھ

کر لی خدا کی حمد قیام و سجود میں

دو زانو بیٹھ اب تو نبی پر درود پڑھ

کچھ کر کے روزمرہ کے اوقات کار میں

لمحات منتخب , تو نبی پر درود پڑھ

اللہ نے کلامِ مُبیں میں اُنہیں دیئے

کیا کیا حَسِیں لقب, تو نبی پر درود پڑھ

فرمایا خود نبی نے کہ قبروں میں انبیاء

زندہ ہیں سب کےسب تو نبی پر درود پڑھ

سنتے بھی ہیں سلام وہ دیتے بھی ہیں جواب

پر شرط ہے ادب, تو نبی پر درود پڑھ

ہم جیسی انکی زیست نہ ہم جیسی انکی موت

ان کے الگ ہیں ڈھب تُو نبی پر درود پڑھ

اے دوست چاہتا ہے تو سلمان کی خوشی

خوش رکھے تجھکو رب تو نبی پر درود پڑھ

Comments