عمرہ ادا کرنے کا طریقہ
عمرہ ایک ایسی عبادت ہے جو روئے زمین پر سوائے مکہ مکرمہ خانہ کعبہ کے کہیں اور ادا نہیں ہو سکتی۔یہ عبادت جس کے ادا کرنے کا ایک مخصوص طریقہ ہے، مخصوص جگہ پر مخصوص لباس میں ادا کی جاتی ہے۔ چونکہ عمرہ ادا کرنا ایک معمول کی عبادت نہیں ہے اس لئے اس کو ادا کرنے کا طریقہ بھی ہر کسی کو معلوم نہیں ہوتا ہے۔ عمرہ کو حج اصغر بھی کہتے ہیں۔حج مخصوص دنوں میں ادا کیا جا تا ہے لیکن عمرہ 9 ذوالحجہ سے لیکر 13 ذوالحجہ تک کے علاوہ پورے سال میں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ حج فرض ہے،عمرہ سنت موکدہ ہے۔ صاحبِ استطاعت کو زندگی میں ایک دفعہ ضرور عمرہ ادا کرنا چاہیئے عمرہ کے دو فرض اور دو واجب ہیں اگر فرض رہ گیا یا غلط ادا کر دیا تو عمرہ ادا نہیں ہو گا اسی طرح اگر واجب چھوڑ دیا یا غلط ادا کر دیا تو پھر دم یا جرمانہ دینا پڑتا ہے۔ عمرہ کا پہلا فرض احرام باندھنا،احرام کے نفل پڑھنا اور عمرہ کی نیت کرنا اور تلبیہ پکارنا ہے۔دوسرا فرض طواف کعبۃ اللہ ہے۔ عمرہ کا پہلا واجب صفا مروہ کی سعی کرنا اور دوسر واجب حلق یا قصر کرانا ہے۔ عمرہ پر جانے والے خواتین و حضرات کی راہنمائی کیلئے عمرہ ادا کرنے کا طریقہ تفصیل سے بتایا جا رہا ہے کہ دوران ادائیگی عمرہ کوئی غلطی نہ ہو جائے عمرہ پر روانگی سے قبل تمام سابقہ گناہوں سے سچی توبہ پچھلے گناہوں پر نادم اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا سچا ارادہ کریں ۔ جب عمرے کا ذکر ہوتا ہے تو احرام اور میقات کا ذکر بھی آتا ہے۔احرام کیا ہے اور میقات کیا ہے۔ احرام مردوں کیلئے دوان سلی چادروں کا نام ہے ایک چادر جسم کے نچلے حصہ پر تہبند کے طور پر با ندھی جا تی ہے اور دوسری چادر جسم کے اوپر والے حصہ پر اوڑھی جاتی ہے۔میقات ان مقامات کا نام ہے کہ عمرہ کرنے والا میقات یا اس سے پہلے احرام باندھ لے۔ بغیر احرام باندھے میقات سے گذرنا منع ہے۔ اگر کوئی بغیر احرام جدہ یا مکہ مکرمہ پہنچ گیا تو اس پر دم واجب ہو جاتا۔ مکہ مکرمہ کے چاروں طرف میقات کے مقام مقرر ہیں اور وہ یہ ہیں ذوالحلیفہ ۔ جحفہ۔قرن المنازل۔ ذات عرق اور یلملم پوری دنیاسے مکہ مکرمہ جانے والے مسلمان ان میقات سے گذرتے ہیں پاکستان سے عمرہ پر جانے والوں کو گھر سے یا ائیر پورٹ سے عمرہ کا احرام باندھنا چاہیے۔(جو لو گ پہلے مدینہ منورہ جا ئیں گے وہ پاکستان سے بغیر احرام جا ئیں گے) جس دن آپکی عمرہ پر روانگی ہو اس دن صبح اپنے تمام بدن کی صفائی کرلیں۔غیر ضروری بال اور ناخن کا ٹ لیں اور غسل کریں۔ غسل نہ کر سکیں تو وضو کر لیں اب مرد اپنے جسم پر ایک چادر تہبند کے طور پر باندھ لیں۔ اور دوسری چادر اوپر اوڑھ لیں ۔ ان چادروں کے نیچے کوئی بنیان ، پاجامہ ، انڈر ویئر ،اور جراب نہیں پہننی ۔ دوسرے لفظوں میں ننگے جسم پر دو چادریں لپیٹنی ہیں ۔ اور پاؤں میں ایسی جوتی پہنے کہ پاؤں کی درمیانی ابھری ہوئی ہڈی ننگی رہے۔ خواتین کا احرام کوئی مخصوص لباس نہیں ہے بلکہ انکا روزمرہ کا لباس ہی احرام ہے۔صرف سر پر ایک رومال یا سکارف اس طرح باندھ لیں کہ ان کے سر کے بال نظر نہ آئیں۔یہ رومال یا سکارف بھی احرام نہیں ہے خواتین کیلئے جوتے کی کوئی پابندی نہیں ہے احرام کے دوران خواتین کا چہرہ کھلا (پی کیپ پہن کر اوپر سے نقاب ڈالئے تاکہ چہرہ پر کپڑا نہ لگے) رہے گا
اب مرد سر پر ٹوپی پہن کر دو رکعت نفل برائے احرام عمرہ کی نیت سے پڑھیں گے پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ اخلاص پڑھیں۔ اگر یہ سورتیں نہ آتی ہوں تو پھر کوئی بھی سورتیں پڑھ سکتے ہیں۔سلام پھیرنے کے بعد مرد اپنا سر ننگا کر لیں خواتین ایسا نہیں کریں گی۔ مرد اب عمرہ مکمل ہونے تک تمام نمازیں ننگے سر پڑھیں گے۔ اب آپ عمرہ کی نیت کریں یا اللہ میں تیری رضا کیلئے عمرہ کی نیت کرتا /کرتی ہوں تو اسے میرے لئے آسان فرما اور اپنی جناب میں قبول فرما۔نیت آپ عربی میں بھی کر سکتے ہیں اور اپنی زبان میں بھی کر سکتے ہیں۔نیت کرنے کے بعد مرد تین مرتبہ بلند آواز سے تلبیہ یعنی لبیک پکاریں۔ خواتین آہستہ آواز میں پکاریں تلبیہ کے الفاظ یہ ہیں
لَبِیْکَ اَللّٰھُمَّ لَبِیْکَ ط لَبِیْکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ لَبِیْکَ ط ۔اِنَ الْحَمْدَ وَالنِعْمَۃَ لَکَ وَالْمُلْکَ ۔لَا شَرِیْکَ لَک (ترجمہ) میں حاضر ہوں اے اللہ میں حاضر ہوں ۔تیرا کوئی شریک نہیں ۔میں حاضر ہوں۔ بے شک تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے ہی لئے ہیں۔ اور ملک بھی۔تیرا کوئی شریک نہیں۔اب آپ پر احرام کی پابندیاں لاگو ہونگی۔اگر ان پابندیوں کی خلاف ورزی ہو گئی تو پھر دم یا کفارہ دینا پڑتا ہے۔ احرام کی بیس بائیس پابندیاں ہیں ۔ جن میں سے چند ایک یہ ہیں۔احرام کی حالت میں خوشبو کا استعمال منع ہے ۔ خوشبو والا صابن استعمال کرنا منع ہے خوشبو لگی جگہ کو ہا تھ لگانا منع ہے۔ مرد کا سر اور منہ کو ڈھانپنا،خواتین کو چہرہ ڈھانپنا(پی کیپ پہن کر اوپر سے نقاب ڈالئے تاکہ چہرہ پر کپڑا نہ لگے)۔ لڑائی جھگڑا کرنا۔ شکار کرنا وغیرہ وغیرہ ۔اب وقفے وقفے سے تلبیہ پکارتے رہیں۔ جہاز پر سوار ہوتے وقت، سواری پر سوار ہوتے وقت اترتے وقت ہر نماز کے بعد پکارتے رہیں۔ آپ کے عمرہ کا پہلا فرض ادا ہو گیا۔ اب مکہ مکرمہ پہنچ کر کسی بھی دروازے سے یہ دُعا پڑھتے ہوئے
بِسْمِ اللّہِ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَمُ عَلٰی رَسُوْ لِ اللّٰہِ مسجد الحرام
میں داخل ہوں اور داخل ہوتے وقت دایاں پاؤں اند رکھیں۔ اور پھر مسجد میں داخل ہونے کی یہ دعا پڑھیں
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ
اور اس کے ساتھ ہی اعتکاف کی نیت کر لیں۔یااللہ جب تک میں مسجد میں رہوں اعتکاف کی نیت کرتا/کرتی ہوں مسجد الحرام میں داخل ہو کر تحیتہ المسجد کے نفل نہ پڑھیں۔اس مسجد کا تحیتہ طواف ہے ۔لیکن اگر طواف کا ارادہ نہ ہو تو تحیتہ المسجدکے نفل پڑھے جب خانہ کعبہ پر نظر پڑے تو دونوں ہاتھ اٹھا کر یہ دعا مانگیں
اَللّٰہُ اَکْبَرْاَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ لَا اِلٰہَ اِلَاللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ
اب آ پ عمرہ کے دوسرے فرض یعنی طواف کعبۃ اللہ کیلئے خانہ کعبہ کے حجر اسود والے کونے کی طرف بڑھیں( خانہ کعبہ کے چار کونے ہیں ان کونوں کے نام یہ ہیں رکن اسود ،رکن عراقی،رکن شامی اور رکن یما نی) حجر اسود والے کونے کے بالمقابل برآمدے کی دیوار پر دو سبز رنگ کی ٹیوبیں لگی ہیں۔ یہ بھی حجرا سود کی سیدھ میں لگی ہوئی ہیں۔ حجر اسود والے کونے سے ایک قدم بائیں کھڑے ہو جائیں اور آخری دفعہ تلبیہ یعنی لبیک پکاریں۔ اس کے بعد مرد اپنی اوپر والی چادر کا پلو دائیں بغل سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال لیں اور دایاں بازو اور کندھا ننگا کر لیں۔ اس عمل کو حالت اضطباع کہتے ہیں اور یہ حالت صرف طواف کے سات چکروں میں ہوتی ہے خواتین ایسا نہیں کریں گی۔ آپ دیکھیں گے کہ اکثر لوگ ہر وقت دایاں بازو اور کندھا ننگا رکھتے ہیں یہ غلط طریقہ ہے۔اب آپ طواف کی نیت کریں۔نیت عربی میں کریں یا اپنی زبان میں کر لیں۔ یا اللہ میں تیری رضا کیلئے طواف کے ساتھ چکروں کی نیت کرتا /کرتی ہوں تو اسے میرے لئے آسان فرما اور اپنی جناب میں قبول فرما ۔نیت کرنے کے بعد ایک قدم دائیں طرف ہو کر حجر اسود کی سیدھ میں آ کر دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھا کر بسم اللہ اللہ اکبر ولِلّٰہِ الحمدکہیں اور ہاتھ نیچے گرادیں۔ یہ استقبال حجر اسود ہے۔اور یہ صرف پہلی دفعہ کرنا ہے ہر چکر پر نہیں کرنا ہے حکم یہ ہے کہ جب طواف کا آغاز کریں تو پہلے حجر اسود کو بوسہ دیں اگر رش کی وجہ سے بوسہ نہ دیں سکیں تو دور سے استلام کریں۔استلام بوسے کا نعم البدل ہے۔ آجکل حجر اسود کو بھی خوشبو لگی ہوتی ہے حالتِ احرام میں خوشبو والی جگہ کو ہاتھ لگانا منع ہے ۔ اب آپ دونوں ہاتھ چھاتی تک اٹھا کر حجر اسود کا استلام کریں اور ہتھیلیوں کا رخ حجر اسود کی جانب ہو اور بسم اللہ اللہ اکبر ولِلّٰہِ الحمدکہ کر اپنی ہتھیلیوں کو چوم کر ہاتھ نیچے گرا دیں یہ آپکا پہلا استلام ہوا ۔ (آپ نے کل نو عدد استلام کرنے ہیں) اس کے بعد دائیں طرف گھوم کر طواف شروع کریں۔ دوران طواف خانہ کعبہ آپ کے بائیں طرف ہو گا ۔ طواف میں آپ تیسرا کلمہ، درود شریف اور اپنی زبان میں دعائیں بھی مانگ سکتے ہیں اور کتاب سے دیکھ کر بھی طواف کے چکروں کی دعائیں پڑھ سکتے ہیں دوران طواف آپ خاموش بھی رہ سکتے ہیں۔ رکن یمانی والے کونے پر پہنچ کر دعائیں پڑھنا بند کر دیں ۔رکن یمانی والے کونے سے حجر ا سود کے کونے تک ہر چکر میں یہ دعا پڑ ھیں
رَبَنَا اَتِنَا فِی الدُنْیَا حَسْنَۃً وَفِی الْاَخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ الْنَار۔ وَاَدْخِلْنَا الجَنَۃَ مَعَ الْاَبْرَارِ یَا عَزِیْزُ یَا غَفَارُ یَا رَبُ الْعَالَمِیْن
حجر اسود کے کونے پر پہنچ کر آپکا ایک چکر مکمل ہو گیا دوسرا چکر شروع کرنے سے پہلے چلتے چلتے گردن موڑ کر اور چہرہ حجر اسود کی طرف کر کے دونوں ہاتھ چھاتی تک اٹھا کر بسم اللہ اللہ اکبر ولِلّٰہِ الحمد کہہ کر ہتھیلیاں چوم کر ہاتھ نیچے گرا دیں یہ آپ کا دوسرا استلام ہو گیا۔ اور ساتھ ہی دوسرا چکر شروع کر دیں ۔اسی طرح طواف کے سات چکر پورے کریں ۔مرد پہلے تین چکروں میں رمل بھی کریں گے۔ آخری چار چکروں میں رمل نہیں کرنا ہو گا۔ رمل سے مراد ذرا تیز تیز اور اکڑ کر چلنا۔(رمل اور اضطباع صرف مردوں کے لیے ایسے طواف میں سنت ہیں جس کے بعد صفا مروہ کی سعی کر نا ہو) خواتین رمل نہیں کریں گی۔ طواف کے دوران حطیم کے اندرسے گزرنا ناجائز ہے۔ ویسے تو خانہ کعبہ کو دیکھنا بھی عبادت ہے۔لیکن طواف کے دوران خانہ کعبہ کو دیکھنا منع ہے۔نہ اس کی طرف سینہ کریں نہ پشت کریں ۔طواف کے سات چکر پورے ہونے پر حجر اسود کا آٹھواں استلام کریں ۔ اس کے بعد مرد اپنا دایاں کندھا اور بازو ڈھانپ لیں ۔ اب عمرہ مکمل ہونے تک دونوں کندھے ڈھانپے رہیں گے ۔ اگر طواف کے چکروں کے دوران آپ کا وضو ٹوٹ جائے تو فو راً طواف چھوڑ کر باہر آجائیں کیونکہ بغیر وضو طواف نہیں ہو تا ہے۔اگر وضو پہلے تین چکروں میں ٹوٹا ہے تو وضو کر کے دوبارہ پہلے چکر سے طواف شروع کر یں اور اگر وضو چار چکروں کے بعد ٹوٹا ہے تو وضو کر کے وہیں سے طواف کے باقی کے چکر پورے کریں۔اگر طواف کے چکروں میں مغالطہ لگ جائے تو کم چکروں کا گمان کر کے باقی چکر پورے کریں۔ اب آپ نے مقام ملتزم پر دعائیں مانگنی ہیں۔ خا نہ کعبہ کے دروازہ اور حجر اسود کے کونے کی درمیانی جگہ کو ملتزم کہتے ہیں۔ یہ دعا کی قبولیت کا خاص مقام ہے۔ حالتِ احرام میں مقام ملتزم سے نہ لپٹیں۔ کیونکہ ملتزم کو بھی خوشبو لگی ہوتی ہے۔ ملتزم کے سامنے کھڑے ہو کر دعائیں مانگیں۔مقام ملتزم کی دُعا کے بعد آپ نے مقام ابراھیم کے پیچھے دو رکعت نماز واجب الطواف پڑھنی ہے۔پہلی رکعت میں سورۃ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ اخلاص پڑھنا مسنون ہے۔ سلام پھیرنے کے بعد مقام ابراھیم کی دُعا پڑھیں ۔مکروہ اوقات میں یہ نماز نہ پڑھیں۔ اگر مقام ابراہیم کے پیچھے رش ہو تو اور پیچھے چلے جائیں ۔ یا پھر حرم شریف میں کہیں بھی یہ نماز پڑھ لیں۔اس کے بعد جگہ جگہ رکھے زم زم کے کولروں اور ٹوٹیوں سے تین سانس میں خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو کر بسم اللہ پڑھ کر آب زم زم نوش کریں ۔اپنے اوپر بھی آب زم زم گرائیں اور پھر یہ دُعا پڑھیں
اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَسْءَلُکَ عِلْمًا نَافِعًا وَرِزْقًا وَاسِعًا واشِفَاءً مِنْ کُلِ دَآءٍ
اب آپکے عمرہ کا دوسرا فرض بھی ادا ہو گیا۔ اب آپ نے عمرہ کا پہلا واجب یعنی صفا مروہ کی سعی کرنی ہے۔ صفا پر جانے سے پہلے حجر اسود کے سامنے آ کر نواں استلام کریں۔اور پھر حجر اسود کی طرف پشت کرتے ہوئے برآمدوں کے اندر چلتے ہوئے صفا پر پہنچ جائیں۔ صفا مروہ دو پہاڑیوں کا نام ہے اور آج کل یہ جگہ توسیع کے بعد حرم شریف کے اندر ہی شامل ہو گئی ہے۔سعی کرنے کی جگہ دو طرفہ ہے دائیں طرف سے مروہ کی طرف جانا ہو گا اور بائیں طرف سے مروہ سے صفا کی طرف آنا ہو گا۔ درمیان میں معذور افراد کیلئے مخصوص راستہ بنا ہو ا ہے۔ جو ویل چئیر پر بیٹھ کر سعی کرتے ہیں۔ صفا پر پہنچ کر خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے اب سعی کی نیت کرنی ہے اور دعائیں مانگنی ہیں۔آپ یہاں دیکھیں گے کہ لوگ طرح طرح سے ہاتھ اٹھا کر اشارے کر رہے ہونگے ، استلام کر رہے ہونگے یہاں پر کسی قسم کا استلام یا اشارہ کرنا منع ہے۔ اب آپ سعی کی نیت کریں’’یااللہ میں تیری رضا کیلئے سعی کے سات پھیروں کی نیت کرتا ؍کرتی ہوں تو اسے میرے لئے آسان فرما اور قبول فرما‘‘ پھر دعاکی طرح ہاتھ شانوں تک اُٹھا کر تین مرتبہ تکبیر و تہلیل کہہ کر درود شریف پڑھیں ۔(تکبیر۔اللہ اکبر۔تہلیل ۔لا الہ الا اللہ )دعائیں مانگ کر دائیں طرف سے مروہ کی جانب چلنا شروع کر دیں ۔ سعی کے پھیروں میں آپ چوتھا کلمہ ،درود شریف ، آیت الکرسی اور مختلف دُعائیں پڑھ سکتے ہیں۔اور کتا ب سے دیکھ کر سعی کے پھیروں کی دعائیں بھی پڑ ھ سکتے ہیں۔ سعی خاموش رہ کر بھی کی جا سکتی ہے۔صفا سے کچھ دور چلنے کے بعد سبز ٹیوبوں والا حصہ آئے گا۔اس حصہ کو میلین اخضرین کہتے ہیں۔اس حصہ میں مردوں کو دوڑنے یا تیز چلنے کا حکم ہے خواتین ہر گز نہ دوڑیں اس حصہ میں دوڑتے ہوئے یہ دُعا پڑھیں
رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الاَعَزُّ الْاَکْرَمَ ط
جب دوبارہ سبز ٹیوبیں نظر آئیں تو دوڑنا بند کر کے عام رفتار سے چلنا شروع کر دیں ۔مروہ پر پہنچ کر ایک پھیرا مکمل ہو گیا یہاں رک کر بیت اللہ کی طرف منہ کر کے ہاتھ اُٹھا کر دعائیں مانگیں۔ یہاں استلام یا اشارہ نہ کریں ۔اور پھر صفا کی طرف چلنا شروع کر دیں صفا پر پہنچ کر دوسرا پھیرا مکمل ہو گیا۔خانہ کعبہ کی طر ف منہ کر کے دعائیں مانگیں استلام نہ کریں ۔اور پھر تیسرا پھیرا شروع کر دیں ۔اسی طرح سات پھیرے مکمل کریں ۔ساتواں پھیرا مروہ پر ختم ہوگا۔ساتوں پھیروں میں دونوں طرف سبز ٹیوبوں والے حصہ یعنی میلین اخضرین میں مردوں کو دوڑنا ہو گا خواتین کو دوڑنا منع ہے۔ آپ کے عمرہ کا پہلا واجب مکمل ہو گیا ۔ اگر دوران سعی و ضو ٹوٹ جا ئے تو سعی بغیر وضو بھی کی جا سکتی ہے لیکن آپ وضو کر لیں تو بہتر ہے کیو نکہ ہو سکتا ہے کہ سعی کے دوران یا فوراً بعد فرض نماز کا وقت ہو جا ئے۔ اب عمرہ کا دوسرا واجب حلق یا قصر یعنی بال کٹوانا ادا کرنا ہے۔ خواتین کے بال کٹوانے کا مرحلہ تو مروہ پر ہی ادا ہو جائے گا۔ یہاں پر بہت سی خواتین چھوٹی قینچی سے ایک دوسرے کے بال کاٹ رہی ہو نگی خواتین اپنے بالوں کی چٹیا یا گُت کا آخری سرا انگلی پر لپیٹ کر ایک پور کے برابر کسی عورت سے کٹوا لیں، خود کاٹ لیں یا اپنے محرم سے کٹوا لیں۔ مرد حجام کی دوکان پر جا کرحلق یا قصر کروائیں۔ حلق کرانا افضل ہے۔ حلق کرانے والوں کے حق میں حضورْ ﷺ نے بخشش کیلئے تین مرتبہ دعا کی تھی اور قصر کرانے والوں کیلئے ایک مرتبہ دعا کی تھی ۔ حلق کا مطلب ہے تمام سر کے بال استرے سے صاف کرانا اور قصر کا مطلب ہے کہ تمام سر کے بال ایک چوتھائی کم کرانا۔ اب آپکا عمرہ مکمل ہو گیا اور احرام کی تمام پابندیاں ختم ہو گئیں۔اب تمام نمازیں سر ڈھانپ کر پڑھی جائیں گی۔اور خواتین چہرے کا پردہ کریں گی۔ حرم شریف میں کسی جگہ بھی دو نفل شکرانے کے ادا کریں ۔بشرطیکہ نوافل کا مکروہ وقت نہ ہو۔ اگر آپ دوران قیام مکہ مکرمہ مزید نفلی عمرہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو نفلی عمرہ کی نیت کرنے کیلئے میقات یعنی مسجدِ عائشہ(مسجد تنعیم)یا مسجد جعرانہ جانا ہو گا ۔ وہاں سے احرام باندھ کر احرام کے نفل پڑھ کر ،نفلی عمرہ کی نیت کرے اور تلبیہ پکارتے ہوئے حرم شریف آ کر اوپر بتائے ہوئے طریقے سے عمرہ ادا کریں۔ نفلی طواف کیلئے احرام کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ طواف اپنے روز مرہ کے لباس میں ادا کیا جاتا ہے۔نفلی طواف میں آپ خوشبو لگی ہوئی جگہ یعنی ملتزم کو لپٹ سکتے ہیں یا ہاتھ لگا سکتے ہیں۔ اگر موقع ملے تو حجر اسود کا بو سہ بھی لے سکتے ہیں۔ طواف عمرہ میں حجر اسود کا نو مرتبہ استلام ہوتا ہے۔ جبکہ نفلی طواف میں آٹھ مرتبہ استلام ہوتا ہے۔ طواف ہمیشہ سات چکروں پر مشتمل ہوتا ہے چاہے عمرہ کا طواف ہو یا نفلی طواف ہو اور اس کے بعد مقامِ ابراھیم پر دو رکعت نماز واجب طواف بھی پڑھنا ہوتے ہیں۔نفلی طواف میں اضطباع ، رمل ، سعی اور حلق یا قصر نہیں ہوتا۔ پاکستان سے پہلے سیدھا مدینہ منورہ جانے والے بغیر احرام کے جائیں گے۔ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ روانگی کے وقت ذوالحلیفہ کی میقات(مسجد شجرہ ) سے عمرہ کا احرام باندھیں گے۔مدینہ سے احرام باندھ سکتے ہیں، احرام کے نفل پڑھنے اور عمرہ کی نیت کرنے کے بعد تلبیہ پکارتے ہوئے مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کریں گے۔
Comments
Post a Comment