214) مشکل میں پکارے جانے کے لائق کون ؟

  مشکل میں پکارے جانے کے لائق کون ؟ 

انبیاء کرام علیہم السلام اس کائنات کی سب سے افضل مخلوق ہیں، سارے اولیاء، اتقیاء، صلحاء، قطب، ابدال، آئمہ، شہداء انبیاء کرام کے بعد ہیں، انبیاء سے افضل کوئی نہیں، لیکن رب العزت کا قرآن بیان کرتا ہے کہ انبیاء پر بھی جب کوئی مشکل، پریشانی اور مصیبت آئی تو انہوں نے صرف اللہ کو پکارا، یعنی انبیاء کا مشکل کشا، حاجت روا، فریاد رس صرف اور صرف اللہ جل شانہ کی ذات پاک ہے، قرآن آدم و حوا علیہ السلام کے بارے بیان کرتا ہے جب جنت سے نکال کر انہیں زمین پر بھیج دیا گیا تو اس مشکل کی گھڑی میں انہوں نے اللہ کو یوں پکارا 

قَالَا رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ اَنۡفُسَنَا ٜ وَ اِنۡ لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَ تَرۡحَمۡنَا لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ......الأعراف، 23

دونوں پکار اٹھے! اے ہمارے رب! ہم نے اپنا بڑا نقصان کیا اور اگر تو ہماری مغفرت نہ کرے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو واقعی ہم نقصان پانے والوں میں سے ہو جائیں گے

.نوح علیہ السلام نے اللہ کو پکارا 

وَ نُوۡحًا اِذۡ نَادٰی مِنۡ قَبۡلُ فَاسۡتَجَبۡنَا لَہٗ فَنَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗ مِنَ الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ.......الانبیاء 76

اور یہی نعمت ہم نے نوحؑ کو دی یاد کرو جبکہ اِن سب سے پہلے اُس نے ہمیں پکارا تھا ہم نے اس کی دعا قبول کی اور اسے اور اس کے گھر والوں کو کرب عظیم سے نجات دی

.ایوب علیہ السلام نے اللہ کو پکارا

وَ اَیُّوۡبَ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ......الانبیاء 83

اور یہی (ہوش مندی اور حکم و علم کی نعمت) ہم نے ایّوبؑ کو دی تھی یاد کرو، جبکہ اس نے اپنے رب کو پکارا کہ "مجھے بیماری لگ گئی ہے اور تو ارحم الراحمین ہے

.یعقوب علیہ السلام سے جب بیٹے یوسف کو جدا کیا گیا تو انہوں نے کہا 

وَ اللّٰہُ الۡمُسۡتَعَانُ عَلٰی مَا تَصِفُوۡنَ ......یوسف، 18

جو بات تم بنا رہے ہو اس پر اللہ ہی سے مدد مانگی جا سکتی ہے

.محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو میدان بدر میں مشکل آئی تو اللہ کو پکارا 

يا حي يا قيوم برحمتك استغيث

اے زندہ اور قائم رہنے والے میں تیری رحمت سے تیری مدد کا طلبگار ہوں

.زکریا علیہ السلام نے اللہ کو پکارا 

وَ زَکَرِیَّاۤ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗ رَبِّ لَا تَذَرۡنِیۡ فَرۡدًا وَّ اَنۡتَ خَیۡرُ الۡوٰرِثِیۡنَ ....... الانبیاء 89

اور زکریا (کو یاد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے

موسی علیہ السلام نے بھوک سے نڈھال ہو کر رب کو پکارا 

فَقَالَ رَبِّ اِنِّیۡ لِمَاۤ اَنۡزَلۡتَ اِلَیَّ مِنۡ خَیۡرٍ فَقِیۡرٌ ........ القصص 24

بولا ...پروردگار، جو خیر بھی تو مجھ پر نازل کر دے میں اس کا محتاج ہوں

.الغرض ہر نبی نے مشکل میں اللہ کو پکارا

ابراہیم علیہ السلام نے جلتی اگ میں اللہ کو پکارا

یونس علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں اللہ کو پکارا 

وَ ذَاالنُّوۡنِ اِذۡ ذَّہَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنۡ لَّنۡ نَّقۡدِرَ عَلَیۡہِ فَنَادٰی فِی الظُّلُمٰتِ اَنۡ لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَکَ ٭ۖ اِنِّیۡ کُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِیۡنَ .....الانبیاء 89

اور مچھلی والے کو بھی ہم نے نوازا یاد کرو جبکہ وہ چلا گیا تھا اور سمجھا تھا کہ ہم اس پر گرفت نہ کریں گے آخر کو اُس نے تاریکیوں میں پکارا "نہیں ہے کوئی خدا مگر تُو، پاک ہے تیری ذات، بے شک میں نے قصور کیا

اب یہاں اللہ پاک نے بتا دیا کہ اگر نبی اللہ کو نہ پکارتا تو کیا ہوتا 

.فَلَوۡ لَاۤ اَنَّہٗ کَانَ مِنَ الۡمُسَبِّحِیۡنَ ...... اگر وہ اللہ کو نہ پکارتے

لَلَبِثَ فِیۡ بَطۡنِہٖۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ....تو قیامت کی صبح تک مچھلی کے پیٹ میں ہی رہتے

الصافات، 143-144

بشکریہ: "ترتیل آن لائن"

Comments