دنیاۓ اسلام کا عظیم ستارا
یو ایف سی کے تحت امریکہ کے شہر لاس ویگاس میں تاریخ ساز فائٹ لڑی گئی جس میں روسی مسلمان مارشل آرٹس حبیب نورماگومدوف اور آئرش مارشل آرٹس کانر مک گریگر مدِ مقابل تھے۔
یہ تاریخ کا ایک انوکھا مقابلہ تھا۔کانر مک گریگر کو دنیا کا خطرناک ترین مارشل آرٹس اور ناقابلِ شکست تصور کیا جاتا ہے۔لیکن جتنا اچھا وہ فائیٹر ہے اتنا ہی شرپسند اور گالم گلوچ کرنے والا شخص ہے۔مک گریگر کی جانب سے مسلسل حبیب کے مذہب اسلام،خاندان اور ذات کو لے کر حقارت آمیز بیانات آرہے تھے۔ایک پریس کانفرنس میں مک گریگر نے حبیب کو شراب کی بوتل دکھا کر کہا یہ لو پیو۔جس پر حبیب نے کہا ہم شراب نہیں پیتے۔اس پر حبیب کا مذاق اڑایا گیا۔
مک گریگر طاقت کے نشے میں چور تھا اور حبیب کو کہہ رہا تھا کہ تم میرے سامنے چیونٹی سے زیادہ حقیر ہو اور اس فائٹ کے بعد اپنی ہڈیاں سلامت لے کر واپس نہیں جاؤ گے۔
اس کے جواب میں حبیب نورماگدوف کا ایک ہی جواب ہوتا تھا “الحمد اللہ۔۔۔!! میرے ساتھ میرا اللہ ہی کافی ہے۔”آج جب یہ مقابلہ شروع ہوا تو لاکھوں مداحوں کے دل کی دھڑکنیں رک سی گئی تھیں۔تمام مسلم دنیا کی نظریں حبیب پر مرکوز تھیں کیونکہ اسلام کا مذاق اڑانے کے بعد یہ مقابلہ صرف کھیل سے کہیں آگے بڑھ چکا تھا۔
یہاں جو مارشل آرٹس سے نا واقف ہیں انہیں یہ بتاتا چلوں کہ یہ عام باکسنگ سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔اس میں ککنگ پنچ اور خطرناک ہوتی ہیں کہ کبھی کبھی فائیٹرز کی ہڈیاں ٹوٹ جاتی ہیں اور ایسے میچز بھی ہوئے ہیں جن میں فائیٹرز کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔اس لیے یہ کھیل بہت خطرناک ہے۔
خیر مقابلہ شروع ہوا تو ساری دنیا حیران رہ گئی جب ناقابلِ شکست اور خطرناک سمجھے جانے والے کانر مک گریگر کو حبیب نورماگدوف نے بری طرح سے پیٹا اور چوتھے راؤنڈ میں ہی مک گریگر کی گردن ایسے دبوچی کہ اس نے ہار تسلیم کر لی۔
یہ مارشل آرٹس کی تاریخ کی ایک عظیم فتح ہے۔خصوصاً مسلم دنیا کیلئے کیونکہ ایک مسلمان فائیٹر نے ایک ناقابلِ تسخیر دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔
مقابلہ جیتنے کے بعد حبیب کو جب پھر سے مک گریگر کے کوچ کی جانب سے چند نازیبا الفاظ سے پکارا گیا تو اس بار وہ اپنے غصے کو قابو میں نہ رکھ سکا اور میدان سے کود کر اکیلا ہزاروں کے مجمے میں پہنچا اور مک گریگر کے ساتھیوں کو پیٹ ڈالا۔
انٹرنیشنل میڈیا کو بیان دیتے ہوئے اپنے اس رویے پر حبیب نے معذرت کی ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ مقابلہ جیتنے کے بعد مخالف ٹیم پر حملہ کرنا میری روایت کے خلاف ہے۔آج آپ کو میرا حملہ کرنا تو نظر آ رہا ہے لیکن یہ نہیں نظر آتا کہ مک گریگر نے میرے مذہب کا،میرے والد کا اور میری قوم کا مذاق اڑایا۔مک گریگر اور اس کے ساتھیوں نے ہماری بس پہ بھی حملہ کیا میں بحیثیت انسان خود پہ کتنا کنٹرول کرتا ؟
خیر مک گریگر نے جو غرور کیا اس کا سر ایک مسلمان جانباز نے توڑ کر رکھ دیا اور تمام دنیا کو یہ بتا دیا کہ کسی مسلمان کا مذاق اڑانا انہیں کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے۔
اس تاریخ ساز وکٹری پر باکسنگ کے عظیم ستارے “محمدعلی مرحوم” کے بعد ایک اور مسلمان ستارا “حبیب نورماگدوف” مارشل آرٹس کے میدان میں ابھر آیا ہے۔اللہ ہمیشہ حبیب کو کامیابی سے نوازے اور مسلمانوں کو ہر شعبے میں ترقی دیں
Comments
Post a Comment