شیخ موسیٰ روحانی بازی رحم اللہ
مختصراً تعارف🔰
آپ ایک بلند پایہ فقیہ اور محقق عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ آپ مسند تدریس کے شیخ الحدیث اور خانقاہ کے شیخ بھی تھے
البرکات المکیہ کی قبولیت🔰
آپکے بیٹے مولانا زبیر روحانی بازی لکھتے ہیں کہ وفات کے بعد اُن کے ایک شاگرد نے خواب میں دیکھا کہ: روضہ رسولﷺ کی جالی مبارک کا دروازہ کھلا اور اندر سے حضرت شیخؒ انتہائ خوشی کی حالت میں مسکراتے ہوۓ باہر تشریف لاۓ، شاگرد نے آگے بڑھ کر سلام کیا اور عرض کیا کہ اُستاذی آپ کی قبر مبارک سے جنت کی خوشبو آرہی ہے اسکی کیا وجہ ہے...؟
تو حضرت شیخؒ نےمسکراتے ہوۓ جواب دیا کہ کیا آپکو معلوم نہیں کہ میری کتاب (البرکات مکیہ) کو بارگاہِ نبویﷺ میں شرفِ قبولیت حاصل ہوا ہے اسی لۓ میری قبر سے جنتی خوشبو آرہی ہے۔
پیدائش🔰
محدث اعظم مصنف افخم شیخ الحدیث مولنا موسی روحانی البازی ڈیرہ اسماعیل کے مضافات کے ایک گاؤں کٹہ خیل میں مولوی شیرمحمد کے ہاں پیدا ہوئے
آپکے والد عالم زاہد اور سخی انسان تھے آپکے والد بچپن ہی میں داغ مفارقت دے گئے تھے جب آپ کی عمر 6 برس تھی آپکی پرورش آپکی والدہ محترمہ نے کی جو کہ صالحہ صائمہ اور قائمہ للّٰہ عورت تھی اور آپکے والد گرامی کی ایک عجیب کرامت کا ذکر آپنے اپنی شہرہ آفاق تصنیف بیضاوی کی شرح ازھارالتسہیل کے مقدمہ اثمار التکمیل میں کیا کہ میرے والد گرامی کی قبر سے سورہ ملک کی تلاوت کی آواز آتی تھی جبکہ حضرت الشیخ کے جد امجد حضرت احمد روحانی بھی بہت بڑے عالم تھے جنکا مزار آج بھی غزنی کے پہاڑوں میں عوام کا مرجع ہے
تعلیم🔰
آپنے ابتدائی کتب اپنے گاؤں کے علماء سے پڑھیں جبکہ گیارہ سال کی کم عمری میں آپنے عیسی خیل کا سفر کیا وہاں دو سال کے عرصہ میں علم نحو وغیرہ حاصل کیا اسکے بعد آپ حضرت مفتی محمود رحمہ اللّٰہ کے زیر سایہ اباخیل میں علم الصرف اور فقہ کی چند کتابیں پڑھی پھر مفتی محمود رحمہ اللّٰہ کے ساتھ آپ نے مفتی صاحب کے گاؤں اضاخیل آگئے جہاں مختصر المعانی اور منطق کے علوم حاصل کرنے بعد حقانیہ اکوڑہ خٹک بھی دو سال قیام فرما کر آپنے دورہ حدیث شریف جامعہ قاسم العلوم ملتان سے کیا اسکا بھی ایک دلچسب قصہ ہے کہ جب آپ قاسم العلوم داخلہ امتحان کے لیے گئے تو شیخ الحدیث مولانا عبدالخالق رحمہ اللّٰہ کو بتایا گیا کہ ایک پٹھان لڑکا آیا ہے جسکو تمام کتابیں ازبر یاد ہیں وہیں سے آپکو پھر استاذ ، رکھ لیا گیا بعدازاں آپ جامعہ اشرفیہ لاہور تشریف لے آئے آخر دم تک وہیں رہے ۔۔۔
تدریسی خدمات🔰
آپ نے تدریسی زندگی کا آغاز کیا تو اللّٰہ تعالیٰ نے آپکو بے پناہ علمی روحانی بلندیوں سے سرفراز فرمایا جنکا زمانہ معترف ہے
دین اسلام کی حقانیت کو واضح کرنے اور سربلندی کے لیے آپنے روافض ۔اہل بدعت۔منکرین حدیث۔منکرین ختم نبوت اور یہود و ہنود سے عظیم الشان مناظرے کیے جس سے آپ نے اسلام کا سر فخر سے بلند کیا
تصانیف 🔰
آپ رحمہ اللّٰہ نے کئی کتب تصانیف فرمائیں
/ مشتئے نمونہ ازخروارے /
کے طورپر چند پیش خدمت ہیں
۔1♦️مقدم شرح البیضاوی
المسماۃ اثمار التکمیل لما فی انوار التنزیل (اردو)
۔2♦️الکنز الاعظم فی تعیین الاسم الاعظم (عربی)
اسم اعظم سے متعلق مفصل کتاب
۔3♦️فتح اللہ بخصائص الاسم اللہ (عربی)
معبودِ حقیقی کے اسم ذاتی یعنی لفظ "اللہ" کے ساڑھے سات سو سے زائد عجیب و لطیف علمی اسرار و رموز اور حقائق پر حاوی کتاب
دو جلدیں
۔4♦️البرکات المکیۃ فی الصلوات النبویۃ (اردو)
درود شریف کی انتہائی عجیب و مبارک کتاب
۔5♦️فتح العلیم بحل اشکال التشبیہ العظیم فی حدیث : "کما صلیت علیٰ ابراہیم" (عربی)
درودِ ابراہیمی میں "کما صلیت علی ابراھیم" پر وارد اشکال کے حل سے متعلق کتاب
۔6♦️النھج السھل الیٰ مباحث الاٰل و الاھل (عربی)
لفظ "آل" اور"اھل" سےمتعلق انتہائی جامع اور کامل ابحاث پر مشتمل کتاب
۔7♦️گلستانِ قناعت (اردو)
قناعت سے متعلق انتہائی عجیب و بدیع کتاب
۔8♦️رزقِ حلال و غیبی معاشِ اولیاء (اردو)
مسمیٰ بہ ترغیب المسلمی
۔9♦️فتح الصمد بنظم اسماء الاسد
اس بے نظیر و بے مثال قصیدہ میں عربی زبان میں شیر کے 600 سے زائد اسماء کو جمع کرکے تقریبا 200 اشعار کی صورت میں منظول کیا گیا ہے
۔10♦️نیل البصیرۃ فی نسبۃ سبع عرض الشعیرۃ (عربی)
ہیئتِ قدیم میں لکھی جانے والی یہ کتاب دراصل تصریح و شرح چغمینی کے ایک مشکل مقام کی شرح و توضیح ہے
۔11♦️المحیط الدائرۃ لکرنیلیوس قان دیک الامیرکانی
(کتاب لطیف فی علم العروض والقافی)
مع حاشیۃ الریاض الناظرۃ ومقدمۃ العیون الناظرۃ الی الریاض الناظرۃ
۔12♦️قصیدۃ طوبی فی اسماء اللہ الحسنیٰ
اس مبارک قصیدے میں اللہ جل شانہ کے نناوے اسمائے حسنیٰ سمیت تقریبا پونے دو صد نام نظم کئے گئے ہیں
۔13♦️قصیدۃ الحسنیٰ فی اسماء النبی العظمیٰ
اس قصیدے میں 500 سے زائد مستند اسماء النبی ﷺ دعائیہ طریقے سے بزبانِ عربی منظوم ہیں
۔14♦️ذکر مشائخِ دیوبند و دموع الحسرۃ من فراقھم (نظم)
۔15♦️الهيئة الكبرى مع شرحها سماء الفكرىٰ
۔16♦️الھیئۃ الوسطیٰ مع شرحھا النجوم النشطیٰ
علمِ فلکیات کی دقیق مباحث پر مشتمل ایک قیمتی کتاب
۔ 17♦️الھیئۃ الصغریٰ مع شرحھا مدار البشریٰ
علمِ فلکیات کی دقیق مباحث پر مشتمل ایک قیمتی کتاب
۔ 18♦️النجم السعد في مباحث " أمابعد "
(کتاب فرید جمع أبحاث "أما بعد" منها وجوھه الاعرابیة التي بلغت ١٣٣٩٧٤٠ وجھا)
۔19♦️بغية الكامل السامي شرح المحصول والحاصل للجامي مع حاشیته الطریق العادل إلیٰ بغیة الکامل
آپ کا مقام و مرتبہ 🔰
آپکی شخصیت کے مقام و مرتبہ کا اندازہ امام کعبہ فضیلۃ الشیخ محمد بن عبداللہ السبیل مدظلہ کے اس جملہ سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ ایک مرتبہ علماء کے جھرمٹ میں تشریف فرما تھے کہ فرمانے لگے میں اس وقت دنیا کے مرکز مکہ مکرمہ میں بیٹھا ہوں دنیا بھر کے علماء مجھ سے ملنے کی خواہش رکھتے ہیں مگر میں پاکستان کے عالم شیخ موسی روحانی البازی سے ملنے کی جستجو رکھتا ہوں جبکہ مادر العلم دیوبند کے اسٹیج پہ بھی آپ اپنے خطبہ سے خوب شہرت پائی
آپکی زندگی کی بے پناہ کرامات اور عجائبات ہیں ، بس اتنا ہی کہنا چاہو نگا کہ آپکی وفات اہل علم کے لیے کسی قیامت سے کم نہ تھی
تاریخ وفات 🔰
آپکی وفات بروز سوموار 27 جمادی الثانی 1419 ھ اور 19 اکتوبر 1998 کو ہوئی جب آپ نماز عصر ادا فرما رہے تھے کہ اچانک دل کا دورہ پڑنے سے اپنے خالق حقیقی سے جاملے آپ نے تریسٹھ برس کی عمر پائی
غسل 🔰
آپ رحمہ اللّٰہ نے اپنی زندگی ہی میں وصیت کی تھی اور باقاعدہ ایک ہرچے پر لکھ دیا تھا کہ مجھے غسل حضرت مولانا مفتی محمد حسن صاحب (لاہور والے) غسل دینگے پھر وصیت کے مطابق مفتی حسن صاحب ہی نے آپ رحمہ اللّٰہ کو غسل دیا
نماز جنازہ 🔰
آپکی نماز جنازہ مولانا جمشید صاحب رحمہ اللّٰہ ، جو کہ رائیونڈ کے مدرس اور بزرگوں میں سے تھے انہوں نے پڑھائی ، راقم نے لاہور کے باسیوں سے سنا کہ شیخ صاحب کا جنازہ لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا جنازہ تھا
جائے مدفن🔰
آپ اس لاہور کے مشہور و معروف میانی صاحب قبرستان
میں امام المفسرین حضرت لاہوری رحمہ اللّٰہ کے پہلو میں مدفون ہیں جہاں جا کر اب بھی انسان کو ایک روحانیت نصیب ہوتی ہے
قبر مبارک سے خوشبو کا آنا🔰
آپکی مقبولیت کی علامت اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتی ہے کہ تقریباً تین ماہ تک آپکی قبر سے خوشبو جاری رہی
امام بخاری رحمہ اللّٰہ کی قبر سے بھی خوشبو آئی تھی جسکے متعلق
ابن حجر عسقلانی رحمہ اللّٰہ نے بھی ذکر کیا ہے
اللّٰہ رب العزت ان اکابر کے نقش قدم پہ چلنے کی توفیق عطاء فرمائے .... آمین
Comments
Post a Comment