312) سوشل میڈیا کو مثبت استعمال کرو


سوشل میڈیا کو مثبت استعمال کرو 

 گاڑی کے سیٹ پر ساتھ بیٹھے بوڑھے شخص نے جب مجھے موبائل سکرین پر انگلیاں پھیرتے ہوئے دیکھا تو پوچھا۔۔۔بیٹے یہ کیا کر رہے ہو۔۔۔؟؟ 

میں نے کہا، بابا جی فیس بک دیکھ رہا ہوں۔۔۔پوچھا یہ کیا ہوتا ہے۔۔؟؟

اگلے دس منٹ تک میں نے اسے فیس بک اور سوشل میڈیا کا جامع تعارف سمجھایا۔۔۔جس کے بعد کچھ دیر تک خاموشی رہی۔۔۔اچانک کسی خیال سے بابا جی جیسے چونک پڑے، اور بولے۔۔بیٹا کیا اس (سوشل میڈیا) کے زریعے کہیں سے بھی پوری دنیا کے ساتھ رابطہ جوڑا جا سکتا ہے۔۔۔؟؟

میں نے اثبات میں سر ہلاتے ہوئے ہاں کہا۔۔۔بابا جی کے چہرے پر تفکرات کی گہری پرچھائیاں لہرائیں۔ ان کی بے چینی محسوس کر کے میں نے پوچھا، کیوں بابا جی کیا ہوا۔۔۔؟؟

آنکھیں شیشے سے باہر دوڑتے مناظر پر جماتے ہوئے بولے۔۔۔حشر کے روز ایک مسلمان کو حساب، کتاب کے بعد جنت کا پروانہ تھمایا جائے گا۔ وہ بخوشی جنت کی طرف روانہ ہوگا اور ابھی چند قدم ہی طے کیا ہوگا کہ پیچھے سے اس کی گردن پکڑی جائے گی۔۔۔وہ پلٹ کر دیکھے گا تو اسے پکڑے ہوئے شخص کو اللہ سے مخاطب پائے گا۔ جو اللہ سے کہہ رہا ہوگا۔ یا اللہ، میں دنیا میں کافر رہا، بےخبر اور ایمان لائے بغیر فوت ہو گیا۔ اس شخص کے ذمے تھا کہ مجھ تک آپ کا پیغام پہنچاتا، مگر اس نے نہیں پہنچایا، آج یہی شخص میرا مجرم ہے، یہ بھلا ایسے جنت میں کیسے جا سکتا ہے؟؟

میں نے حیرت سے بابا جی کو دیکھا، وہ مجھ سے بے نیاز بولتا رہا۔۔۔اور اس وقت مذکورہ شخص کے پاس اللہ کو جوابدہی کے لئے یہ جواز ہی نہیں رہے گا کہ میں ایک ایسی جگہ رہتا تھا، جہاں میرے آس پاس کافر نہیں بستے تھے، نہ میری پہنچ کافروں کے دیس تک تھی اور نہ ہی میں اتنے وسائل رکھتا تھا کہ آپ اور آپ کے رسولؐ کا پیغام ان تک پہنچاتا۔۔۔زرا توقف کے بعد بولے۔۔۔اس چیز کا جو تعارف آپ نے سمجھایا اس کے مطابق کافروں نے خود ہی یہ وسیلہ آپ کو آپ کے ہاتھ میں فراہم کر دیا ہے۔۔۔کیا اب آپ اپنا ذمہ پورا کر رہے ہو؟ 

جو فرض تم پر عائد کیا جاچکا ہے کہ اللہ اور رسول اللہؐ کا پیغام اب تمہیں دنیا کو دینا ہے کہ آپؐ کے بعد نبوت کا در ہمیشہ کےلئے بند ہے اور دین کی تبلیغ کا ذمہ اس امت پر ہے۔۔۔؟؟

میں نے بے چینی سے پہلو بدلا، موبائل فون کی چمکتی سکرین بجھائی اور شیشے کے پار دوڑتے مناظر پر نظریں جمالیں۔۔۔

Comments