بیش قیمت معلومات
میں نے بکریاں پالنے والے ایک چھوٹے سے فارمیٹ سے پوچھا کہ آپ کے پاس کتنی بکریاں ہیں اور سالانہ کتنا کما لیتے ہو اس نے کہا میرے پاس اچھی نسل کی بارہ بکریاں ہیں جو مجھے سالانہ چھ لاکھ روپے دیتی ہیں جو ماہانہ پچاس ہزار بنتا ہے مگر میں نے جب بکریوں کے ریوڑ پر نظر دوڑائی تو اس میں بارہ نہیں تیرہ بکریاں تھیں جب میں نے اس سے تیرھویں بکری کے بارے میں پوچھا تو اسکا جو جواب تھا وہ کمال کا تھا اور اسکا وہی ایک جملہ دراصل کامیاب ہونے کا بہت بڑا راز تھا اس نے کہا کہ بارہ بکریوں سے میں چھ لاکھ منافع حاصل کرتا ہوں اور اس تیرھویں بکری کے دو بچے ہوتے ہیں ایک کی قربانی کرتا ہوں اور دوسرا کسی مستحق غریب کو دے دیتا ہوں اس لئے یہ بکری میں نے گنتی میں شامل نہیں کی یہ تیرہویں بکری باقی کی بارہ بکریوں کی محافظ ہے اور میرے لئے باعث خیر و برکت ہے یقین کریں کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے دنیا کے بڑے بڑے فلاسفروں کے فلسفے ایک طرف اور اس بکریاں پالنے والے نوجوان کا یہ جملہ ایک طرف مجھے وہ بات ان پڑھ سادہ لوح گلہ بان کامیابی کا وہ فلسفہ سمجھا گیا جو کامرس کی موٹی موٹی کتابیں مجھے نہ سمجھا سکیں ۔ آپ اگر اپنی ہر چیز کی حفاظت اور برکت چاہتے تو اسی کا ایک اچھا حصہ صدق دل اللہ کی راہ میں صدقہ خیرات قربان کر دیا کریں ۔ لوگ رزق اور اپنے کام کاروبار کی برکت کو محنت میں تلاش کرتے ہیں حالانکہ یہ سخاوت ، صدقہ و خیرات ، کثرت استغفار اور کثرت زواج شادی میں پوشیدہ ہے ۔
گرمیوں میں شدید گرمی کے باوجود مکہ کی عظیم الشان مسجد کے فرش میں ٹھنڈک کا راز ..... مکہ کی عظیم الشان مسجد میں استعمال ہونے والے ماربل کی کوالٹی کی وجہ سے ہے اور اسے تھسوس ماربل کہا جاتا ہے۔سنگ مرمر عام طور پر کیلشیم کاربونیٹ، اور کچھ دیگر معدنیات پر مشتمل ہوتا ہے جو اس میں شاندار اور خوبصورتی کے رنگ بھرتے ہیں۔روشنی اور حرارت کی عکاسی کرتے ہوئے، مقدس مساجد میں استعمال ہونے والے سنگ مرمر کی موٹائی 5 سینٹی میٹر ہے۔یہ دوسروں سے اس لحاظ سے بھی ممتاز ہے کہ یہ رات کے وقت نمی جذب کرتا ہے، اور دن کے وقت اس چیز کو خارج کرتا ہے جو اس نے رات کو جذب کیا تھا، اور یہی وجہ ہے کہ زیادہ درجہ حرارت کی روشنی میں یہ ہمیشہ ٹھنڈا رہتا ہے تھسوس ماربل بحیرہ ایجیئن میں واقع یونانی جزیرے سے حاصل کیا گیا ہے
آدمی کو تین الفاظ کے استعمال سے بچنا چاھیے ... (1)میں (2)میرا (3)میرے پاس
کیونکہ یہی تین لفظ ھیں جنکی وجہ سے شیطان' فرعون' اور قارون ھلاک ہوے شیطان نے کہا تھا (انا خيرمنه خلقتني من نار وخلقته من طين)
۔🔮میں آدم سے بہتر ھوں کیونکہ تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور آدم کو مٹی سے
۔🔮فرعون نے کہا تھا (اليس لي ملك مصر) کیا ملک مصر میرا نھیں ھے
۔🔮قارون کا کہنا یہ تھا (وانما اوتيته علي علم عندي)
میرے پاس جو کچھ ھے وہ میرے علم کی بنیاد پر مجھے ملا ھے
دعا کے سات آداب .... اللہ رب العزت کا ارشاد ہے
ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ (55) وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوهُ خَوْفًا وَطَمَعًا ۚ إِنَّ رَحْمَتَ اللَّهِ قَرِيبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ (56)
اپنے رب کو پکارو گڑگڑاتے ہوئے اور چپکے چپکے ، یقینا وہ حد سے گزرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، زمین میں فساد برپا نہ کرو جبکہ اس کی اصلاح ہوچکی ہے اور اللہ ہی کو پکارو خوف کے ساتھ اور طمع کے ساتھ، یقینا اللہ کی رحمت محسنین سے قریب ہے. (الاعراف55،56)
آیت مذکورہ میں دعا کے 7 آداب بتائے گئے ہیں
۔1) تَضَرُّع :گڑگڑانا
..۔2) خُفیَة :چپکے چپکے
...۔3) لا یُحِبُّ المُعتَدِین :حد سے نہ گزرنا.
۔4) لاَ تُفسِدُوا :فساد نہ کرو
..۔5) ادعُوہُ :اسی کو ہی پکارو
..۔6) خَوفاً :خوف کے ساتھ.
۔7) طَمَعاً : طمع کے ساتھ...
یہ دعا کے 7 آداب ہیں جن کا ذکر خود اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کر دیا
پس خفیہ دعا کے کئی فوائد ہیں. اس سے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ جو خفیہ دعا کرتا ہے اسے یقین ہوتا ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ دعا کا سننے والا ہے
دعا کو خفیہ رکھنے میں ہی اللہ تعالیٰ کے ساتھ ادب ہے کیونکہ بادشاہوں کے دربار میں آواز پست رکھی جاتی ہے .... الفتاویٰ الکبریٰ از امام ابن تیمیہ
روح کا ناشتہ کیا ھے ؟ ... شیخ الاسلام حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں
ایک مرتبہ میں اپنے پیر و مرشد حضرت ڈاکٹر عبدالحی صاحب کے ساتھ سفر میں تھا حضرت کی خدمت میں فجر کے بعد حاضری ھوئی تو حضرت نے پوچھا کہ بھائی ناشتہ کر لیا ہے ہم نے کہا حضرت ابھی نہیں کیا وہ فرمانے لگے کیوں نہیں کیا ؟
ہم نے کہا کہ میزبان ناشتہ نہیں لائے ... پھر فرمایا میں اس ناشتہ کی بات نہیں کر رہا میں تو روح کے ناشتہ کی بات کر رہا ہوں جو تمہارے اپنے اختیار میں ہے صبح کو کچھ وقت نکال کر اللہ کا ذکر کر لیا کرو یہ تمہاری روح کا ناشتہ ہے جب آدمی صبح کو کچھ کھانے کی چیز کھاتا ہے تو اس ناشتہ سے جسم میں تقویت پیدا ہوتی ہے اگر انسان ناشتے کے بغیر گھر سے نکل جاے تو کام کرنے میں دشواری ہوگی اسی طرح تم جب اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ میں حاضر ہو کر اللہ جل جلالہ کا ذکر کر لو گے تو یہ تمہارا روحانی ناشتہ ہو جاے گا اور تمہاری روح کو تقویت حاصل ہو جاے گی اس کے بعد جب تم باہر نکلو گے تو تمہارا نفس و شیطان کے ساتھ مقابلہ پیش آے گا اگر تم نے روح کا ناشتہ کیا ہوگا تو تمہارے اندر نفس و شیطان سے مقابلہ کرنے کی طاقت ہوگی اور پھر وہ تم پر غالب نہیں آسکیں گے۔
درس شعب الایمان ص150 .... حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتھم
Comments
Post a Comment