آہ افسوس ہم اپنے جسم کے تقاضے کسی دن نہیں بھولتے… جبکہ روح کی غذا اور آخرت کے سرمائے میں ہم سے سستی ہو جاتی ہے… حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم قرآن مجید کے سچے عاشق اور قدر دان تھے… ان میں سے بعض حضرات یہ دعاء مانگتے تھے
اَللّٰھُمَّ نَوِّرْ بِالْکِتَابِ بَصَرِیْ
یا اﷲ! قرآن مجید کے نور سے میری آنکھوں کو روشن فرما دیجئے
وَاشْرَحْ بِہٖ صَدْرِیْ
اور قرآن مجید کے ذریعہ میرا سینہ کھول دیجئے
وَاَطْلِقْ بِہٖ لِسَانِی
اور قرآن پاک کو میری زبان پر جاری فرما دیجئے
وَقَوِّبِہٖ عَزْمِی
اور قرآن پاک کے ذریعہ میرے عزم اور ایمان کو قوت دے دیجئے
ان میں سے کوئی ساری رات تلاوت کرتا تھا، کوئی آدھی رات اور کوئی ایک تہائی رات…ان کی کم سے کم تلاوت سات پارے کی ہوتی تھی… وہ قرآن مجید سیکھنے اور سکھانے میں محنت کرتے تھے… ایسا ہرگز نہیں کہ وہ فارغ تھے… نہیں وہ تو اپنی روزی بھی خود کماتے تھے… مشرق و مغرب میں جہاد کے لئے بھی جاتے تھے… دیگر عبادات میں بھی بھرپور وقت دیتے تھے… انسانوں کے حقوق بھی مکمل ادا کرتے تھے…ان کی شادیاں بھی تھیں اور بچے بھی… مگر قرآن مجید ان کی روح میں اُتر چکا تھا اس لئے… کوئی بھی عمل انہیں قرآن پاک سے غافل نہیں کرتا تھا…میدان جہاد میں ان کی تلاوت سے گھوڑے تک سکون پاتے تھے اور ان کی جہادی پہرے داری اور رباط کے دوران قرآن مجید ہی اُن کا واحد دوست اور رفیق ہوتا تھا
رضی اللّٰہ تعالیٰ عنھم اجمعین
Comments
Post a Comment