اپنے متعلقین کو جہنم کی آگ سے بچاۓ
صحیح حدیث میں ہے کہ تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور ہر شخص سے اس کی ذمہ داری میں دی ہوئی چیز کے بارے میں باز پرس ہوگی ... بادشاہ ذمہ دار ہے، اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا ، آدمی اپنے اہل و عیال کا ذمہ دار ہے اور اسے ان کے بارے میں جواب دہی کرنی ہوگی، عورت اپنے شوہر کے گھر کی ذمہ دار ہے اور اس سے اس کے بارے میں پوچھ ہوگی، نوکر اپنے آقا کے مال کا ذمہ دار ہے اور اس سے اس سلسلہ میں سوال ہوگا، غرض کہ تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور اسے اپنی ذمہ داری کی جواب دہی کرنی ہے۔ (مسلم : ۳۴۹۶)
یہ سمجھ لو اگر اپنے گھر والوں کو آگ سے بچانے کی فکر نہ ہو تو خود انسان کی اپنی ذات خطرہ میں ہے، اللہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ
اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی اس کی پابندی کریں ، (سورہ بقرہ:۸۷)
اس آیت میں اس طرف اشارہ فرمایا کہ تمہارے اپنے گھر والوں کو یا اولاد کو حکم دینا، اس وقت موثر ثابت ہوگا ، جب تم خود اس کی پابندی کرو گے، زبان سے تو کہہ دیا ، نماز پڑھو لیکن خود کے اندر نمازوں کا اہتمام نہیں تو اس صورت میں ان کو نماز کے لئے کہنا بے کار جائے گا، پہلے خود بھی پابندی کریں اور ان کے لئے ایک مثال بنیں ، آج یہ منظر بہ کثرت دیکھنے میں آتا ہے کہ آدمی اپنے ذات میں بڑا دین دار ہے لیکن ان کے بیوی بچے ان کو دیکھو زمین و آسمان کا فرق ہے، یہ کہیں جا رہا ہیں وہ کہیں جارہے ہیں، بیوی بچے گناہوں کے سیلاب میں بہہ رہے ہیں اور یہ صف اول میں حاضر ہو کر نماز ادا کر رہے ہیں۔ آج ایمان اور اسلام سے برگشتہ کرنے والی چیزوں کی کثرت ہوگئی ہے
پوری دنیا اس پر محنت کر رہی ہے کہ مسلمان قوم اسلام سے نکل جائیں اور جتنے ذرائع ابلاغ ہیں پوری قوت کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف استعمال کئے جا رہے ہیں۔ایسے حالات میں ہر مسلمان پر لازم ہے کہ اپنے ساتھ اپنی آل اولاد کی فکر کریں اکثر مسلمان پابندی سے نماز ادا نہیں کرتے ہیں ، ماں بہن بے پردہ آ رہی ہیں، غیرت کا جنازہ نکل گیا ہے، اللہ اور اس کے احکامات کو مسلمان بے باکی سے روندتے چلے جا رہے ہیں، بے حیائی کا دور دورہ ہو گیا ہے، سود، رشوت خوری عام ہوتی جا رہی ہے، مسلمان بے باکی کے ساتھ داڑھی منڈوا رہے ہیں، ٹی وی پر بے حیائی کے مناظر ماں بہن کے ساتھ بیٹھ کر دیکھ رہے ہیں ۔۔۔ غیر مسلموں کے انداز اور غیر مسلموں کے لباس پہن رہے ہیں۔ مسلمان کی بیٹی جینز کی پینٹ پہن رہی ہے ۔۔۔ بھائی کے سامنے بہن بوائے فرینڈ کے ساتھ گھومنے جا رہی ہے، سورہ تحریم آیت نمبر : ۶ میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا انْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا" (التحریم : ۶)
اے ایمان والو! اپنی جانوں اور گھر والوں کی جانوں کو اس آگ سے بچاؤ ، جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔
معاشرہ کے نوجوان کے ہاتھوں میں قرآن کے بجائے کرکٹ تھما دیا گیا ہے وہ اپنا وقت فحاشی اور بے حیائی میں گزار رہے ہیں، مخرب اخلاق ویب سائٹ کے عادی ہو چکے ہیں، عبادات کے بجائے لہو لعب ان کا پیشہ بن گیا ہے ، فیشن کے لئے ترک سنت ، نوجوان اپنے لباس و پوشاک میں غیروں کا طریقہ اپنائے ہوئے ہیں اور یہ سب عذاب الہی کو دعوت دینے والی چیزیں ہیں ، غفلت بھری زندگی سے نکل کر شعور پیدا کریں، سچی اور پکی توبہ کریں اللہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔
اپنی ہی کرنی کا پھل ہے نیکیاں و رسوائیاں
آپ کے پیچھے چلیں گی آپ کی پرچھائیاں
Comments
Post a Comment