۔💐 نوجوان کسی بھی ملک و قوم کی وہ بنیاد ہوتے ہیں جس پر اس ملک و قوم کے بہترین اور شاندار مستقبل کی عمارت کھڑی ہوتی ہے، اور یہ بات یقینی ہے کہ بنیاد جتنی مضبوط، پائیدار اور خوب صورت ہوگی، عمارت اتنی ہی شاندار ہوگی۔
تاریخ کی ورق گردانی کیجئے، آپ جان جائیں گے جو بھی قوم بام عروج پر پہنچی تو اس کے پیچھے اس قوم کے نوجوانوں کے جوش و جذبے، بلند ہمتی اور جاں فشاں محنت کا دخل تھا
اور جو بھی قوم تنزلی یا تباہی کا شکار ہوئی تو اسکا سبب اس قوم کے نوجوانوں کی غفلت، بزدلی، کم ہمتی اور ان کا آسائشات میں مبتلا ہو جانا تھا۔
مغل خاندان کی ہندوستان پر تقریباََ سوا تین سو برس کی عظیم الشان حکمرانی کے اتنے المناک اور اندوہناک انجام کا سبب بھی مسلمانوں کا اپنے مقصد سے ہٹ کر اخلاقی برائیوں اور عیش و آسائشات میں پڑ جانا تھا
انگریزوں نے حکمران خاندان کے افراد کی آپسی رقابت و عیش پرستی اور مسلمانوں کی دینی و اخلاقی پستی کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور مسلمان نوجوانوں کو خصوصاََ اپنا ہدف بنایا کیونکہ یہ جانتے تھے کہ جب تک مسلمان نوجوانوں کو بے کار نا کیا جائے گا تب تک ہندوستان پر حکومت کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا
لہذٰا انہوں نے اپنے مکر و فریب کے جال بچھا کر مسلمان نوجوانوں کے اخلاق کو نشانہ بنایا اور انکو شراب و کباب کا رسیا بنا کر نہ صرف انکی دینی غیرت و حمیت کو ختم کیا بلکہ انکے ذہنوں کو اپنی غلامی کے شکنجے میں ایسا جکڑا کہ انکو بے روح و بے ضمیر کھوکھلے جسموں کا مالک بنا دیا
اور تاریخ نے عظیم الشان بادشاہت کے خاتمے کی اس شرمناک داستان کو رہتی دنیا تک کے مسلمانوں کے لئے عبرت بنا کر محفوظ کر لیا۔
اسکے برعکس جب ہم قیام پاکستان کے لئے کی جانے والی جدوجہد کو دیکھیں تو یہی نوجوان صف اول میں کھڑے نظر آتے ہیں، ناکافی اسباب،انتہائی نامساعد حالات کے باوجود ان نوجوانوں نے قیام پاکستان کے لئے سردھڑ کی بازی لگادی تھی۔
مثالیں ہمیں بتاتی ہیں کہ کسی بھی ملک و قوم کے نوجوان جب اپنی قومی، ملی و مذھبی ذمہ داریوں سے صرفِ نظر کر کے خوابِ غفلت میں پڑ جاتے ہیں تو پھر اس ملک و قوم کو تباہ ہونے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں بچا سکتی
لیکن------ اگر یہی نوجوان اپنی ذمہ داریوں کا ادراک رکھنے کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کی خدمت کے لئے کچھ کر گزرنے کا بھی جذبہ رکھتے ہو ، تو پھر اس قوم کو اقوامِ عالم میں ممتاز مقام حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا
Comments
Post a Comment