۔◀️ دعا کے آداب
۔🔘 دعا کس طرح مانگے
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا کہ دعاء اندرونی ہتھیلی سے مانگو جانب پشت سے نہ مانگو۔(ابن ماجہ:۲۷۵)
فائدہ: یعنی دعاء کے وقت ہتھیلی کو اپنی جانب رکھے ،جیسا کہ رائج ہے۔
۔🔘 ہاتھ کہاں تک اٹھائے
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا یہ دعاء ہے اور دونوں ہاتھوں کو کندھے تک اٹھایا۔ (الدعاء للطبرانی:۲/۲۰۸)
فائدہ: علامہ عینی نے عمدۃ القاری میں کیفیت دعاء بیان کرتے ہوئے نقل کیا ہے کہ حضرات صحابہ سے ہاتھ سینے تک اور چہرے تک اٹھانا دونوں طرح منقول ہے،حضرت ابن زبیرؓ،ابن عمرؓ چہرے کے مقابل تک ہاتھ اٹھاتے تھے۔ (عمدۃ القاری:۲۲/۳۰۰)
۔🔘 ہاتھ کس کے مقابل ہو
حضرت لیث نے شہر نے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا دعاء اس طرح مانگی جائے گی اور اپنا ہاتھ چہرے کے بالمقابل پھیلایا۔ (ابن شیبہ:۱۰/۲۸۷)
۔🔘 ہاتھ چہرے کے مقابل مسنون ہے
عمیر مولی ابو اللحم سے مروی ہے کہ انہوں نے مقام زورا میں احجار زیت کے پاس آپ ﷺ کو دعاء کرتے ہوئے دیکھا کہ آپ ﷺ دعاء کر رہے تھے اپنے دونوں ہاتھوں کو چہرے کے مقابل اٹھائے ہوئے کہ دونوں ہاتھ سر سے اوپر نہیں تھے۔ (ابن حبان:۲/۱۲۰)
فائدہ: اس سے معلوم ہوا کہ چہرے کے مقابل ہونا مسنون ہے اور اس سے اوپر نہ اٹھانا چاہیے۔
۔🔘 ہاتھ اٹھانا
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نبی پاک ﷺ سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے کہا تمہارا رب بڑا ہی حیا دار کریم ہے،جب کوئی ہاتھ اٹھا کر اس کی طرف کوئی دعاء کرتا ہے تو خالی ہاتھ واپس کرنے میں شرم محسوس ہوتی ہے۔ (ابن ماجہ:۲۷۵،ابوداؤد:۲۷۵)
۔🔘 ہاتھ چہرے پر پھیرنا
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول پاک ﷺ جب دعاء میں ہاتھ اٹھاتے تو اسے چھوڑتے نہیں جب تک دونوں ہاتھ کو چہرے پر نہ پھیر لیتے۔ (ترمذی:۲/۱۷۴)
۔🔘 دعاء میں پختگی
حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی اس طرح دعاء نہ کرے، اے اللہ ہماری مغفرت فرما اگر تو چاہے، پختگی سے مانگے،اللہ پر کوئی جبر نہیں۔
(مسلم:۲/۳۴۲)
فائدہ: یعنی دعاء کو مشیت پر معلق نہ کرے؛بلکہ الحاح و زاری کے ساتھ دعاء کرے اور طلب کرے،استغناء کی صورت نہ معلوم ہو۔
۔🔘 حد سے زیادہ تجاوز نہ کرے
عبداللہ بن مغفل ؓ نے اپنے صاحبزادے کو یہ دعاء کرتے ہوئے سنا
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ الْقَصْرَ الْأَبْيَضَ عَنْ يَمِينِ الْجَنَّةِ
((ابی داؤد،باب الاسراف فی الماء،حدیث نمبر:۸۸))
ترجمہ:اےاللہ میں تجھ سے جنت کی دائیں جانب میں ایک سفید محل کا سوال کرتا ہوں۔
تو انہوں نے (منع کرتے ہوئے) کہا اے بیٹے اللہ سے جنت کا سوال کرو اور جہنم سے پناہ مانگو میں نے نبی پاکﷺ سے سنا کہ عنقریب اس امت میں ایسی جماعت ہوگی جو دعاء کرنے اور پاکی میں حد سے زیادہ تجاوز کرے گی۔
(ابوداؤد:۲۰۸،ابن ماجہ:۲/۲۷۵)
۔🔘 دعاء جامع ہو
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ رسول پاک ﷺ جامع دعاء کو پسند کرتے تھے،غیر جامع کو چھوڑ دیتے تھے(۔۔۔ کتاب الدعاء:۲/۵۰)
۔🔘 تین مرتبہ دعا کرنا
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ محبوب ترین دعاؤں کو ۳ مرتبہ مکرر کرتے تھے۔
(مجمع الزوائد،الدعاء:۲/۵۳)
۔🔘 دعاء پر آمین کہنا
روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا اگر دعاء کو آمین پر ختم کیا تو اس نے قبولیت کو واجب کیا۔
(الدعاء:۲/۲۸۱)
۔🔘 دعاء خفی کی فضیلت
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا مخفی دعاء جہری دعاء پر ۷۰ درجہ فضیلت رکھتی ہے۔ (ابو الشیخ،کنزالعمال:۲/۴۶)
۔🔘 خوب مانگو
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب تم اللہ سے مانگو تو خوب مانگو کہ تم اپنے رب سے مانگ رہے ہو ( اوراس کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں اور نہ (ہی) دینے سے کم ہوتا ہے۔ (ابن حبان،کنزالعمال:۲/۵۰)
۔🔘 دعاء کی درخواست کرنا
حضرت عمر فاروق ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے جب عمرہ کی اجازت لی تو آپ ﷺ نے فرمایا اے عمر اپنی دعاء میں ہمیں نہ بھولنا۔
(ابوداؤد،اذکار:۳۴۵)
۔🔘 بہترین دعاء
حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا دعائے عافیت سے بہتر اللہ سے کوئی دعاء نہیں۔ (ابن ابی شیبہ،کنزالعمال:۲/۵۶)
۔🔘 والد کی دعاء اولاد کے حق میں
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبی پاک ﷺ نے فرمایا تین شخص کی دعاء قبول کی جاتی ہے،والد کی دعاء بیٹے کے حق میں مسافر کی دعاء اور مظلوم کی دعاء۔
(ترمذی:۲۸۲،ترغیب:۲/۴۹۳)
Comments
Post a Comment