قیامت کیا ہے ؟
قیامت کی اصطلاحی تعریف علامہ آلوسی رحمت اللہ علیہ نے یہ کی ہے
وہ دن جو ساری مخلوق کے مرنے اور لوگوں کے اللہ تعالیٰ کے سامنے حاضر ہونے کا ہے وہ قیامت کا دن کہلاتا ہے ۔ (روح المعانی :5/122)
۔🔅 مفتی رفیع عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے جامع الفاظ میں اِس کو یوں بیان کیا ہے
قیامت صورِ اسرافیل علیہ السلام کی اُس چیخ کا نام ہے جس سے پوری کائنات زلزلہ میں آجائے گی ، اُس ہمہ گیر زلزلہ کے ابتدائی جھٹکوں ہی سے دہشت زدہ ہوکر دودھ پلانے والی مائیں اپنے دودھ پیتے بچوں کو بھول جائیں گی، حاملہ عورتوں کے حمل ساقط ہو جائیں گے، اُس چیخ اور زلزلہ کی شدّت دم پدم بڑھتی چلی جائے گی جس سے تمام انسان اور جانور مرنے شروع ہو جائیں گے یہاں تک کہ زمین و آسمان میں کوئی جاندار زندہ نہ بچے گا ، زمین پھٹ پڑے گی ، پہاڑ دھنی ہوئی روئی کی طرح اُڑتے پھریں گے ، ستارے اور سیارے ٹوٹ ٹوٹ کر گر پڑیں گے، آفتاب کی روشنی فنا اور پورا عالَم تاریک ہوجائے گا، آسمانوں کے پرخچے اُڑ جائیں گے اور پوری کائنات موت کی آغوش میں چلی جائے گی
(علاماتِ قیامت اور نزولِ مسیح :142)
۔🔅 قیامت پر ایمان : قیامت کے دن پر ایمان لانا اور اُس کا پختہ یقین رکھنا ایمان کی اصل اور بنیادی عقائد میں سے ہے ، اِس عقیدے کے بغیر کسی شخص کا ایمان ہر گز مکمل نہیں ہو سکتا ،اِس کا انکار کرنے والا کافر ہے
وَإِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنَاكِبُونَ
(المومنون:74)
قَالَ: فَأَخْبِرْنِي عَنِ الْإِيمَانِ، قَالَ: «أَنْ تُؤْمِنَ بِاللهِ، وَمَلَائِكَتِهِ، وَكُتُبِهِ، وَرُسُلِهِ، وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ»، قَالَ: صَدَقْتَ۔(مسلم:8)
قیامت کا دن جسے یوم ِ آخرت بھی کہا جاتا ہے ، اُس سے متعلّق تین بڑے اور اہم عقائد ہیں۔
بعث بعد الموت پر ایمان لانا ... ثُمَّ إِنَّكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تُبْعَثُونَ۔(المومنون:16)
حساب و کتاب پر ایمان لانا ... إِنَّ إِلَيْنَا إِيَابَهُمْ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا حِسَابَهُمْ۔(الغاشیۃ :25 ، 26)
جنت اور جہنم پر ایمان لانا ... فَأَمَّا الَّذِينَ شَقُوا فَفِي النَّارِ-أَمَّا الَّذِينَ سُعِدُوا فَفِي الْجَنَّةِ۔(ھود:106 ، 108)
Comments
Post a Comment