ہم سب مادہ پرستی میں اس قدر غرق ہیں کہ ذندگی کا مقصد ہی بھول گئے، دنیا میں کیوں بھیجے گئیے؟
یہی بھول گئے ایک نا ختم ہونے والا اور تھکا دینے والا سفر سب کو درپیش ہے جس میں اپنے، پرائے، کمزور سب کو روندتے ہوئے ہر شخص بس دوڑتا جا رہا ہے۔۔۔۔۔والدین پہ ایک بھاری ذمہ داری ہے اس دور میں اپنے بچوں کو اس بے ہنگم، عارضی، تھکا دینے والی، لا حاصل، غیر متمعین، “بھیڑ چال” کا حصہ بننے سے بچا لیں۔
۔🌴ذندگی کا مقصد سمجھائیں
ذندگی کے مقصد کے اصل معنی سمجھائیں
ذندگی کا اصل مقصد ڈاکٹر، انجنیئر، وکیل، پائلٹ، ٹیچر اور کرنل وغیرہ بنے لیکن “اللہ سبحانہ و تعالی کی بندگی اور خدمت خلق والا بنے
۔☔️ضرورت اس امر کی ہے کہ
ہماری آنے والی نسلیں کوئی بھی شعبہ اختیار کریں خدمت خلق کو اپنا شعار بنائیں۔ پر فتن دنیا میں ہر شعبے میں اعلی صلاحیتوں کے حامل لوگ ملیں گے، لیکن انسانیت سسکتی ہوئی مجبور اور خستہ حال ملے گی۔
اپنی اولاد کو صدقۂ جاریہ بنانے کے لئیے ضروری ہے کہ عبادات کے ساتھ ساتھ انہیں بچپن سے ہی ڈاکٹر اور انجنئیر یا کوئی بھی پیشہ اختیار کر کے ضرورتمند لوگوں کی بلا معاوضہ مدد کرنے کی ترغیب دی جائے
ڈاکٹر ہوں تو نادار اور ضرورتمندوں کا علاج مفت کریں
استاد ہوں تو کچھ نادار بچوں کو مفت پڑھا دیں
وکیل ہوں تو ضرورتمند افراد کی بلا معاوضہ مدد کر دیں
کاروبار کرتے ہوں تو ضرورتمندوں کے لئیے چھوٹا کاروبار شروع کرنے میں معاونت کر دیں۔ ملک سے باہر رہتے ہوں تو وطن باسیوں کی مدد کے لئیے مالی معاونت کریں۔
کسی دور دراز علاقہ میں سکول کا قیام، ہسپتال، چھوٹے پیمانے پہ روزگار کے مواقع کی فراہمی اور ان گنت مدد کے اسباب پیدا کرنے کے مواقع فراہم کئیے جاسکتے ہیں۔
ایک ادمی کی والدہ اپنے محدود وسائل کے باوجود انہیں دو سکے دیا کرتی تھی۔ اور تاکید کرتی تھیں کہ ایک ان کے لئیے ایک کسی دوست یا ضرورت مند کے مدد کے لیے ۔ اس رویے سے اس نے دینا سیکھا اور بعد ازاں انسانیت کی خدمت سیکھی
آج کے دور میں ہم بچوں کو روز پٹی پڑھاتے ہیں کہ “بیٹا ! تم بڑے ہو کہ پائلٹ بنو گے بڑے آدمی بنو گے ہماری ترجیح صرف پیشے اور پیسا کمانے تک محدود ہو کر رہ گٸی۔
اب بچوں کو روزانہ یہ سننے کی ضرورت ذیادہ ہے کہ “بیٹا! آپ بڑے ہو کہ با کردار انسان اور باعمل مسلمان بنو گے
دنیا میں بحیثیت مسلمان اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب روزمرہ باتچیت کا حصہ ہونا چاہئیے بلکہ بچوں کے سامنے اس کی عملی مثال بھی پیش کی جائے۔ بلا شبہ! نیک اولاد صدقہ جاریہ ہے۔
Comments
Post a Comment