۔417) دعا کے مسائل اور تعارف

 

دعا کے مسائل اور تعارف

۔⛱ دعا کے لفظی معنی ہیں پکارنا بلانا.

۔⛱عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ جب  کسی کو کوئی حاجت اور ضرورت پیش آئے تو اس وقت دعا مانگی جاۓ. جبکہ دعا ہر وقت مانگنی چاہیے کیونکہ انسان ہر وقت اللہ کی رحمت کا محتاج ہے

۔⛱ دعا عبادت سمجھ کر مانگنی چاہیے.

۔⛱دعا ایسی عبادت ہے ... جو کسی بھی وقت کسی بھی پابندی کے بغیر مانگی جا سکتی ہے

مثلا حج کے لیے ذی الحجہ اور روزوں کے لیے رمضان کا انتظار ہوتا ہے مگر دعا کسی بھی حالت میں مانگی جا سکتی ہے

۔⛱ ہمارے پیارے نبی نے ہمیں ہر موقع کی دعا دکھائی ہے . سونے جاگنے کی دعا ، کھانا کھانے سے پہلے اور بعد کی دعا ، بیت الخلاء جانے اور آنے کی دعا ، بارش کی دعا ، نیا کپڑا پہننے کی دعا غرض ہر ہر کام کے لیۓ دعا سکھائی ہے

۔⛱ اور اس کی حکمت یہ ہے کہ دعا صرف ضروریات پوری کروانے کے لیۓ نہیں ہوتیں . بلکہ یہ اللہ سے ایک مضبوط تعلق قائم کرنے اسے عظیم اور قادر مطلق مانتے  ہوئے اپنی عاجزی انکساری  محتاجی اور لا چاری کا اظہار کرتے ہوئے ہر سانس کے ساتھ اس کی رحمت کے طلب گار ہونے کا اظہار ہے

۔ ⛱دعا مانگ کر نا امید نہیں ہونا چاہیے کہ دعا قبول نہیں ہوتی . تو نیم دلی سے دعائیں مانگنا شروع کر دیں یا دعا ترک کر دیں یا اللہ کا گلہ شکوہ شروع کر دیں

۔⛱قبولیت دعا کے بارے میں رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم نے تین مختلف صورتیں بتائی ہیں

۔♻ یا انسان کی دعا فورا قبول کر لی جاتی ہے

۔♻ یا دعا کے برابر کوئی آنے والی مصیبت ٹال دی جاتی ہے

ُ۔♻ یا اس کا اجر و ثواب آخرت میں ذخیرہ کر دیا جاتا ہے.

۔⛱ دعا قبول ہونے کی صورت میں بھی دو امکان ہیں

۔♻ دعا فورا اسی وقت قبول ہو جاۓ جیسے غار والوں کی قبول ہوئی.

۔♻ یا اللہ کی حکمت اور مصلحت کے مطابق دعا تھوڑے یا زیادہ عرصہ کے بعد قبول ہو جیسے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا چار ہزار سال کے بعد قبول ہوئی

  دعا بہترین ہدیہ ہے

۔⛱ رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم اپنے اصحاب کی دینی خدمات پر خوش ہوتے تو انہیں دعاؤں کا تحفہ دیتے

 دعا کو عبادت سمجھتے ہوۓ اس یقین کے ساتھ مانگنی ہے کہ رب تعالیٰ انسان کا بڑا قدر دان ہے وہ ضرور نوازے گا اور اگر ابھی نہیں مل رہا تو روز محشر میں باعث نجات ہوگی

Comments