411) اللہ پاک کے محبت کے انداز

اللہ پاک کے محبت کے انداز

اللہ پاک نے قرآن مجید میں اپنے بندے کو بڑے ہی پیار، محبت اور شفقت سے پکارا ہے اور پکار کے بڑی ہی عجیب بات کی ہے 

وَمَا تَسۡقُطُ مِنۡ وَّرَقَةٍ اِلَّا يَعۡلَمُهَا

درخت سے گرنے والا کوئی ایسا پتہ نہیں جس کا اللہ کو علم نہ ہو

پھر فرمایا

اَوَلَـيۡسَ اللّٰهُ بِاَعۡلَمَ بِمَا فِىۡ صُدُوۡرِ الۡعٰلَمِيۡنَ‏

پورے جہان کے دلوں میں جو کچھ بھی ہے اللہ سب کا سب جانتا ہے۔ (سورۃ العنکبوت، 10)

بلکہ اس کے علم کی انتہا تو یہ ہے کہ سورة ق کی آیت نمبر 16 میں فرمایا 

وَلَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ وَنَعۡلَمُ مَا تُوَسۡوِسُ بِهٖ نَفۡسُه

میں نے انسان کو پیدا کیا یہاں تک کہ جو خیالات اس کے دل کے اندر گزرتے ہیں میں ان کو بھی جانتا ہوں

فرمایا اللہ نے میں نے تجھے پیدا کیا تو کیا میں تجھ سے بے خبر ہوں؟

اَلَا يَعۡلَمُ مَنۡ خَلَقَؕ

بھلا جس نے پیدا کیا وہ بے خبر ہے؟ (سورۃ المُلک، 14)

تو سن لو کہ میں تم سے بے خبر نہیں ہوں میرے سب کے سب بندے میری نظر میں ہیں

فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِعِبَادِهٖ بَصِيۡرَا

سب کے سب بندے اللہ کی نظر میں ہیں۔(سورۃ فاطر، 45)

درخت کا پتہ ادنیٰ چیز ہے انسان اعلیٰ چیز ہے تو پھر وہ آنسو جو آپکی آنکھ سے ٹپکا، وہ درد جو آپکے دل میں ہے اسے کیسے پتہ نہ ہو؟

اور اکثر لوگ کہتے ہیں کہ اللہ ہماری دعائیں نہیں سنتا جبکہ وہ کہہ رہا 

اِنَّ رَبِّىْ لَسَـمِيْعُ الـدُّعَآءِ

بے شک میرا رب ساری کی ساری دعائیں سنتا ہے (سورہ الابراہیم، 39)

اس نے تو دعا قبول ہونے کے لئے مسلم یا کافر کی شرط بھی نہیں رکھی، ایمان کی شرط بھی نہیں رکھی اس نے کہا مجھ سے بات کرنی ہے تو ایک کام کر لو میرے سامنے آنسو بہا کے دکھا دو پھر میں نہیں دیکھوں گا کہ تم مشرک ہو یا کافر ہو پوری کروں گا 

رَبُّكُمُ ادۡعُوۡنِىۡۤ اَسۡتَجِبۡ لَكُمۡؕ

مجھ سے دعا کیا کرو کہ میں ضرور قبول کرتا ہوں۔(سورہ غافر، 60)

أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ

جب کوئی دعا کرنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں

 (سورہ البقرہ، 186)

اَمَّنۡ يُّجِيۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَيَكۡشِفُ السُّوۡٓءَ

جب کوئی ٹوٹ کر تڑپ کے اسے پکارتا ہے تو وہ اس کی دعا قبول کرتا ہے اور اس کی تکلیف دور کر دیتا ہے۔(سورہ نمل، 62)

یہ نہیں کہا کہ کوئی مسلمان یا ایمان والا بلکہ یہ کہا کوئی بھی انسان جب ٹوٹ کر اور تڑپ کے مانگتا ہے تو میں عطا کر دیتا ہوں، بلکہ اس نے یہ بھی نہیں کہا کہ اگر تو نیک ہے تو پھر تیری دعا قبول کروں گا ورنہ نہیں۔

کائنات میں سب سے بڑا گناہ گار کون ہے ۔۔۔ ابلیس

اس سے بڑا گناہ گار تو کوئی نہیں ہے بلکہ یہ تو گناہگاروں کی فیکٹری ہے جہاں سے گناہگار تیار ہوتے ہیں، اللہ پاک نے اس کی بھی دعا رد نہیں کی، جہاں پر بھی قرآن میں اللہ نے ابلیس کا ذکر کیا تو اس کی دعا کا ذکر ضرور کیا۔

قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِىۡۤ اِلٰى يَوۡمِ يُبۡعَثُوۡنَ○قَالَ فَاِنَّكَ مِنَ الۡمُنۡظَرِيۡنَۙ (سورہ الحجر، 36,37)

"اس نے کہا کہ پروردگار مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ (مرنے کے بعد) زندہ کئے جائیں گے۔فرمایا کہ تجھے مہلت دی جاتی ہے

اللہ پاک نے فرمایا اگر ہدایت مانگ لیتا تو ہدایت دے دی جاتی ہے اور اگر مجھ سے معافی مانگ لیتا تو اسے معافی دے دی جاتی لیکن اس نے مہلت مانگی تو ہم نے اسے مہلت دے دی۔اس کی بھی دعا رد نہیں کی اللہ پاک نے۔ اس کے بعد تو کسی کو یہ تصور بھی نہیں آنا چاہیے کہ کوئی شیطان سے بھی بڑا گناہ گار ہو سکتا اور اللہ پاک اس کی دعا رد کر سکتا ہے۔

بلک وہ کہہ رہا ہے "کفیٰ باللہ وکیلا

مجھے ایک دفعہ وکیل بنا کے تو دیکھ پھر دیکھنا میں کیا کرتا ہوں

"کفیٰ باللہ ولیا " مجھ سے ایک دفعہ دوستی کر کے تو دیکھ پھر دیکھنا میں کیا کرتا ہوں 

یہاں تک کہ پکا وعدہ کر رہا ہے کہ مجھ پر ایک دفعہ بھروسہ کر کے تو دیکھ کہ سنتا بھی ہوں، دیتا بھی ہوں، عطا کرتا ہوں اور جب دینے پہ آ جاؤں تو پوری دنیا بھی مخالف ہو جائے تو دے کے ہی رہتا ہوں

سورۃ الطلاق، آیت 3  ... وَمَنۡ يَّتَوَكَّلۡ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسۡبُهٗؕ اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمۡرِهٖ‌ؕ

"اور جو کوئی بھی اللہ پر بھروسہ کرے گا تو اللہ اس کے لیے کافی ہے۔ یقین رکھو اللہ اپنا کام پورا کر کے ہی رہتا ہے

پھر جب وہ دیکھتا ہے کبھی مجھ سے اور کبھی غیروں سے مانگتا ہے تو پھر وہ کہتا ہے

اَلَيۡسَ اللّٰهُ بِكَافٍ عَبۡدَهٗ‌ؕ ۔ 

میرے بندے کیا میں اکیلا کافی نہیں تھا ؟ (سورۃ زمر آیت 36)

اور پھر جتنا اللہ انسان کے قریب اتنا کوئی بھی ہستی اتنا قریب نہیں کیونکہ اللہ نے خود کہا 

وَاِذَا سَاَلَـكَ عِبَادِىۡ عَنِّىۡ فَاِنِّىۡ قَرِيۡبٌؕ

جب میرے بندے تم سے میرے متعلق پوچھیں تو انہیں بتا دو کہ میں تو ان کے بہت ہی زیادہ قریب ہوں (سورہ البقرہ، 186) 

 کتنا قریب ہوں تیرے؟

نَحۡنُ اَقۡرَبُ اِلَيۡهِ مِنۡ حَبۡلِ الۡوَرِيۡدِ

یہ جو تیری شہ رگ ہے یہ دور ہے میں زیادہ قریب ہوں تیرے (سورہ "ق" 16)

اللہ نے بے شمار مخلوقات پیدا کی لیکن انسان کو کہا مجھے میری عزت کی قسم میں تم سے پیار کرتا ہوں. اور کسی مخلوق سے نہیں کہا کہ میں تم سے پیار کرتا ہوں سوائے انسان کے۔ وہ فرشتے جنہوں نے اربوں کھربوں سال سے سجدے میں سر رکھا ہوا ہے ان سے نہیں کہا کہ میں تم سے پیار کرتا ہوں۔

"یا ابن آدم، انی لک محب"

اے آدم کی اولاد میں تم سے پیار کرتا ہوں

(حدیث قدسی بحوالہ امام غزالی احیاء علوم الدین مع الاتحاف ۹/۵۵۰)

اور کتنا پیار کرتا ہوں اپنے بندوں سے؟ سورة الحجر کی آیت نمبر 49 میں کہہ رہا ہے 

نَبِّئۡ عِبَادِىۡۤ اَنِّىۡۤ اَنَا الۡغَفُوۡرُ الرَّحِيۡمُۙ

"میرے بندوں کو بتا دو کہ میں بڑا ہی بخشنے والا اور مہربان ہوں"

میں نے کیسے تمہاری خوبصورت، بے عیب اور پاکیزہ شکل بنائی 

صَوَّرَكُمۡ‌ۚ فَاَحۡسَنَ صُوَرَكُمۡۚ‌  (سورة التغابن، 03)

 پھر چار قسمیں کھا کر کہا میں نے تہمیں بہت خوبصورت پیدا کیا 

وَالتِّيۡنِ وَالزَّيۡتُوۡنِ○وَطُوۡرِ سِيۡنِيۡنَ○وَهٰذَا الۡبَلَدِ الۡاَمِيۡنِ‏○لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ فِىۡۤ اَحۡسَنِ تَقۡوِيۡمٍ○

قسم انجیر کی اور زیتون کی اور طور سینین کی اور اس امن والے شہر کی کہ کہ ہم نے انسان کو بہت اچھی صورت میں پیدا کیا ہے۔ (القرآن، سورة التين، 4-1)

اور اپنی طرف بلا کر کہتا کیا ہے

ارۡجِعِىۡۤ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَّرۡضِيَّةً‌ۚ‏

فَادۡخُلِىۡ فِىۡ عِبٰدِىۙ‏○وَادۡخُلِىۡ جَنَّتِى

میرے پاس آجا، میں تجھ سے راضی ہوں تو بھی مجھ سے راضی ہو جا۔میرے نیک بندوں میں شامل ہو کر میری جنت میں چلا جا ... سورۃ الفجر آیت نمبر (28,29,30)

 قرآن میں کہا اے حبیب میرے بندے مجھ سے بہت ڈرے ہوئے ہیں تو میرے حبیب میرے بندوں کو بتا دو کہ میں ان کا اللہ یہ کہہ رہا ہوں کہ میں بہت بخشنے والا اور مہربان ہوں تسلی رکھو

نَبِّئۡ عِبَادِىۡۤ اَنِّىۡۤ اَنَا الۡغَفُوۡرُ الرَّحِيۡمُۙ

"میرے بندوں کو بتا دو کہ میں بڑا ہی بخشنے والا اور مہربان ہوں(القرآن، سورة الحجر، 49)

اور یہی نہیں کہ صرف توبہ قبول کروں گا بخشوں گا بلکہ یہ کہا کہ جب توبہ کرے گا تو پچھلے سارے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دوں گا 

اِلَّا مَنۡ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلاً صَالِحًـا فَاُولٰٓٮِٕكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَيِّاٰتِهِمۡ حَسَنٰتٍ 

جو بھی توبہ کرے گا اور اچھے اعمال کرے گا تو میں اس کے سارے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دوں گا (سورة الفرقان، 70)

یٰۤاَیُّهَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِیْمِۙ (سورۃ انفطار ، آیت 6)

اے انسان تمہیں میرے بارے میں کس چیز نے دھوکے میں ڈال دیا ہے؟

مالک کا انداز تو چیک کرو، ذرا شفقت اور محبت تو دیکھو اللہ بڑی شفقت سے پوچھ رہا میرے بندے میں نے تیرے لئے کیا نہیں کیا اور تو مجھ سے ہی بدگمان ہو گیا ہے، اپنے اللہ سے بد گمان ہو گیا ہے

پھر ایک سوال پوچھا میرے بندے میں نے تیرے لئے کیا نہیں کیا، میں نے تمہیں پیدا کیا، خوبصورت شکل دی، ڈھیر ساری نعمتیں دیں پھر تم کیوں مجھ سے بدگمان ہو گئے ہو

ءَاِلٰـهٌ مَّعَ اللّٰهِ‌ؕ (سورہ نمل، مفہوم آیت نمبر 60)

"ہے کوئی تیرے اللہ کے سوا بنانے والا؟"

ایک بات تو اس سے بھی زیادہ عجیب کی اللہ پاک نے 

اللہ کی اپنے بندے سے محبت تو دیکھو کہ کتنے پیار اور مان سے بلا رہا ہے

فَاَيۡنَ تَذۡهَبُوۡنَؕ‏ (سورۃ التکویر، آیت 26)

"تم مجھے چھوڑ کے کہاں جا رہے ہو

میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں اس جملے کی کیفیت کو بیان کر سکوں۔ اس آیت کو میں نے پڑھا تو اپنے آنسو روک نہیں پایا اپ نے کبھی سوچا ہیں کہ ہم دنیا کے وجہ سے روتے ہیں اور سوچتے ہیں

وَاِنَّ اَوْهَنَ الْبُيُوْتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَـبُوْتِ ۘ

بے شک مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہیں یہ دنیا کے سہارے ۔۔۔

بَلۡ هُمۡ قَوۡمٌ يَّعۡدِلُوۡنَؕ‏ (سورہ نمل مفہوم آیت نمبر 60)

مجھے تم کیوں چھوڑ کے اوروں کے پاس چلے جاتے ہو

اور آخری بات تو اس سے بھی زیادہ مار دینے والی

وَمَا قَدَرُوۡا اللّٰهَ حَقَّ قَدۡرِهٖ ‌ۖ(سورۃ الزمر آیت نمبر 67)

اے انسان تم نے تو میری قدر ہی نہیں کی

Comments