539) دل کیا ہے ؟

 📚 دل کیا ہے ؟  📚

۔▪یوں تو یہ گوشت کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ہے لیکن یہ ایک عجوبہ  ہے ـ کہنے والے کہتے ہیں کہ 

سادہ بھی ہے 

 عیار بھی

مغرور بھی 

خاکسار بھی

 بے خبر بھی ہے

   محرم اسرار بھی ہے 

بت کا بندہ بھی ہے 

 خالق کا پرستار بھی ہے

مجلس عشق میں دیکھئیے تو مدہوش ھوتا ہے

 عقل کی محفل میں دیکھیں تو  پیکار بھی ہے 

برسر سردار بھی ہے 

طاقتور بھی ہے 

 لاچار بھی ہے 

 قتیل بھی ہے 

تلوار بھی ہے 

مجبور بھی ہے 

مختار بھی ہے

 مستحق خلد بھی ہے 

دوزخ کا سزا وار بھی ہے 

۔▪ایک حکیم نے اس دل کے بارے میں کہا ہے کہ نادان لوگ دولت کے لئے دل کا چین لٹا دیتے ہیں اور دانشمند دل کے چین کی خاطر دولت لٹا دیتے ہیں ـ

۔▪دوسرے حکیم کا کہنا ہے کہ دوسروں کا دل جیتنے کے لئے اپنا دل جیتنا ضروری ہے اگر تم نے اپنے دل پر قابو پالیا تو دنیا تمہارے قبضے میں ہے ـ

۔▪تیسرے حکیم کا خیال ہے دل کالا ہو تو گورے منہ پر اترانا بے وقوفی ہے ـ

۔▪چوتھے حکیم کی رائے یہ ہے کہ بے وقوف کا دل اس کی زبان میں ھوتا ہے اور عقل مند کی زبان اس کے دل میں ھوتی ہے ـ 

۔▪ حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ اسی دل کے بارے میں فرماتے ہیں کہ پانچ چیزیں دل کے بگڑنے کی نشانی ہے ـ

۔①  توبہ کی امید پر گناہ کرناـ  

۔②علم سیکھنا اور عمل نہ کرنا ـ

۔③ اخلاق نہ ہونا ـ

۔④ رزق کھانا اور شکر نہ کرنا ـ

۔⑤ مردوں کو دفن کرنا اور عبرت نہ پکڑنا ، 

۔▪امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں دل روشن کرنا ہو تو غیر ضروری باتوں سے پرہیز کرو 

۔▪امام جعفر صادق رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں حقیقی تقویٰ یہ ہے کہ جو کچھ تمہارے دل میں ہے اگر تم اس کو کھلے ہوۓ طباق میں رکھ دو اور اس کو لے کر بازار کا گشت کرو تو اس میں ایک چیز بھی ایسی نہ ہو جس کو اس طرح ظاہر کرنے میں تمہیں شرم آ ۓ یا کوئی حرف گیری کر سکے  

۔▪حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا

  غم دنیا دل کو تاریک اور غم عقبٰی دل کو روشن کرتا ہے 

۔▪حضرت ٰعیسیٰ علیہ السلام کا فرمان مبارک ہے 

 دنیا میں دو چیزیں پسندیدہ ہیں ایک سخن دل پذیر اور دوم دل سخن پذیر .

Comments