424) خواب اور اس کے متعلقات

 

خواب اور اس کے متعلقات

۔🌴 حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کر تے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: نبوت کے حصوں میں صرف مبشرات باقی رہ گئے ہیں، صحابہ نے عرض کیا :مبشرات کیا ہیں ؟ آپ نے فرمایا : نیک خواب۔    (بخاری)

توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (/۳۷۵۱۲۔ فتح)۔ 

۔🌴 حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:جب (قیامت کا) زمانہ قریب ہو جائے گا تو مومن کا خواب جھوٹا نہیں ہو گا اور مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ (متفق علیہ)

توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (/۳۷۳۱۴و۴۰۴۔ ۴۰۵۔ فتح)، و مسلم (۲۲۶۳)٘

۔🌴  حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :جس نے مجھے خواب میں دیکھا وہ عنقریب (روز قیامت)مجھے حالت بیداری میں دیکھے گا، یا فرمایا:گویا اس نے مجھے حالت بیداری میں دیکھا (کیونکہ) شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا ہے۔    (متفق علیہ) توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (/۳۸۳۱۲۔ فتح)،و مسلم (۲۲۶۶) (۱۱)

۔🌴 حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا جب تم میں سے کوئی ایک پسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اس اس پر اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرنی چاہیے اور اسے آگے بیان بھی کرنا چاہیے ایک اور روایت میں ہے اسے صرف اپنے پسندیدہ لوگوں سے بیان کرے اور جب اس کے برعکس خواب میں غیر پسندیدہ بات دیکھے تو شیطان کی طرف سے ہے پس وہ اس کے شر سے پناہ طلب کرے اور کسی سے اس کا تذکرہ نہ کرے اس لیے کہ وہ اسے نقصان نہیں پہنچائے گا۔ (متفق علیہ)

توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (/۳۶۹۱۲۔ فتح)یہ حدیث بخاری میں تو سید نا ابو سعید خدری ؓ ہی سے ہے لیکن مسلم (۲۲۶۱) میں سیدنا جابر اور سیدنا قتادہ ؓ سے ہے جیسا کہ یہ حدیث آگے۔ آ رہی ہے۔ 

۔🌴 حضرت ابو قتادہ ؓ بیان کر تے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا :نیک خواب اور ایک روایت میں ہے اچھا خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہے پس جو شخص کوئی نا پسندیدہ چیز دیکھے تو وہ اپنی بائیں جانب تین بار پھونک دے اور شیطان سے پناہ مانگے اس لیے کہ یہ خواب اسے نقصان نہیں پہنچائے گا۔    (متفق علیہ)

توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (/۳۳۸۶۔ فتح)و مسلم (۲۲۶۱) (۱و۴)والروایۃ الثانیۃ عند البخاری (/۴۳۰۱۲۔ فتح) 

۔🌴 حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :جب تم میں سے کوئی نا پسندیدہ خواب دیکھے تو وہ اپنی بائیں جانب تین بار تھوکے اور تین مرتبہ شیطان مردود سے اللہ کی پناہ طلب کرے اور اپنے اس پہلو کو بدل لے جس پر وہ تھا۔    (مسلم) توثیق الحدیث :اخرجہ مسلم (۲۲۶۲)

 ۔🌴 حضرت ابو اسقع واثلہ بن اسقع ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے بیان فرمایا:یقیناً سب سے بڑا افترا (جھوٹو بہتان) یہ ہے کہ آدمی اپنے آپ کو اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب کرے یا اپنی آنکھ کو وہ کچھ دکھائے جو اس نے نہیں دیکھا (یعنی جھوٹا خواب بیان کرے)یا رسول اللہﷺ کے ذمہ ایسی بات لگائے جو آپ نے نہیں فرمائی۔ (بخاری)

توثیق الحدیث :اخرجہ البخاری (/۵۴۰۶۔ فتح)۔ واخرجہ (۱۲!۴۲۷۔ فتح)من حدیث ابن عمرؓ مختصرًا۔ 

ریاض الصالحین امام نواوی

.

Comments