Regarding the earth becoming habitable as a result of the longest rains, Allah Almighty says:
And We sent down water from the clouds in due measure, then We caused it to settle in the earth, and indeed We have the power to blow it away. (Al-Mu'minun, 23:18)
There is some harmony between the progress of scientific research and the statements of the Quran. . Just as the Quran is the book of today's era. . And indeed the Quran is the book of today's era, the Quran is the book of every era that is in harmony with science, art, consciousness and awareness. As science continues to uncover the secrets of the creation of the universe, it will always feel the Quran going further and further ahead of it, and the children of the scientific world will have to accept this fact one day or another that the Quran is the final standard of truth, which the Creator of the universe revealed to his last Prophet, Sayyiduna Muhammad, the Messenger of Allah (peace be upon him), and in it lies the solution to all the problems of mankind, and only conformity to its teachings can truly lead to the establishment of an ideal scientific society.
🌴 The moon... The moon is mentioned in the Holy Quran more than any other celestial body. Allah Almighty mentioned the moon in the Holy Quran by swearing by its many characteristics.
I swear by the moon, I tell the truth. (Al-Qamar, 74:32)
Just as the Earth and other stars in the solar system orbit the Sun, and just as the Sun, along with millions of stars in the galaxy, orbits the supermassive black hole at the center of the galaxy, so too does the Moon orbit our Earth. Most planets in the solar system have their own moons, and most have multiple moons. Earth has only one moon, which orbits the Earth at an average distance of 400,000 kilometers from Earth. It completes one revolution in 27.321661 Earth days. The Moon has a diameter of 3,475 kilometers, making it larger than Pluto, the last planet in the solar system. It keeps the same side facing the Earth during its orbit. Its axial and annual rotations are equal in duration, which means that its day and year are both equal. As its axis rotates, it also rotates around the Earth at the same rate, and thus it manages to keep the same orientation towards the Earth.
زمین کو پیدا ہوئے4,50,00,00,000 سال کا عرصہ گزر چکا مگر اُس کے باوُجود اُس کا مرکز اُسی لاوے پر مشتمل ہے اور شدید گرم ہے۔ 71 فیصد سطحِ ارضی پر پھیلے ہوئے سمندروں نے اُس کی حدّت کو کنٹرول کر کے ٹھوس خلاف کے اُوپر کے ماحول کا درجۂ حرارت اوسطاً 15 ڈگری سینٹی گریڈ کر رکھا ہے، جس سے وہ زندگی کے لئے سازگار ہوتا چلا گیا۔ آج بھی اگر کسی کیمیائی تعامل کے نتیجے میں سمندروں کا پانی ختم ہو جائے تو نہ صرف پانی کی قلت کی وجہ سے بلکہ اندرونی لاوے کی حدّت کے سبب بھی ہر طرح کی اَنواعِ حیات اِس طبقِ ارضی سے مفقود ہو جائیں۔
طویل ترین بارشوں کے نتیجے میں زمین کو قابلِ زندگی بنانے کے سلسلے میں اللہ ربّ العزت کا فرمان ہے:
وَ أَنزَلنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآئًم بِقَدَرٍ فَأَسکَنَّاہُ فِی الأَرضِ وَ إِنَّا عَلٰی ذَھَابٍم بِہٖ لَقَادِرُونَ (المؤمنون، 23:18)
اور ہم ایک مقررّہ مقدار میں (عرصۂ دراز تک) بادلوں سے پانی برساتے رہے، پھر (جب زمین ٹھنڈی ہو گئی تو) ہم نے اُس پانی کو زمین (کی نشیبی جگہوں) میں ٹھہرا دیا (جس سے اِبتدائی سمندر وُجود میں آئے) اور بیشک ہم اُسے (بخارات بنا کر) اُڑا دینے پر بھی قدرت رکھتے ہیں
سائنسی تحقیقات کی پیش رفت اور قرآنی بیانات میں کسی قدر ہم آہنگی ہے۔ ۔ ۔ بالکل یونہی جیسے قرآن آج کے دَور کی کتاب ہو۔ ۔ ۔ اور واقعی قرآن آج کے دَور کی کتاب ہے، قرآن ہر اُس دَور کی کتاب ہے جو علم و فن اور شعور و آگہی سے ہم آہنگ ہے۔ سائنس جوں جوں تخلیقِ کائنات کے رازوں سے پردہ اُٹھاتی جائے گی ہمیشہ قرآنِ مجید کو اپنے سے آگے اور آگے جاتا محسوس کرے گی اور یہ حقیقت علمی دُنیا کے فرزندوں کو ایک نہ ایک دِن ماننا پڑے گی کہ قرآن ہی صداقت کا آخری معیار ہے جسے خالقِ کائنات نے اپنے آخری نبی سیدنا محمد رسول اللہﷺ پر نازل کیا اور اُسی میں بنی نوعِ اِنسان کے جملہ مسائل کا حل ہے اور اُس کی تعلیمات سے مطابقت ہی صحیح معنوں میں آئیڈیل علمی معاشرے کے قیام کا باعث بن سکتی ہے۔
۔🌴 چاند ... قرآنِ مجید میں چاند کا ذِکر دیگر اَجرامِ سماوی سے کہیں زیادہ ہے۔ ﷲ ربّ العزت نے چاند کی بہت سی خصوصیات کی بناء پر قرآنِ مجید میں قسم کھا کر اُس کا ذِکر فرمایا:
کَلَّا وَ القَمَرِ (القمر،74:32)
سچ کہتا ہوں قسم ہے چاند کی
جس طرح زمین اور نظامِ شمسی کے دیگر ستارے سورج کے گرد محوِ گردِش ہیں اور جس طرح سورج کہکشاؤں کے لاکھوں ستاروں سمیت کہکشاں کے وسط میں واقع عظیم بلیک ہول کے گرد محوِ گردِش ہے بالکل اُسی طرح چاند ہماری زمین کے گرد گردِش میں ہے۔ نظام شمسی میں واقع اکثر سیاروں کے گرد اُن کے اپنے چاند موجود ہیں، اور اکثر کے چاند متعدّد ہیں۔ زمین کا صرف ایک ہی چاند ہے جو زمین سے اَوسطاً 4,00,000 کلومیٹر کی دُوری پر زمین کے گرد گھوم رہا ہے۔ وہ اپنی گردِش کا ایک چکر 27.321661 زمینی دِنوں میں طے کرتا ہے۔ چاند کا قطر 3,475 کلومیٹر ہے اور یہ نظامِ شمسی کے آخری سیارے پلوٹو سے بڑا ہے۔ دورانِ گردش وہ اپنا ایک ہی رُخ زمین کی طرف رکھتا ہے۔ اُس کی محوری اور سالانہ دونوں گردشوں کا دورانیہ برابر ہے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ اُس کا ایک دن اور ایک سال دونوں برابر ہوتے ہیں۔ جوں جوں اُس کا محور گردِش کرتا ہے اُس کے ساتھ ساتھ وہ زمین کے گرد بھی اُسی تناسب سے گھومتا چلا جاتا ہے اور یوں وہ زمین کی طرف اپنا ایک ہی رُخ رکھنے میں کامیاب رہتا ہے۔
اســلام اور جـدیـد ســائنس
Comments
Post a Comment