514) اگر انڈیا نے پاکستان پہ حملہ کیا ؟

 اگر انڈیا نے پاکستان پہ حملہ کیا ؟

اگر پاک بھارت جنگ ہوتی ہے تو پاکستان کو ہر صورت نصر میزائل چلانا پڑے گا اسکے علاوہ کوئی راستہ ہی نہیں ہوگا ... نصر چلانا کیوں ضروری ہے؟

دراصل بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی تیاری تین دہائیوں سے کر رہا ہے۔ اس حملہ کے لئے بھارت نے ایک سپیشل اٹیکنگ اسٹریٹجی تیار کی ہوئی ہے جسکو وہ 
"کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن" کا نام دیتے ہیں۔ اس اسٹریٹجی پہ بھارت نے لگ بھگ 90 ارب ڈالر کا خرچہ کیا ہے اور اسکے علاوہ 9 لاکھ سپاہیوں کو خصوصی ٹرینگ دی ہے۔۔ ۔

بھارت کی اس اسٹریٹجی میں ہزاروں جدید ٹینک اور اتنے ہی ایڈوانس طیارے ہیں۔ بھرپور جنگی مشنری بھارت نے خرید لی ہوئی ہے جو پاکستان کے لئے کسی بھی قسم کے خطرے سے کم نہیں ہے
بھارت نے یہ ساری مشنری پاکستانی بارڈر سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پہ نصب کی ہے تاکہ بہت کم عرصے میں کسی بھی وقت حملہ کیا جا سکے۔ 75 کلومیٹر پر نصب کرنے کی ایک اور وجہ یہ بھی تھی کہ پاکستان کا کوئی ایٹم بم اسکو تباہ نہ کرسکے کیونکہ اتنی کم رینج کا ایٹم بم ہوتا ہی نہیں۔ اور بھارت کا ڈیفنس سسٹم بھی بہت مظبوط ہے جو ہمارے کسی بھی میزائل کوفضاء میں ہی ناکارہ بنا سکتا تھا۔ کوئی بھی میزائل جو 5 کلومیٹر سے 400 کلومیٹر کی بلندی تک چلا جاتا ہے، اسکو آسانی سے ناکارہ بنایا جاسکتا ہے۔ ۔ ۔
بھارت کی کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن پاکستان کے لئے بہت بڑا خطرہ تھی۔ اگر اسکو تباہ نہ کیا گیا تو پاکستان کو بہت بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی۔ اور پاکستان کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں کہ ہمارا اصلحہ بھارت کی ڈاکٹرائن کا 10 فیصد بھی مقابلہ کرسکے۔ لیکن پاکستان اسلام کے نام پہ بنا ہے۔ اللہ تعالی نے اس ملک پہ اپنا خصوصی کرم کرنا ہی تھا۔ پھر پاکستان نے ایک شاہکار تیار کیا جسکا نام نصر رکھا۔ یہ دنیا کا سب سے چھوٹا میزائل ہے ۔ ۔ ۔
اور رینج 40 سے 65 کلومیٹر ہے۔ اس ایک میزائل نے بھارت کی پوری ڈاکٹرائن کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ یہ میزائل صرف 5 منٹ کے اندر بھارت کی پوری کولڈ ڈاکٹرائن کو نیست و نابود کر دے گا۔ کیونکہ اس میں استعمال ہونے والہ ایٹم بم اتنا چھوٹا ہے کہ اسکو توپ سے بھی لانچ کیا جاسکتا ہے۔ ۔ ۔
ایٹم بم کو چلانے کے لئے یورینئم کی ایک بہت بڑی مقدار چاہئے ہوتی ہے۔ لیکن پاکستانی سائنسدانوں نے سب سے چھوٹا نیوکلئیر ریکٹر بنا کر دنیا کو حیران کردیا۔ ۔ ۔
نصر میزائل نے بھارت کے کولڈ اسٹارٹ کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔ اب نصر سے بچنے کے لئے بھارت کو کولڈ اسٹارٹ پاکستان کے بارڈر سے کم از کم 100 کلومیٹر پیچھے رکھنی پڑے گی۔ اگر یہ حالت جنگ میں ذرا سی بھی آگے آئی تو نصر کی زد میں آجائے گی۔ ۔ ۔
نصر واحد میزائل ہوگا جو جنگ میں ایسے چلے گا جیسے عام روائتی بم چلتے ہیں۔ لیکن اسکی تباہی کئی روائتی بموں کے برابر ہوگی اور پاکستان کے پاس دوسری کوئی آپشن نہیں ہوگی اسکو چلائے بغیر۔ ۔ ۔
اگر مودی نصر میزائل کے بارے میں مکمل جان لے تو رہتی دنیا تک کبھی پاکستان پہ حملہ کرنے کی غلطی نہ کرے۔ ۔ ۔

نصر میزائل کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ اتنا چھوٹا ہے کہ ایف سولہ اور جے ایف سترہ  میں بھی نصب ہو جاتا ہے۔ ۔ ۔
مطلب جب ہمارے طیارے یہ میزائل لے کر انڈیا داخل ہونگے تو انڈیا کا نقشہ مٹا کر ہی واپس آئیں گے۔ بھارت کے پاس ایسا کوئی بھی ایٹمی میزائل نہیں جو کسی طیارے میں فٹ ہو سکے۔ نصر 1 کلومیٹر سے بھی کم بلندی سے پرواز کرسکتا ہے اس لئے بھارت اسکو ناکارہ بھی نہیں بنا سکے گا۔
نصر پاکستان کی فتح ہے اور پاکستان کا فخر ہے۔ نصر کا توڑ بھارت کے پاس نہیں اور اکیلا نصر پورے بھارت کی موت ہے

Comments