اکابرین ختم نبوّت کے ایمان افروز ملفوظات ♦️
۔✒️ حضرت مولانا منیر احمد علوی حفظہ اللہ
زندگیاں ختم نبوت کی تائید میں صرف کر دو
مصلح الامت شیخ الحدیث حضرت مولانا صوفی محمد سرور صاحب رحمہ اللہ سے ایک دفعہ آپ کے متعلقین میں سے کسی نے آپ سے پوچھا کہ حضرت میرے سارے معمولات ، وظیفے چھوٹ چکے ہیں اسطرح مواعظ پڑھنے میں کافی سستی ہو جاتی ہے لیکن یہ سب ختم نبوت کی مصروفیت کی وجہ سے ہوا ہے اس پر آپ نے فرمایا اگر ختم نبوت کی مصروفیت کی وجہ سے ہے تو پھر کوئی حرج نہیں ۔ فرمایا ختم نبوت کی ہمیشہ تائید و نصرت کرتے رہنا چاہیے ہمارے بزرگوں نے اپنی زندگیاں ختم نبوت کی تائید میں ختم کر دی ہیں اور دن رات ختم نبوت کا اعلان کیا ہے اور ختم نبوت کے عقیدے کو پھیلانا اپنی زندگی کا مقصد قرار دیا ہے اس لیے زیادہ سے زیادہ اس عقیدے کو پہنچانا چاہیے ۔حضرت عطا اللہ شاہ بخاری" کو کسی نے خواب میں دیکھا کہ وہ دولہا ہیں اور انبیاء علیہم السلام ان کی بارات میں شریک ہیں اس سے بڑا کیا اعزاز ہو سکتا ہے انہوں نے اپنی زندگی ختم نبوت کی اشاعت میں وقف کر دی تھی ۔ختم نبوت والوں کی سر پرستی خود سرکار دوجہاں ﷺ فرماتے ہیں
پیکر اخلاص و جامع محاسن اخلاق حضرت مولانا مفتی محمد حسن صاحب مدظلہ اس دور میں اسلاف کا کامل عکس اور نمونہ ہیں ۔ آپ نے خود کو تحفظ ختم نبوت کے لیے گویا وقف کر رکھا ہے آپ جس جذبے سے اپنے شاگردوں کو اس محاذ پر تیار کر رہے ہیں اس زمانے میں اس کی مثال ملنی محال ہے ۔ حضرت استاد جی مدظلہ العالی کو اللہ نے ختم نبوت کا بے پناہ درد اور فکر عطا فرمائی ہے جس کو دیکھتے ہوۓ حضرت کاشمیری کی فکر اور غم کا نقشہ ذہن میں ابھرتا ہے۔ آپ کا شاید ہی کوئی بیان اور مجلس ایسی ہو جس میں ختم نبوت کا تذکرہ نہ ہوتا ہو۔ ایک مرتبہ فرمایا ختم نبوت کا کام کرنے والے کی سرپرستی خود نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات فرماتی ہے ۔ایک مرتبہ حج کے سفر پر جانے سے پہلے ختم نبوت کے چند نوجوان کارکن آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہمارا بھی نبی پاک ﷺ کی خدمت میں سلام عرض کر دیجئے گا تو اس پر فرمایا میرے عزیزوں آپ کی جماعت وہ جماعت ہے کہ جس کا سلام میں بغیر کہے اور سب سے پہلے عرض کرتا ہوں اور دعا میں بھی سب سے مقدم ختم نبوت کے کارکنوں کو رکھتا ہوں ۔
Comments
Post a Comment