۔509) گھر کی تعمیر سے متعلق چند دینی پہلو

گھر کی تعمیر سے متعلق چند دینی پہلو

گھر اور مکان کی تعمیر کرتے وقت اگر درج ذیل چند باتوں کی رعایت کی جائے تو متعدد شرعی احکام پر عمل کیا جاسکتا ہے

۔1️⃣ گھر اور کمروں کی تعمیر کے وقت سونے اور آرام کرنے کی ترتیب یوں نہ رکھی جائے کہ جس سے پاؤں قبلہ رخ ہوں کیوں کہ یہ ممنوع ہے، اس لیے ممکنہ حد تک اس سے بچنا چاہیے۔

۔2️⃣ بیت الخلا اس ترتیب سے بنایا جائے کہ قضائے حاجت اور پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف رخ یا پشت نہ آئے۔

۔3️⃣ گھر میں داخل ہونے کے لیے سیڑھی وغیرہ اس انداز سے نہ بنائی جائے جس سے عمومی راستے پر قبضہ ہو، راستہ تنگ ہو اور گزرنے والوں کو تکلیف ہو۔

۔4️⃣ گھر کی دیواروں، کھڑکیوں اور اس جیسی دیگر چیزوں میں اس بات کی خصوصی رعایت کی جائے کہ گھر اور پڑوسیوں کی بے پردگی کا اندیشہ نہ ہو۔

۔5️⃣ گھر کی تعمیر میں جائز قوانین کی رعایت بھی کرنی چاہیے۔

۔6️⃣ پانی کی نکاسی اور سیورج کا نظام اس طرح بنایا جائے کہ جس سے عمومی راستہ متأثر نہ ہو اور نہ ہی پڑوسیوں اور گزرنے والوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔

۔7️⃣ گھر کی چھت بھی اگر استعمال میں آتی ہو تو ایسی صورت میں وہاں چار دیواری بنادینی چاہیے تاکہ کسی کے گرنے کا خدشہ بھی دور ہوسکے اور اپنے گھر اور پڑوسیوں کی بے پردگی کا اندیشہ بھی نہ رہے۔

۔☀ صحیح البخاري

394- عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ: أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: «إِذَا أَتَيْتُمُ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا، وَلَكِنْ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا». قَالَ أَبُو أَيُّوبَ: فَقَدِمْنَا الشَّأْمَ فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ بُنِيَتْ قِبَلَ الْقِبْلَةِ فَنَنْحَرِفُ وَنَسْتَغْفِرُ اللهَ تَعَالَى.

۔☀ مسند الإمام أحمد بن حنبل

2865- حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ: أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: «لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ». (مُسْنَدُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ المُطَّلِبِ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ)

۔☀ صحيح البخاري

9- حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ وَإِسْمَاعِيلَ عَن الشَّعْبِيِّ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا عَن النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: «الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ». (بَاب الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ) 

۔☀ سنن أبي داود

5043- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا سَالِمٌ -يَعْنِى ابْنَ نُوحٍ- عَنْ عُمَرَ بْنِ جَابِرٍ الْحَنَفِىِّ عَنْ وَعْلَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَثَّابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلِىٍّ -يَعْنِى ابْنَ شَيْبَانَ- عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: «مَنْ بَاتَ عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَيْسَ لَهُ حِجَارٌ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ». 

(باب فِى النَّوْمِ عَلَى سَطْحٍ غَيْرِ مُحَجَّرٍ)

۔☀ رد المحتار على الدر المختار

يُكْرَهُ مَدُّ الرِّجْلَيْنِ إلَى الْقِبْلَةِ فِي النَّوْمِ وَغَيْرِهِ عَمْدًا. (فَصْلُ الِاسْتِنْجَاءِ)

۔✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 

فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

Comments