نبی کریم صلى الله عليه وآله وسلم کی وفات کے بارے میں *نتوفينك* (ہم آپ کو وفات دیں گے) کا کلمہ قرآن کریم میں تین جگہ استعمال ہوا ہے اور آپؐ کی عمر مبارک 63 سال ہے۔
اب *نتوفينك* کا 63 سال سے کیا تعلق ہے؟تو ذرا غور کیجئے
آپؐ کی حیات مبارکہ کے 3 ادوار ہیں
آپؐ مدینہ میں 10 سال رہے
اس سے پہلے مكہ میں 13 سال دعوت دیتے رہے
بعثت سے قبل 40 سال بھی مکہ میں
یعنی 10، 13 اور 40
اب آیئے کلمہ *نتوفينك* کو دیکھتے ہیں تو یہ بھی قرآن میں 3 جگہ آیا ہے۔
۔(1) وَ إِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا مَرْجِعُهُمْ ثُمَّ اللَّهُ شَهِيدٌ عَلَى مَا يَفْعَلُونَ (يونس 10)
۔(2) وَ إِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَ عَلَيْنَا الْحِسَابُ (الرعد 13)
۔(3) فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَإِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ
آپؐ کی حیات مبارکہ کے 3 ادوار ہیں
آپؐ مدینہ میں 10 سال رہے
اس سے پہلے مكہ میں 13 سال دعوت دیتے رہے
بعثت سے قبل 40 سال بھی مکہ میں
یعنی 10، 13 اور 40
اب آیئے کلمہ *نتوفينك* کو دیکھتے ہیں تو یہ بھی قرآن میں 3 جگہ آیا ہے۔
۔(1) وَ إِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا مَرْجِعُهُمْ ثُمَّ اللَّهُ شَهِيدٌ عَلَى مَا يَفْعَلُونَ (يونس 10)
۔(2) وَ إِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَ عَلَيْنَا الْحِسَابُ (الرعد 13)
۔(3) فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَإِمَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ
(غافر 40)
آیات نمبروں پر غور کیجئے: ( 10+13+40) جن کا مجموعہ 63 ہے۔
غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ كلمہ نَتَوَفَّيَنَّكَ میں اور کئی نکات و اشارات ہیں
۔1- مصحف شریف کی ترتیب کے اعتبار سے بھی سورة يونس دسویں سورت ہے اور مذکورہ آیت کا نمبر بھی 10 ہے ۔۔۔ یہی آپؐ کی مدنی حیات طیبہ کا دورانیہ بھی ہے۔
۔2- سورة الرعد کی مصحفی ترتیب 13 ہے اور اس میں نتوفینک والی آیت کا نمبر بھی 13 ہے۔ جس سے آپؐ کے مکی دور نبوت کی طرف اشارہ ہوا۔
۔3- سورة غافر کی مصحفی ترتیب 40 ہے اور اس میں بھی مذکورہ کلمہ والی آیت کا نمبر 40 ہے۔ جس سے قبل نبوت کی عمر کی طرف اشارہ ہے۔
ان سب کا مجموعہ بھی 63 ہے (10 + 13 + 40 = 63)
اب سوال یہ ہے کہ
اگر قرآن اللہ کی کتاب نہ ہو، بلکہ اسے حضورؐ نے خود تیار کیا ہو، جیسا کہ منکرین کہتے ہیں تو کیا یہ ممکن ہے کہ ایک شخص (نتوفينك) سے اپنے آپ کو مخاطب کرے اور پھر اس کلمے کو اپنی کتاب میں ایسی ترتیب کے مطابق ذکر کرے کہ اس کی زندگی کے تمام مراحل کی طرف اشارہ ہو؟
آیات نمبروں پر غور کیجئے: ( 10+13+40) جن کا مجموعہ 63 ہے۔
غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ كلمہ نَتَوَفَّيَنَّكَ میں اور کئی نکات و اشارات ہیں
۔1- مصحف شریف کی ترتیب کے اعتبار سے بھی سورة يونس دسویں سورت ہے اور مذکورہ آیت کا نمبر بھی 10 ہے ۔۔۔ یہی آپؐ کی مدنی حیات طیبہ کا دورانیہ بھی ہے۔
۔2- سورة الرعد کی مصحفی ترتیب 13 ہے اور اس میں نتوفینک والی آیت کا نمبر بھی 13 ہے۔ جس سے آپؐ کے مکی دور نبوت کی طرف اشارہ ہوا۔
۔3- سورة غافر کی مصحفی ترتیب 40 ہے اور اس میں بھی مذکورہ کلمہ والی آیت کا نمبر 40 ہے۔ جس سے قبل نبوت کی عمر کی طرف اشارہ ہے۔
ان سب کا مجموعہ بھی 63 ہے (10 + 13 + 40 = 63)
اب سوال یہ ہے کہ
اگر قرآن اللہ کی کتاب نہ ہو، بلکہ اسے حضورؐ نے خود تیار کیا ہو، جیسا کہ منکرین کہتے ہیں تو کیا یہ ممکن ہے کہ ایک شخص (نتوفينك) سے اپنے آپ کو مخاطب کرے اور پھر اس کلمے کو اپنی کتاب میں ایسی ترتیب کے مطابق ذکر کرے کہ اس کی زندگی کے تمام مراحل کی طرف اشارہ ہو؟
کیا کوئی انسان اپنی تاریخ وفات اور عمر کا زندگی میں ہی ٹھیک تعین کر سکتا ہے؟
بدیہی بات ہے کہ یہ اللہ کا کلام ہے، ایسا اعجاز و کمال صرف اللہ کے کلام میں ہی ہو سکتا ہے۔ کسی بشر کے بس کی بات ہرگز نہیں ہے
Comments
Post a Comment