673🌹) حضرت ڈاکٹر عبد الحئی کی بات

حضرت ڈاکٹر عبد الحئی کی بات

حضرت ڈاکٹر عبدالحئی عارفی پیشے کے اعتبار سے ہومیوپیتھک معالج تھے اور ایک کلینک چلاتے تھے۔ 

جید علماء نے ان سے بیعت کی جیسا کہ حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب اور حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب، حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی صاحب وغیرہ نے ڈاکٹر صاحب سے بیعت کی۔

مشہور کتاب اسوا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ڈاکٹر صاحب نے لکھی ہے۔

ایک دفعہ حاضرین مجلس سے کہنے لگے؛

لمبے لمبے مراقبہ اور دعائیں کہاں کریں گے؟ میں آپ کو اللہ تک پہنچنے کا مختصر راستہ بتاتا ہوں۔ کچھ دنوں کے لیے کریں اور دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے، قریب کی شرائط کیسے طے ہوتی ہیں:

۔1____ خدا سے چھپ کر بات کرنے کی عادت ڈالو۔ جب بھی وہ کوئی حلال کام کرنے لگے تو اسے اپنے دل میں یہ کہنا چاہیے۔ اللہ

۔ اس کام میں میری مدد کریں۔

۔ میرے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

۔ آسانی کے ساتھ تکمیل تک لے جائیں۔

۔ اسے اپنی موجودگی میں قبول کریں۔

یہ چار مختصر جملے ہیں، لیکن ایک دن میں سینکڑوں بار اللہ کی طرف رجوع کیا جائے گا، اور یہی وہ چیز ہے جو ایک مومن کو ہر وقت اللہ سے اپنا تعلق برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

۔2 ____ انسان کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں چار حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

۔(ا)۔ فطرت کے مطابق۔

۔(ب)۔ فطرت کے خلاف۔

(ث)۔ ماضی کی غلطیوں اور نقصانات کی یادیں۔

(ج)۔ مستقبل کے خطرات اور خدشات۔ 

فطرت کے مطابق آنے والی بات پر اللہم لک الحمد و لک الشکر کہنے کی عادت ڈالیں۔

اگر بات خلاف فطرت ہو تو انا اللہ وانا الیہ راجعون کہو۔

اگر آپ کو ماضی کی غلطیاں یاد ہوں تو فوراً استغفر اللہ کہیں۔

اگر مستقبل کے خطرات ہیں تو کہہ دیں۔ 

اے خدا میں ہر فتنہ سے تیری پناہ چاہتا ہوں خواہ ظاہر ہو یا پوشیدہ۔

شکر ہے کہ موجودہ نعمت محفوظ رہی۔ 

نقصان پر صبر کا اجر مل گیا اور اللہ کی بارگاہ میں حاضری نصیب ہو گی۔ 

معافی مانگنے سے ماضی صاف ہو جاتا ہے۔

اور اے اللہ میں نے مستقبل کو تجھ سے محفوظ کر رکھا ہے۔

۔3____شریعت کے فرائض و واجبات کا علم حاصل کریں اور ان پر عمل کرتے رہیں اور کبیرہ گناہوں سے بچتے رہیں۔

۔4 ____ تھوڑی دیر کے لیے کسی مسنون کا ذکر کرکے اللہ سے یہ درخواست کریں۔ 

اللہ میں تیرا بننا چاہتا ہوں، مجھے اپنا بنا، مجھے اپنی محبت اور علم عطا فرما۔

اس نسخہ کو کچھ دنوں تک استعمال کریں اور پھر دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے اور قریب کے اہداف کیسے جلد طے ہوتے ہیں۔

Comments