877🌹) دو آنے کی برکت



دو آنے کی برکت

ملاجیون اورنگزیب عالمگیر کے استاد تھے ، ایک دفعہ عالمگیر نے اسے نذرانے میں صرف دو آنے دیدیئے ۔

مولانا گھر لے آئے ، بیوی سے کہا کہ بادشاہ تو ویسے زیادہ نذرانہ دیتا تھا ، آج جو دو آنے دیئے ہیں۔ اس میں کوئی راز ہے ۔

اسے سنبھال لو اور کوئی چیز اس سے خرید لو ، میرا خیال ہے کہ اس میں برکت ہوگی 

بیوی نے اس سے انڈے خریدے ، جس سے چوزے نکل آئے ، ایک اللہ بھی خراب نہیں ہوا ۔

مرغیوں سے بکریاں لے لیں ، بکریوں سے گائیں خریدیں , ان سے زمین خرید لی ۔

عالمگیر تک یہ رپورٹ پہنچ گئی کہ آپ کا استاد محترم لوگوں سے رشوتیں لے رہا ہے ، جبھی تو زمین خریدی ہے ۔

عالمگیر نے اپنے استاد محترم کو دعوت پر بلایا اور بڑے ادب سے پوچھا کہ استاد صاحب ! سنا ہے آپ مالدار ہوگئے ہیں ، زمین خریدی ہے ، کہاں سے اتنے پیسے ملے ؟

فرمایا : یہ تو آپ کے وہ دو آنے ہیں ، جو آپ نے دیئے تھے ، یہ اس کی برکت ہے ۔

استاد نے فرمایا : اب آپ کو بتانا پڑے گا کہ یہ دو آنے بڑے برکت والے تھے ، کہاں سے آپ کو ملے تھے ؟

اورنگزیب نے نوکر کو بھیجا کہ فلاں ہندو مہاجن کو بلاؤ اور اس کو بتلاؤ کہ تین سالہ حساب کتاب والا کھاتہ بھی لیکر آؤ ۔

مہاجن نے تین سالہ کھاتہ ( رجسٹر ) اٹھا کر بادشاہ کی خدمت میں پہنچایا ۔

بادشاہ نے کہا : فلاں تاریخ کا کھاتہ نکالو ، اس میں اخراجات کے سلسلے میں کیا لکھا ہے ؟

اس نے کھولا تو یہ بات سامنے آگئی کہ فلاں تاریخ کو بارش ہوئی تھی ، کمرے کی چھت سے پانی آرہا تھا ، تو ایک مزدور کو بلایا ، سامنے ایک گلی میں مزدور کھڑا تھا ، رات کا ٹائم تھا ، اس سے کمرے کی مرمت کرائی اور دو آنے مزدوری دیدی۔

عالمگیر نے استاد محترم سے فرمایا کہ وہ مزدور آپ کا یہ شاگرد تھا ، میں نے اس ہندو کے گھر میں رات کے وقت دو آنے مزدوری پر کام کیا تھا اور وہی دو آنے آپ کو دیئے ۔

اس بات کے سنانے پر بادشاہ بھی رویا اور استاد محترم ملا احمد احمد جیون بھی رو پڑے۔

یہ تھے عالمگیر بادشاہ جنہوں نے حکومت میں رہ کر قرآن مجید حفظ کیا اور پچاس سال تک ہندوستان میں دھوم دھام سے حکومت کی تھی۔

(حکمت و نصيحت کے حیرت انگیز واقعات ، ص : 208)

Comments