قیمتی باتیں
ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭﯼ ﺑﮍﮬﺌﯽ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺗﺠﮭﮯ ﮐﻞ ﭘﮭﺎﻧﺴﯽ ﺩﮮ ﺩﻭﮞ ﮔﺎ ﺑﮍﮬﺌﯽ ﺑﯿﭽﺎﺭﮦ ﺍﺱ ﺭﺍﺕ ﺳﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﺮ ﺭﺍﺕ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺳﻮ جاﺋﯿﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﺎ ﭘﺮﻭﺭﺩﮔﺎﺭ ﺍﯾﮏ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ نے ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺳﮑﻮﻥ ﻭ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺳﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﺻﺒﺢ ﺳﻮﯾﺮﮮ ﺳﭙﺎﮨﯿﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﯿﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﻨﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭼﮩﺮﮮ ﮐﺎ ﺭﻧﮓ ﺍﮌ ﮔﯿﺎ ﻣﺎﯾﻮﺳﯽ ﺍﻭﺭ ﭘﺸﯿﻤﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﺑﯿﻮﯼ كى طرف ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﺎﻧﭙﺘﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﮐﮭﻮﻝ ﮐﺮ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮬﺎ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺳﭙﺎﮨﯽ ﺍﺳﮯ ﮨﺘﮭﮑﮍياں پہنا ﺩﯾﮟ، ﺩﻭ ﺳﭙﺎﮨﯿﻮﮞ ﻧﮯ ﺗﻌﺠﺐ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻣﺮ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﮨﻢ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﺁﺋﮯ ﮨﯿﮟ تاﮐﮧ تم ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺗﺎﺑﻮﺕ ﺑﻨﺎ ﺩﻭ، ﺑﮍﮬﺌﯽ ﮐﮯ ﺑﺪﻥ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﻟﮩﺮ ﺩﻭﮌ ﮔﺌﯽ مسكرا كر بيوى ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﻧﻈﺮ ﮈﺍﻟﯽ اور بولا تم نے ٹهيک ﮐﮩﺎ تها كه "ﮨﺮ ﺭﺍﺕ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺳﻮ جاؤ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﺎ ﭘﺮﻭﺭﺩﮔﺎﺭ ﺍﯾﮏ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﮨﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻓﮑﺮ ﻣﻨﺪﯼ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺗﮭﮑﺎ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ ﺟﺒﮑﮧ ﭘﺮﻭﺭﺩﮔﺎﺭِ ﻋﺎﻟﻢ ﺳﺎﺭﮮ ﺍﻣﻮﺭ ﮐﯽ ﺗﺪﺑﯿﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ، لهذا ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻓﮑﺮﻣﻨﺪﯼ ﺳﮯ ﺑﭽﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﺏ ﭘﺮ ﺑﮭﺮﻭﺳﮧ اوﺭ يقين رﮐﮭﯿﮟ ﺟﺐ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﮭﺮﻭﺳﮧ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺗﻮ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺒﮭﯽ کسی موڑ ﭘﺮ ﭘﺸﯿﻤﺎﻧﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮنگی اور ﻭﮦ ﮨﺮ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﯾﺴﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﻟﮯ ﮔﺎ ﺟﯿﺴﮯ ﻣﮑﮭﻦ ميں ﺳﮯ ﺑﺎﻝ
سب سے زیادہ بولا اور سُننے جانے والا جُملہ
مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا ہے
ہر شخص دعاؤں کا طالب ہے آخر دعا ہے کیا ؟
جسکا ہر کوئی طالب ہے دعا وہ الفاظ ہیں جو ہم بہت خلوص سے اپنے رب سے کسی کے لئے مانگتے ہیں دل سے جو دعائیں نکلتی ہے وہ بہت اثر رکھتی ہیں اور دعائیں وہ چند الفاظ ہیں جو ہمیں دوسروں کے نزدیک لے جاتے ہیں میلوں کے فاصلے پر بیٹھے ہوئے لوگ کیسے ہاتھوں کے پیالے میں چند لمحوں میں آ بیٹھتے ہیں جن کے لبوں پر مسکراہٹ کے پھول کھلانے کے لئے ہماری آنکھیں رِم جِھم کرتی برسات سے بھر جاتی ہیں جن کو زندگی کے گرم و سرد موسم سے بچانے کے لئے ہمارے چند الفاظ سایہ دار بادل بن جاتے ہیں اب کیا ہر شخص ان الفاظ میں جگہ بنا سکتا ہے؟
نہیں! کیونکہ ان چند الفاظ میں جگہ بنانے کے لئے کبھی کبھی انسان ساری زندگی صرف کر دیتا ہے مگر اپنی جگہ نہیں بنا پاتا دُعاؤں میں رہنا چاہتے ہیں تو صلے کی چاہ سے ہٹ کر کچھ کر کے دیکھیں آپ کے لئے دعاؤں کے اتنے دروازے کھل جائیں گے کہ زندگی کا ہر مشکل مرحلہ آسانی سے گزر جائے گا اور کہے بغیر بھی آپ سب کی دعاؤں کا حصّہ بن جائیں گے اس کے لئے ضروری ہے بانٹنے کی عادت ڈالیں جذبے بھی چیزیں بھی خُوشیاں بھی اور دُعائیں بھی
اے اللّٰہ ہمیں دعا دینے دعا لینے اور دعا کے لئے تیرے سامنے رونے گِڑ گِڑانے کی توفیق عطا فرما بیشک بندے کا دعا مانگنا تُجھ سے طلب کرنا ہاتھوں کو پھیلانا تُجھے بہت پسند ہے
اے اللّٰہ ہمیں اس قابل بنا کہ ہم تُجھ سے لے سکیں مانگ سکیں اور تُجھ سے اپنی دعائیں قبول کروا سکیں
اے اللّٰہ جس نے بھی ہمیں دعا کے لئے کہا لکھا یا جِن کا ہم پر حق ہے یا جو دعا کے مستحق ہیں ان سب کی جائز تمنّاؤن آرزوؤں حاجات کو پورا فرما
اے اللّٰہ ہمارے دِلوں کی غفلت کو ختم کر دے ہمارے باطن کو پاک صاف کر دے جس طرح ہمارے چہروں کو روشن رکھا ہمارے دلوں کو بھی روشن فرما
اے اللّٰہ ہر طرح کے بغض کینہ حسد نفرت دشمنی کو پیار میں مبدل فرما ہمارے بیماروں کو شفاء کاملہ عاجلہ اور مرحومین کی مغفرت فرما
آمیـــن ثم آمیــــن یا رب العالمیــن
چار "عین" کا عجیب تذکرہ
حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رح کے مواعظ میں ہے
"بھئی چار "عین" ہیں
۔1۔ عابِد کا عین
۔2۔ عالِم کا عین
۔3۔ عارِف کا عین
۔4۔ عاشِق کا عین
ان چاروں میں "عین" ہے۔
حضرت فرماتے ہیں
"عالِم، عابِد، عارِف، یہ تینوں بھٹک سکتے ہیں، لیکن عاشق بھٹک نہیں سکتا۔
اس کی مثال کہ: شیطان میں یہ تینوں عین تھے
۔1۔ عالِم اتنا بڑا کہ مُعِلِّمُ الملائکہ تھا۔
۔2۔ عابِد اتنا کہ آٹھ لاکھ سال عبادت کی۔
۔3۔ عارف اتنا کہ ادھر اللہ ناراض ہو رہا تھا اور شیطان کو معرفت تھی کہ اللہ غصے میں ہو، تب بھی اللہ سے مانگو تو مان جاتا ہے، اس نے مہلت مانگ لی۔
لیکن عاشِق نہیں تھا۔
اگر عاشِقِ صادِق ہوتا تو فوری حُکمِ ربی سمجھ کر سجدے میں گر جاتا"۔
(اصلاحی بیانات، جلد 9، صفحہ 216)
Comments
Post a Comment