ڈیپریشن کی چند علامات اور علاج
متعدد افراد کو ذہنی تشویش اور مایوسی (ڈپریشن) کا زندگی کے مختلف مراحل کے دوران سامنا ہوتا ہے جو جسمانی وزن بڑھانے کے ساتھ دیگر امراض کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔
کوئی شخص ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے بعد اس کی شناخت کیسے کرے ؟
درحقیقت ڈپریشن کی چند مخصوص علامات ہوتی ہیں جو اکثر افراد پہچاننے سے قاصر رہتے ہیں اور زیادہ سنگین نوعیت کے ذہنی عوارض کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ان علامات کو جاننا یقیناً آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
اُداسی
اُداسی کا مستقل ذہن پر چھایا رہنا بھی مایوسی کی اہم علامات میں سے ایک ہے، خاص طور پر ہر وقت اُداسی کے شکار رہنے والے میں خودکشی کے خیالات بھی عام پائے جاتے ہیں اور ان میں ہی اکثر اپنی جان لینے کی کوشش کرتے ہیں۔
نیند کے مسائل
بہت زیادہ سونا یا کم نیند دونوں ہی ڈپریشن کی ممکنہ علامت ہوسکتی ہیں، ایک امریکی تحقیق کے مطابق مایوسی کے شکار افراد کو اکثر راتوں کو دوران نیند اچانک جاگنے کا تجربہ ہوتا ہے اور اس وقت انہیں محسوس ہوتا ہے کہ ان کے حواس کام نہیں کر رہے اور وہ مسائل کا بوجھ محسوس کر رہے ہوتے ہیں، اسی طرح کچھ لوگ سوتے تو ٹھیک ہیں مگر پھر بھی ان کی تھکاوٹ دور نہیں ہوتی۔
کھانے کی خواہش میں تبدیلی
ڈپریشن لوگوں کی بھوک پر بھی اثر انداز ہوتی ہے اور پھر کئی بار وہ ضرورت سے زیادہ کھا لیتے ہیں تو بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ وہ اپنی عام خوراک سے بھی کم کھاتے ہیں، لاشعوری طور پر کم کھانے والے افراد میں وزن کی کمی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے تو زیادہ کھانے پر موٹاپا لوگوں کو شکار بنا لیتا ہے۔
ذہنی توانائی میں کمی
ڈپریشن کے شکار افراد کو اکثر ایسا احساس ہوتا ہے کہ روزمرہ کے کاموں کے لیے ان کی دماغی توانائی ختم ہوگئی ہے اور انہیں یہ بھی لگتا ہے کہ وہ مختلف چیزوں پر ضرورت سے زیادہ سست ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ ایسے افراد کو توجہ مرکوز کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
جسمانی علامات
مایوسی کو اکثر اس کی ذہنی علامات کی بناء پر جانا جاتا ہے مگر اس کے ہمارے جسم پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں پیٹ درد، سرد درد اور سینے میں کھنچاﺅ وغیرہ شامل ہیں جو زندگی کو عذاب بنا دیتے ہیں۔
نااُمیدی
ڈپریشن کے شکار افراد ہر چیز میں اُمید سے محروم اور قنوطیت کا شکار ہو جاتے ہیں، اسی طرح ان میں ماضی کی غلطیوں پر پچھتاوے کا احساس بھی بڑھ جاتا ہے (چاہے انہوں نے کچھ کیا نہ بھی ہو)۔
دلچسپی ختم ہوجانا
ان افراد کی دلچسپی ان مشغلوں سے بھی اٹھ جاتی ہے جن میں وہ ماضی میں بے پناہ دلچسپی کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں اور یہ صرف مشغلوں تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ اپنے پیاروں کی کشش بھی ان سے منہ موڑ لیتی ہے
ڈپریشن جیسے مسئلے سے نجات کا آسان ترین طریقہ
یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ۔ برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے سے ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر ذہنی امراض کی شدت میں کمی آتی ہے یا ان سے بچنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔ تحقیق میں ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے والی ایک ہزار سے زائد تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی نتائج سے معلوم ہوا کہ ورزش کرنے سے ڈپریشن کے شکار افراد کی ذہنی صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ذہنی صحت میں مثبت تبدیلی کے لیے بہت زیادہ ورزش کرنے کی بھی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ 12 ہفتوں تک جسمانی سرگرمیوں کو اپنے معمولات کا حصہ بنانے والے افراد میں ڈپریشن، انزائٹی یا دیگر دماغی امراض کی شدت میں کمی آنے کا امکان ادویات یا تھراپی کے عمل سے گزرنے والے مریضوں کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا زیادہ ہوتا ہے ۔ محققین کے مطابق سخت جسمانی ورزشوں سے ڈپریشن اور انزائٹی کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ دورانیے کی بجائے مختصر وقت تک ورزش کرنے سے ڈپریشن کی روک تھام میں زیادہ مدد ملتی ہے ۔ محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ ہر طرح کی جسمانی سرگرمیاں اور ورزش ڈپریشن اور انزائٹی سے نجات کے لیے مفید ہیں، آپ چہل قدمی اور یوگا سے بھی ان امراض کی روک تھام کر سکتے ہیں
حضرت طریقہ علاج بتائ
ReplyDeleteالسلام علیکم ۔۔۔ اپ اس مضمون کو اب پڑھیے اس میں ڈیپریشن کا علاج لکھ دیا گیا
Delete