As science has progressed in other fields, so too has science progressed in the medical field. Today, science has progressed so much that even married couples who are unable to have children for any reason can now enjoy this blessing... In medicine, it is called...
test tube baby or IVF ( in vitro fertilization)
They say. Today we understand this in detail.
Test tube baby is a method by which children can be created artificially. This method is adopted in those parents whose egg and sperm are unable to unite.
Procedure
In this method, sperm from a man is taken and an egg from a woman is taken, then the two are mixed together outside in a Petri dish.
Before doing this method, the woman is given such medicine that her ovaries produce more than one egg. Then the egg is taken out of the ovaries through a tube from the woman's vagina. After this, the man's sperm is taken and mixed together in a glass tube outside. This process is done under the supervision of doctors and takes place in the laboratory. After about five to six days, the same egg and sperm are combined and put into the woman's uterus. And thus, after nine months, the baby is born.
According to medical science, this method is completely safe and has no serious side effects.
جیسے جیسے سائنس نے دوسری فیلڈز میں ترقی کی ہے ویسے ہی سائنس نے میڈیکل فیلڈ میں بھی بہت ترقی کی ہے۔ آج سائنس اتنی ترقی کر چکی ہے کہ وہ شادی شدہ جوڑا جو کہ کسی وجہ سے بچے کی نعمت سے قاصر ہیں وہ بھی اب اس نعمت سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں ۔۔۔ میڈیکل میں اس کو
test tube baby or IVF ( in vitro fertilization)
کہتے ہیں۔ آج ہم اس کو تفصیل سے سمجھتے ہیں۔۔
ٹیسٹ ٹیوب بےبی ایک ایسا طریقہ ہے جس سے مصنوعی طور پر بچے پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ وہ والدین جن میں ایگ اور سپرم کا ملاپ نہیں ہو پا رہا ہوتا ہے۔ اُن میں یہ طریقہ اپنایا جاتا ہے۔
طریقہ کار
اس طریقہ میں مرد کے سپرم کو لیا جاتا ہے اور عورت کے ایگ کو لے لیا جاتا ہے پھر ان دونوں کو باہر ایک پٹری ڈش میں آپس میں ملا دیا جاتا ہے
اس طریقہ کو کرنے سے پہلے عورت کو ایسی میڈیسن دی جاتی ہیں جس سے اس کی اوری ایک سے زیادہ ایگ پیدا کرتی ہے۔ پھر عورت کی ویگاٸنا سے ایک ٹیوب کے ذریعے اوری سے یہ ایگ کو باہر نکال لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد مرد کے سپرم لیے جاتے ہیں اور باہر ہی ایک گلاس ٹیوب میں ان کو آپس میں ملا دیا جاتا ہے ۔ یہ عمل ڈاکٹرز کی نگرانی میں کیا جاتا ہے اور لیبارٹری میں ہوتا ہے۔۔ اس کے بعد تقریباً پانچ سے چھ دِن کے بعد یہی ایگ اور سپرم کا ملاپ کو عورت کی یوٹرس یعنی بچہ دانی میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اور اس طرح نو مہینوں کے بعد بچے کی پیدائش ہو جاتی ہے۔۔
میڈیکل سائنس کے مطابق یہ طریقہ بلکل محفوظ ہے اور اس کے کوئی زیادہ برے اثرات نہیں ہیں
Comments
Post a Comment