In recent years, railways have become the main means of transport in Russia. Most goods are transported by rail over medium and long distances. The total length of Russian railway lines is 86,000 kilometers. Approximately 50 percent of railway lines are electrically powered. The majority of railway lines consist of two or more tracks. Two-thirds of railway lines are located in the European part of Russia. These railway lines start from Moscow and go to other regions of Russia. This means that the railway system is like the spokes of a bicycle wheel.
Railway lines run from west to east in the Asian part of Russia. The railway line connecting Moscow and St. Petersburg is one of the oldest railway lines in Russia. It is about 700 kilometers long. Until recently, this route used to take 7 to 8 hours to travel by train. However, recently this railway line has been modernized and has been converted into a high-speed railway line. Now it is possible to reach St. Petersburg from Moscow in less than 3 hours.
The Trans-Siberian Railway is considered the longest railway line in the world - it stretches for 9,300 kilometers along the southern border of Russia. The railway line passes through the cities of Yaroslavl, Perm, Yekaterinburg and Tyumen, connecting Moscow with the Russian Far Eastern city of Vladivostok.
The Trans-Siberian Railway was built in 1916 and is still in full use today. Today, it is powered by electric trains. Today, it takes only 6 days to travel from Moscow to Vladivostok instead of 14 days. And recently, a branch of the Trans-Siberian Railway was built, the Baikal-Amur Railway. In recent years, railway lines have been laid to the oil and gas reserves of Western Siberia.
There are also railway lines in the Far North region of Russia - one railway line connects the city of Norilsk and the largest port in Siberia, Dudinka - it is separate from the Russian railway system - the length of this railway line is 96 km
پچھلے عرصے میں ریلوے روس کی بنیادی ٹرانسپورٹ بن گئی- درمیانی اور بڑے فاصلے پر زیادہ تر مال ریلوے کے ذریعے ہی لے جایا جاتا ہے- روسی ریلوے لائنوں کی مجموعی لمبائی 86 ہزار کلومیٹر ہے- تقربا ً 50 فی صد ریلوے لائنوں پر گاڑیاں بجلی سے چلائی جا سکتی ہیں- ریلوے لائنوں کی اکثریت دو یا اس سے زیادہ ٹریکوں پر مشتمل ہیں- دو تہائی ریلوے لائنیں روس کے یورپی حصے میں واقع ہیں- یہ ریلوے لائنیں ماسکو سے شروع ہو کر روس کے دیگر علاقوں تک جاتی ہیں- مطلب یہ کہ ریلوے نظام سائیکل کے پہے کی تاروں کا سا ہے
روس کے ایشیائی حصے میں ریلوے لائنیں مغرب سے مشرق تک بچھی ہوئی ہیں- ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ کو ملانے والی ریلوے لائن روس کی سب سے پرانی ریلوے لائنوں میں سے ایک ہے- اس کی لمبائی کوئی 700 کلومیٹر ہے- پچھلے عرصے تک یہ راستہ ریل گاڑی کے ذریعے طے کرنے میں7 تا 8 گھنٹے لگ جاتے تھے- لیکن حال ہی میں اس ریلوے لائن کو جدید تر کیا گیا ہے اور یہ ایک تیز رفتار ریلوے لائن میں تبدیل ہوگئی ہے- اب ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ تک 3 گھنٹے سے کم وقت میں پہنچنا ممکن ہو گیا ہے
ٹرانس سائبرین ریلوے لائن دنیا کی سب سے لمبی ریلوے لائن سمجھی جاتی ہے- یہ روس کی جنوبی سرحد کے ساتھ ساتھ 9 ہزار 3 سو کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے- یہ ریلوے لائن شہروں یاروسلاول، پیرم، یکاتیرین برگ اور تومین سے گزر کر ماسکو کو مشرق بعید کے روسی شہر ولادی وستوک سے ملا دیتی ہے
ٹرانس سائبرین ریلوے لائن 1916 میں تعمیر کی گئی تھی اور ابھی تک اس کا استعمال زوروں پر ہے- آج کل اس پر برقی ریل گاڑیاں چلتی ہیں- دور حاضر میں ان کے ذریعے ماسکو سے ولادی وستوک پہنچنے میں 14 روز کی بجاۓ صرف 6 دن لگتے ہیں- اور کچھ ہی عرصہ قبل ٹرانس سائبرین ریلوے لائن کی ایک شاخ تعمیر کی گئی یعنی بائکال امور ریلوے لائن گزشتہ برسوں میں مغربی سائبریا کے تیل اور گیس کے ذخائر تک بھی ریلوے لائنیں بچھائی گئیں
روس کے شمال بعید کے علاقے میں بھی ریلوے لائنیں موجود ہیں- ایک ریلوے لائن شہر نوریلسک اور سائبریا کی سب سے بڑی بندرگاہ دودینکا کو ملاتی ہے- وہ روس کے ریلوے نظام سے علیحدہ ہے- اس ریلوے لائن کی لمبائ 96 کلومیٹر ہے
Comments
Post a Comment