نزلہ اور زکام
سردیوں کی آمد ہوتے ہی ہر دوسرے تیسرے بندے کی ناک سرخ ہو جاتی ھے اور کھانسیوں کی آوازیں بلند ہونا شروع ہو جاتی ہیں، عام طور پر نزلہ و زکام کو سردیوں کی مصیبت گردانی جاتی ہیں ... آئیں جانتے ہیں کہ اس کی حقیقت کیا ھے؟
کیا سردی نزلہ زکام کو پیدا کرتی ھے؟
جی نہیں، سردی بذات خود نزلہ زکام کو پیدا نہیں کرتی بلکہ نزلہ زکام کے وائرس گرمی میں بھی ہمارے جسم میں جاسکتے ہیں اور گرمیوں میں بھی بندہ اسی طرح اس کا شکار ہوسکتا ھے جس طرح سردیوں میں شکار ہوتا ھے۔
سردی اور نزلہ و زکام کا تعلق
اگر سردی کی وجہ سے یہ پیدا نہیں ہوتا تو اس کی وجہ کیا ھے؟
ایک جاندار کے جسم میں ہر وقت نقصان دہ بیکٹیریا اور وائرس اپنی تخریبی کاروائیاں کر رہے ہوتے ہیں اور جسم کی محافظ فوج ان کے قلع قمع میں مصروف رہتا ھے، سردی آتے ہی وائرس کو اپنا پسندیدہ موسم مل جاتا ھے اور وہ ایکٹیو ہو جاتے ہیں اس دوران اگر سردی کی زیادتی کی وجہ مدافعتی نظام ان وائرس کی طرف توجہ کم کر دے یا توجہ نہ دے پائے تو وائرس اپنا کام کر جاتے ہیں، اور مختلف قسم کے مسائل پیدا کرنا شروع کر دیتے ہیں، اس دوران امیون سسٹم ان وائرس کے حل کے لئے مختلف ترکیبیں ازماتا ھے جس میں چھینکنا، کھانسنا، بلغم کا اخراج اور بخار سرفہرست ھے ۔ امیون سسٹم یہ طریقہ کار اختیار کرتا ھے اور یوں چند ہی دنوں میں نزلہ و زکام کو نکال باہر کر دیتے ہیں بشرطیکہ آپ الرجی کا شکار نہ ہوں
الرجی اور نزلہ و زکام
الرجی میں امیون سسٹم کچھ زیادہ ہی حساس ہو جاتا ھے اور وائرس جیسا ہی جھانکنے کی کوشش کرے یا دور سے ہی ہیلو ہائے کرے یا اس جیسا کوئی شے جیسا کہ دھواں یا دھول ناک یا گلے میں جانے کی کوشش کرے تو امیون سسٹم آہنی ہاتھوں سے ان سے نپٹنے کی کوشش کرتا ھے اور یوں بار بار آپ نزلہ زکام ہوتا رہتا ھے اور ڈاکٹر صاحب کہہ دیتے ہیں کہ آپ کو ڈسٹ الرجی، سموک الرجی یا الرجی ھے . مطلب دونوں نزلہ و زکام کی سائنس ایک ہی ھے بس ہمیں بظاہر ان کے اسباب الگ نظر آتے ہیں۔
حل کیا ھے؟
اس کا حل یہ ھے کہ امیون سسٹم کو مضبوط بنائیں
جسم کو ٹھنڈے میں موسم میں گرم رکھنے کی کوشش کریں تاکہ امیون سسٹم زیادہ پریشان نہ ہو ۔ جس بندے کو نزلہ زکام کی شکایت ہو اس کے زیادہ قریب ہونے سے بچا جائے تاکہ وائرس کا پھیلاو کم سے کم ہو ۔ غذائیت سے بھرپور غذا کھائیں تاکہ جسم کو قوت ملے قوت مدافعت کمزور نہ ہو ۔ نزلہ زکام ہونے پر آرام کریں کیونکہ آرام کے وقت امیون سسٹم زیادہ بہتر کام کرسکتا ھے ۔ صبر سے کام لیں، اور ڈاکٹر سے رجوع کریں
Comments
Post a Comment