۔1126🌻) حضرت حسن بصری رحمہ اللہ اور استغفار

حضرت حسن بصری رحمہ اللہ سے کسی نے قحط سالی کی شکایت کی

 آپ نے فرمایا: استغفار کرو

دوسرے شخص نے تنگدستی کی شکایت کی

آپ نے کہا: استغفار کرو

تیسرے آدمی نے اولاد نہ ہونے کی شکایت کی

فرمایا: استغفار کرو

چوتھے شخص نے زمین میں قلت پیداوار کے سلسلے میں شکایت کی

 آپ نے فرمایا: استغفار کرو

پوچھا گیا کہ آپ نے ہر شکایت کا ایک ہی علاج کیسے تجویز فرمایا ؟

تو انہوں یہ آیت تلاوت فرمائی

ٱسۡتَغۡفِرُوا۟ رَبَّكُمۡ إِنَّهُۥ كَانَ غَفَّارࣰا ۝١٠ یُرۡسِلِ ٱلسَّمَاۤءَ عَلَیۡكُم مِّدۡرَارࣰا ۝١١ وَیُمۡدِدۡكُم بِأَمۡوَ ٰ⁠لࣲ وَبَنِینَ وَیَجۡعَل لَّكُمۡ جَنَّـٰتࣲ وَیَجۡعَل لَّكُمۡ أَنۡهَـٰرࣰا ۝١٢﴾ [نوح ١٠-١٢]

ترجمہ ... اپنے رب سے معافی مانگو ، بیشک وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے . وہ آسمان سے تم پر (موسلا دھار) مینہ برسائے گا اور مال و اولاد سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنا دے گا اور تمہارے لیے نہریں بنا دے گا

واضح رہے کہ استغفار پر اللہ تعالیٰ نے جن جن انعامات کا اس آیت میں اعلان فرمایا ہے ان چاروں کو انہی کی حاجات درپیش تھیں، لہٰذا حضرت حسن بصری رحمہ اللہ نے سب کو استغفار ہی کی تلقین فرمائی

اے اللہ رب العزت ہمیں بھی کثرت سےتوبہ و استغفار کرنے کی توفیق نصیب فرما 

 آمین ثم آمین 

Comments