1324🌻) بائیو میٹرک اور قرآن پاک کی شہادت urdu/english


نشانات انگشت  (Finger Prints)

اَیَحْسَبُ الْاِ نْسَانُ اَلَّنْ نَّجْمَعَ عِظَامَہ ... بَلٰی قٰدِرِیْنَ عَلٰی اَنْ نُّسَوِّیْ بَنَانَہ

ترجمہ:۔ کیا انسان یہ سمجھ رہا ہے کہ ہم اس کی ہڈیوں کو جمع نہ کر سکیں گے؟

 کیوں نہیں؟ ہم تو اس کی انگلیوں کی پور پور تک ٹھیک بنا دینے پر قادر ہیں

سورہ القیامة۔۔ آیت 3۔۔۔ 4

کفار اور ملحدین یہ اعتراض کرتے ہیں کہ جب کوئی شخص مر جانے کے بعد مٹی میں مل جاتا ہے اور اس کی ہڈیاں تک بوسیدہ ہو جاتی ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ قیامت کے روز اُسکے جسم کا ایک ایک ذرہ دوبارہ یکجا ہو کر پہلے والی( زندہ) حالت میں واپس آجائے ۔۔۔ اور اگر ایسا ہو بھی گیا تو روزِ محشر اس شخص کی ٹھیک ٹھیک شناخت کیونکر ہو گی؟ اللہ تعالیٰ رب ذوالجلال نے مذکورہ بالاآیات مبارکہ میں اسی اعتراض کا بہت واضح جواب دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ وہ ( اللہ تعالیٰ) صرف اسی پر قدرت نہیں رکھتا کہ ریزہ ہڈیوں کو واپس یکجا کر دے۔ بلکہ اس پر بھی قادر ہے کہ ہماری انگلیوں کی پوروں تک دوبارہ سے پہلے والی حالت میں ٹھیک ٹھیک طور لے آئے۔

سوال یہ ہے کہ جب قرآن پاک انسانوں کی انفرادی شناخت کی بات کر رہا ہے تو انگلیوں کی پوروں کا خصوصیت سے تذکرہ کیوں کر رہاہے؟ 

سر فرانسس گولڈ کی تحقیق کے بعد 1880ء میں نشانات انگشت کو شناخت کے سائنسی طریقے کا درجہ حاصل ہوا۔ آج ہم یہ جانتے ہیں۔ کہ اس دنیا میں کوئی سے بھی دو افراد کی انگلیوں کے نشانات کا نمونہ بالکل ایک جیسا نہیں ہو سکتا۔ حتٰی کہ ہم شکل جڑواں افراد کا بھی نہیں یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں مجرموں کی شناخت کے لیے ان کے نشانات انگشت ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ آج سے 1400 سال پہلے کس کو نشانات انگشت کی انفرادیت کے بارے میں معلوم تھا ؟

 یقینا یہ علم رکھنے والی ذات اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کی نہیں ہو سکتی تھی

Biometrics and the testimony of the Holy Quran

Fingerprints

اَیَحْسَبُ الْاِ نْسَانُ اَلَّنْ نَّجْمَعَ عِظَامَہ ... بَلٰی قٰدِرِیْنَ عَلٰی اَنْ نُّسَوِّیْ بَنَانَہ

Al Quran Surah Al-Qiyamah, verse 3... 4... 

Translation: Does man think that We will not be able to put his bones together? Why not? We are able to make even his fingers whole.

The disbelievers and atheists object that when a person dies and is mixed with dust and even his bones rot, how is it possible that every particle of his body will be reunited on the Day of Judgment and return to its previous (living) state... And even if this happens, how will that person be accurately identified on the Day of Judgment? Allah Almighty, the Lord of Glory, has answered this objection very clearly in the above-mentioned verses, saying that He (Allah) does not only have the power to reunite the scattered bones. Rather, He is also capable of bringing even the tips of our fingers back to their previous state.

The question is, when the Holy Quran is talking about the individual identity of humans, why does it specifically mention fingerprints? 

After the research of Sir Francis Gould, fingerprints gained the status of a scientific method of identification in 1880. Today we know that no two people in this world can have exactly the same fingerprint pattern. Not even identical twins. This is the reason why today only their fingerprints are used to identify criminals all over the world. Can anyone tell me who knew about the uniqueness of fingerprints 1400 years ago?

 Surely, this knowing entity could not belong to anyone other than Allah Almighty.

Comments