1313🌐) بــــے حیـــائـی


بــــے حیـــائـی

سلطان صلاح الدین ایوبی کا سنہرہ قول

اگر تم نے کسی قوم کو تباہ کرنا ہے تو اس کی نوجوان نسل میں بے حیائی پھیلا دو

آپ کا یہ عظیم قول تاریخ کے آئینے میں

یہ تاریخ کا وہ منظر ہے...جب جولائی 118ء کو حطین کے میدان میں سات صلیبـــی حکمـــرانوں کی متحدہ فــــوج کو جو مکہ اور مدینے پر قبضہ کرنے آئی تھی...ایــوبی سپــــاہ نے عبرتناک شکست دے کر مکہ اور مدینہ کی جانب بری نظر سے دیکھنے کا انتقام لے لیا تھا اور اب وہ حطیـــن سے پچیس میل دور عکــرہ پر حملہ آور تھا...سلطـــان صــــلاح الـــدین ایــــــوبــــــی نے یہ فیصلہ اِس لیے کیا تھا کہ عکرہ صلیبیوں کا مکہ تھا... سلطان اُسے تہہ تیغ کر کے مسجـد اقصــــیٰ کی بے حرمتی کا انتقام لینا چاہتا تھا...دوسرے بیتــــــــــــــــ المقــــــدســــــں سے پہلے سلطان عکـــرہ پر اِس لیے بھی قبضہ چاہتا تھا کہ صلیبـــیوں کے حوصلے پست ہو جائیں اور وہ جلد ہتھیار ڈال دیں، چنانچہ اُس نے مضبوط دفاع کے باوجود عکرہ پر حملہ کر دیا 

اور 8 جولائی 1187ء کو عکــرہ ایـــــوبی افــــواج کے قبضے میں تھا، اِس معرکے میں صلیبی انٹلیجنسں کا سربراہ ہـــرمـــن بھی گرفتار ہوا، جسے فرار ہوتے ہوئے ایک کمانــــدار نے گرفتار کیا تھا

گرفتاری کے وقت ہــرمــن نے کمانـــدار کو خوبصورت لڑکیوں اور بہت سے سونا دے کر فرار کرانے پیش کش کی تھی، مگر کماندار نے اُسے رد کر دیا...ہــرمــن کو جب سلطـــان صــلاح الـــدین ایـــوبی کے سامنے پیش کیا گیا تو اُس نے گرفتار کرنے والے کماندار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سلطـــان سے کہا

سلطان معظم ! اگر آپ کے تمام کمانـــدار اِس کردار کے ہیں جو مجھے پکڑ کر لایا ہے...تو میں آپ کو یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ آپ کو بڑی سے بڑی فـــوج بھی یہاں سے نہیں نکال سکتی

اُس نے کہا میری نظر انسانی فطرت کی کمزوریوں پر رہتی ہے...میں نے آپ کے خلاف یہی ہتھـــیار استعمال کیا...میرا ماننا ہے کہ جب یہ کمزوریاں کسی جرنیـــل میں پیــدا ہو جاتی ہیں...یا پیدا کر دی جاتی ہیں...تو شکست اُس کے ماتھے پر لکھ دی جاتی ہے...میں نے آپ کے یہاں جتنے بھی غدار پیدا کیے...اُن میں سب سے پہلے یہی کمزوریاں پیدا کیں... حکومت کرنے کا نشہ انسانوں کو لے ڈوبتا ہے...سلطـــان معظم! آپ کے جاسوسی کا نظام نہایت ہی کارگر ہے...آپ صحیح وقت اور صحیح مقام پر ضرب لگاتے ہیں...مگر میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ صرف آپ کی زندگی تک ہے

ہم نے آپ کے یہاں جو بیـــج بویا ہے...وہ ضائع نہیں ہوگا...آپ چونکہ ایمـــان والے ہیں...اِس لیے آپ نے بے دین عناصر کو دبا لیا...لیکن ہم نے آپ کے امراء کے دلوں میں حکومت...دولت... لذت...اور عورت کا نشـــہ بھر دیا ہے...آپ کے جانشیـــن اِس نشے کو اتار نہیں سکیں گے اور میرے جانشــین اِس نشے کو تیز کرتے رہیں گے

سلطــان معظم ! یہ جنگ جو ہم لڑ رہے ہیں...یہ میری اور آپ کی یا ہمارے بادشاہوں کی اور آپ کی جنگ نہیں...یہ کلیســا اور کعبہ کی جنگ ہے...جو ہمارے مرنے کے بعد بھی جاری رہے گی..اب ہم میـــدان جنگ میں نہیں لڑیں گے...ہم کوئی ملک فتــــح نہیں کریں گے...ہم مسلمانوں کے دل و دماغ کو فتــــح کریں گے...ہم مسلمانوں کے مذہبـــی عقــائد کا محاصرہ کریں گے...ہماری لڑکیاں...ہماری دولت...ہماری تہذیب کی کشش جسے آپ بے حیـــائی کہتے ہیں...اسلام کی دیواروں میں شگاف ڈالے گی...پھر مسلمان اپنی تہذیبــــ سے نفرت...اور یــورپ  کے طور طریقوں سے محبتــــ کریں گے... سلطـــان معظم! وہ وقت آپ نہیں دیکھیں گے ،میں نہیں دیکھوں گا ،ہماری روحیں دیکھیں گی

سلطــــان صــــلاح الـــدین ایــوبــی، جــرمن نـــژاد ہـــرمن کی باتیں بڑے غور سے سن رہے تھے؛ ہـــرمن کہہ رہا تھا ... سلطـــان معظم ! آپ کو معلوم ہے کہ ہم نے عرب کو کیوں میدان جنگـــــ بنایا ؟ 

صرف اِس لیے کہ ساری دنیا کے مسلمان اِس خطــــے کی طرف منہ کر کے عبادت کرتے ہیں...اور یہاں مسلمانوں کا کعبہ ہے، ہم مسلمانوں کے اِس مرکز کو ختم کر رہے ہیں...آپ آج بیتــــــ المقــــدســـــں کو ہمارے قبضے سے چھڑا لیں گے...لیکن جب آپ دنیا سے اٹھ جائیں گے...مسجــــد اقصـــــــیٰ پھر ہماری عبادت گاہ بن جائے گی...میں جو پیشــین گوئی کر رہا ہوں...یہ اپنی اور آپ کی قوم کی فطرت کو بڑی غور سے دیکھ کر کر رہا ہوں...ہم آپ کی قوم کو ریاستوں اور ملکوں میں تقسیم کر کے انہیں ایک دوسرے کا دشمن بنا دیں گے...اور فلسطیـــــــن کا نام و نشان نہیں رہے گا...یہـــودیـــوں نے آپ کی قوم کے لڑکوں اور لڑکیوں میں لـــذت پرستــی کا بیـــج بونا شروع کر دیا ہے...اِن میں سے اب کوئی نــــور الـــدین زنگی اور صـــلاح الـــدین ایـــوبی پیـــدا نہیں ہوگا

Comments