1450) ماونٹ ایورسث اور مچھلی


ماونٹ ایورسث اور مچھلی

۔ 💐 ہمالیہ کا پہاڑی سلسلہ دنیا کا سب سے بلند ترین پہاڑی سلسلہ ہے ،ماونٹ ایورسٹ (8،848 میٹر بلندی) اورکے-ٹو (8،611 میٹربلندی) جیسے دنیا کے بلند ترین پہاڑ ہمالیہ کا حصہ ہیں - 

ہمالیہ سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کا معنیٰ "برف کا گھر" ہے - یہ دو لفظوں کا مجموعہ ہے؛ 

"ہما" یعنی "برف" 

"ا-لایا" یعنی "گھر رہائش"

حال ہی میں ہمالیہ کے برف پوش بلند ترین پہاڑ ماونٹ ایورسٹ کی چوٹی میں سے مچھلی کے فوسلز دریافت ہوئے ہیں - مچھلی سمندری حیات ہے جو جھیلوں، دریاؤں اور سمندروں میں ملتی ہے- مچھلی کے باقیات کا دنیا کے بلند ترین پہاڑ پر ملنا بہت حیران کن دریافت ہے 

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مچھلی کو آخر اتنی بلندی تک کس نے پہنچایا ہوگا ؟

ماہرین کے مطابق اس کی وجہ ماضی میں آنے والا وہ عظیم سیلاب ہے جس کو دنیا طوفان نوح علیہ السلام کہا جاتا ہے - 

پانی کے اس طوفان کا ذکر بائبل اور قرآن مجید میں آیا ہے - بائبل کے مطابق؛ 

"اس دن زمین کے نیچے سے سارے چشمے پھوٹ نکلے اور آسمان سے سیلاب کے دروازے کھل گئے - اور زمین پر چالیس 40 دن اور چالیس 40 رات (ڈھائی ماہ سے زائد) تک لگاتار بارش برستی رہی" 

(بائبل ، کتاب پیدائش ، باب:7 ، فقرہ: 12) 

اور 

"چالیس دن تک زمین پر طوفان جاری رہا اور جوں جوں پانی چڑھتا گیا، کشتی زمین سے اوپر اٹھتی چلی گئی - پانی زمین پر چڑھتا گیا، اور بہت ہی بڑھ گیا اور کشتی پانی کی سطح پر تیرتی رہی - پانی زمین پر اس قدر پانی چڑھ گیا کہ سارے آسمان کے نیچے کے تمام اونچے اونچے پہاڑ تک ڈوب گئے - پانی بڑھتے بڑھتے پہاڑوں سے بھی پندرہ ہاتھ اوپر چڑھ گیا - زمین پر ہر پرندہ، ہر جانور اور ہر انسان گویا ہر جاندار فنا ہوگیا - "

(بائبل ، کتاب: پیدائش، فقرہ :17 تا 21) 

قرآن مجید کے مطابق؛ 

(پھر کچھ عرصہ بعد اللہ تعالیٰ کا) حکم ہوا کہ : اے زمین! پانی نگل جاؤ اور اے آسمان! (مزید پانی برسانے سے) رک جا۔ اور (آہستہ آہستہ) پانی خشک ہوگیا -  اور کام پورا کر دیا گیا اور کشتی ' جودی ' نامی پہاڑ پر جا لگی 

(قرآن مجید ، سورہ ھود ، آیت :44) 

 جودی نامی پہاڑ عراق اور ترکی کے درمیانی علاقے (جسے کردستان کہتے ہیں) موصل کی جانب واقع ہے 

تورات میں کشتی کے ٹھہرنے کی جگہ 'اراراط' بتائی گئی ہے جو یورپ میں واقع آرمینیا کے پہاڑی سلسلے کا نام ہے اور آج بھی اس کا یہی نام ہے - کچھ سال قبل مغربی سیاحوں نے اس پہاڑ پر ایک بڑی کشتی کے ٹوٹے ہوئے تختے بھی دریافت کیے ہیں -

Comments