۔1484) 🌹جنات کے لیے گوشت یا انڈے پھینکنے کا عمل

جنات کے لیے گوشت یا انڈے پھینکنے کا عمل

جنات کے لیے گوشت یا انڈے پھینکنے کا عمل مختلف علاقوں اور ثقافتوں میں پایا جاتا ہے، خاص طور پر ان جگہوں میں جہاں جنات اور ماورائی مخلوقات سے متعلق روایات اور توہمات بہت مضبوط ہیں۔ اس قسم کے اعمال کا مقصد بعض عقائد اور توہمات پر مبنی ہوتا ہے، جن میں سے چند اہم مقاصد درج ذیل ہیں

۔1. جنات کو خوش کرنا یا راضی کرنا

کئی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ جنات یا دیگر ماورائی مخلوقات گوشت اور انڈوں جیسے تحائف سے خوش ہو جاتے ہیں، اور اگر انہیں یہ پیش کیے جائیں تو وہ انسان کو نقصان پہنچانے یا ان کے معاملات میں مداخلت کرنے سے باز رہتے ہیں۔ یہ تصور اس بنیاد پر قائم ہے کہ جنات بھی خوراک کھاتے ہیں اور انہیں بھی مخصوص چیزوں کا لالچ ہوتا ہے۔

۔2. جنات کی ناراضگی سے بچاؤ

کچھ لوگوں کا عقیدہ ہوتا ہے کہ اگر جنات ناراض ہوں تو وہ بیماری، مسائل یا جادو کے ذریعے انسانوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اس لیے وہ ان چیزوں کو جنات کے لیے چھوڑ دیتے ہیں تاکہ وہ ناراض نہ ہوں اور ان کے اثرات سے بچا جا سکے۔

۔3. بد روح یا شیاطین کی تسکین

بعض علاقوں میں یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ کسی مخصوص جگہ یا علاقے میں جنات کا قبضہ یا اثر ہو سکتا ہے، اور ان جگہوں پر گوشت یا انڈے چھوڑنا بدروحوں یا جنات کو تسکین دینے کا طریقہ سمجھا جاتا ہے تاکہ وہ انسانوں کو تنگ نہ کریں۔

۔4. جادو کے اثرات کا خاتمہ

 جادو کی کچھ اقسام جنات کی مدد سے کی جاتی ہیں، اور گوشت یا انڈے صدقہ کرنے سے جادو کا اثر ختم ہو سکتا ہے۔ اس میں یہ عقیدہ ہوتا ہے کہ جنات جادو کے عمل میں مداخلت کر رہے ہیں، اور انہیں کھانے کی چیزیں پیش کر کے انہیں اس کام سے روکا جا سکتا ہے۔ یاد رہے ہر دوسرا عامل پہلے والے شیاطین کے ساتھ عارضی معاہدہ طے ہونے کے بعد مریض سے انکے لئے صدقہ پھینکواتے ہیں اور مدت معاہدہ ختم ہوتے ہی وہ شیاطین اس مریض کو پھر قابو کر لیتے ہیں 

۔5. روحانی طاقت حاصل کرنے کی کوشش

کچھ افراد گوشت اور انڈوں کو جنات کے لیے بطور تحفہ پیش کرتے ہیں تاکہ وہ ان سے مدد حاصل کر سکیں یا ان کے ذریعے روحانی طاقتیں یا فائدے حاصل کر سکیں۔ ان عقائد میں جنات کو اپنی طرف مائل کرنے اور انہیں اپنے کام میں شامل کرنے کی خواہش ہوتی ہے۔ کاروباری حضرات اس گناہ میں کثیر تعداد میں ملوث ہیں ۔ 

۔6. بچوں یا املاک کی حفاظت

بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ جنات یا بدروحیں گھروں، جائیدادوں یا بچوں پر قبضہ کر سکتی ہیں۔ اس طرح وہ گوشت یا انڈے پھینک کر ان بدروحوں کو خوش کرنے یا ان کے اثرات سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ ان کی جائیداد یا بچوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔

۔7. مخصوص مقامات پر قربانی یا صدقہ

کچھ لوگ ایسے مقامات پر گوشت یا انڈے پھینکتے ہیں جہاں وہ سمجھتے ہیں کہ جنات یا دیگر ماورائی مخلوقات کا قیام ہے، جیسے کہ جنگل، پرانے کھنڈرات، یا قبرستان۔ ان مقامات پر گوشت یا انڈے پھینکنا ان مخلوقات کے حق میں صدقہ سمجھا جاتا ہے تاکہ وہ وہاں رہنے والوں کو نقصان نہ پہنچائیں۔

۔8. وراثتی یا ثقافتی رسومات

بعض جگہوں پر یہ عمل محض ثقافتی یا وراثتی طور پر کیا جاتا ہے، اور لوگ یہ کرتے ہیں کیونکہ ان کے بزرگ یا خاندان کے افراد ایسا کرتے آئے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ اس عمل کی اصل وجہ سے واقف نہیں ہوتے لیکن اسے ایک روایت کے طور پر اپناتے ہیں۔

اسلامی نقطہ نظر

اسلام میں ان توہمات اور اعمال کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ جنات یا کسی بھی غیر مرئی مخلوق کے لیے گوشت، انڈے یا کسی بھی قسم کا صدقہ کرنا شرعی طور پر ناجائز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو صرف اس کی مخلوق میں سے انسانوں اور حقیقی ضرورتمندوں کے لیے صدقہ کرنے کا حکم دیا ہے، نہ کہ جنات یا دیگر ماورائی مخلوقات کے لیے۔ یہ اعمال اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں اور بدعت یا شرک کی حدود میں آتے ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور سے مدد مانگنا اور مخلوقات کو خوش کرنے کی نیت سے کچھ دینا غلط ہے۔

قرآن و حدیث کی روشنی میں: قرآن مجید اور احادیث میں واضح طور پر روحانی مسائل کا حل اللہ کی طرف رجوع کرنے اور قرآن کی آیات اور دعاؤں کے ذریعے بتایا گیا ہے، نہ کہ ماورائی مخلوقات کو کوئی چیز دے کر خوش کرنے کا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

اور اللہ کے سوا کسی کو نہ پکارو، جو نہ تمہیں نفع پہنچا سکتے ہیں اور نہ نقصان

(یونس: 106)

یہ تعلیمات ہمیں بتاتی ہیں کہ ہر معاملے میں اللہ پر بھروسہ کرنا چاہیے اور ماورائی مخلوقات سے خوف یا ان سے مدد مانگنے سے بچنا چاہیے۔

جنات کے لیے گوشت یا انڈے پھینکنے کے پیچھے عقائد اور توہمات زیادہ ہیں، جن کا مقصد انہیں راضی کرنا، ان کے اثرات سے بچنا، یا جادو کے اثرات کو ختم کرنا ہوتا ہے۔ تاہم، اسلامی تعلیمات میں ان اعمال کی کوئی بنیاد نہیں ہے، اور ان سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔

جی ہاں، جادوگر اکثر ایسے صدقے کرواتے ہیں جن کا مقصد جنات یا ماورائی مخلوقات کو خوش کرنا یا ان کی مدد حاصل کرنا ہوتا ہے۔ جادوگروں کا ماننا ہوتا ہے کہ یہ مخلوقات ان کے جادوئی عمل کو کامیاب کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اس لیے وہ مختلف غیر شرعی اور باطل اعمال، جیسے گوشت، انڈے، ثابت ماہ یا دیگر اشیاء کا صدقہ کرواتے ہیں تاکہ

۔1. جنات کو اپنے قابو میں لانا

جادوگر ان اعمال کے ذریعے جنات کو اپنے قابو میں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ جنات کو خوراک یا صدقہ پیش کریں گے، تو جنات ان کی مدد کریں گے اور ان کے جادوئی عمل کو کامیاب بنائیں گے۔ ان میں سے کچھ جنات مختلف کاموں میں مدد فراہم کرتے ہیں، جیسے کسی شخص پر جادو کے ذریعے اثر ڈالنا یا کسی کو نقصان پہنچانا۔

۔2. جنات سے جادو کروانا

جادوگر اس قسم کے صدقے اس نیت سے کرواتے ہیں کہ جنات کو کسی شخص کے خلاف استعمال کیا جا سکے۔ جادو میں جنات کو استعمال کرنے کا عمل "خادم السحر" کہلاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ جنات جادوگر کے غلام بن کر کام کرتے ہیں۔ جادوگر یہ سمجھتے ہیں کہ صدقہ دینے سے جنات خوش ہو کر ان کے حکم کی تعمیل کریں گے۔ اور یہ وہ اپنی جیب سے نہیں بلکہ سائل کی جیب سے بھرتا ہے اور گھناؤنے مقاصد کی تکمیل خود کرتا ہے ۔ 

۔3. جنات کے ذریعے نقصان پہنچانا

کچھ جادوگر ایسے اعمال کرواتے ہیں جن کا مقصد جنات کو استعمال کر کے کسی شخص کو جسمانی، روحانی یا ذہنی نقصان پہنچانا ہوتا ہے۔ اس میں جادو کے مختلف طریقے شامل ہو سکتے ہیں جیسے کہ بندش کا عمل، بیماری پیدا کرنا، یا تعلقات خراب کرنا۔ جادوگر ایسے صدقے یا خوراک جنات کے لیے چھوڑ کر انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

۔4. جنات کو راضی کرنا

جادوگر بعض اوقات یہ صدقے اس لیے کرواتے ہیں تاکہ جنات کو راضی کیا جا سکے اور وہ جادوئی عمل میں مداخلت نہ کریں۔ ان کے نزدیک جنات کی خوشنودی ضروری ہوتی ہے تاکہ وہ ان کے کاموں میں رکاوٹ نہ بنیں اور ان کا جادو کامیابی سے انجام پائے۔

۔5. بد روحوں سے مدد لینا

بعض جادوگر سمجھتے ہیں کہ بدروحیں یا آسیب زدہ جنات خاص قسم کے تحائف یا صدقے کی محتاج ہوتی ہیں، اور انہیں یہ چیزیں دینے سے وہ ان کے حق میں کام کرنے لگیں گی۔ ان چیزوں میں عام طور پر گوشت، انڈے، خون، اور سر کچل کر مارنے کے بعد انکو پھینکا جاتا ہے بعض اوقات پٹرول چھڑک کر زندہ بھی جلایا جاتا ہے مرغے کو 

 یا دیگر ایسی چیزیں شامل ہوتی ہیں جو جادوئی عمل کے دوران جنات کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔

شرعی نقطہ نظر

اسلامی تعلیمات کے مطابق ایسے تمام اعمال حرام ہیں اور کفر کی طرف لے جاتے ہیں۔ جادو کرنا اور اس میں جنات کی مدد لینا، چاہے وہ مسلمان ہی کیوں نا ہوں ۔ 

چاہے صدقے کے ذریعے ہو یا کسی اور طریقے سے، ایک سنگین جرم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جادو کو سختی سے منع کیا ہے اور قرآن و سنت میں اس کے بارے میں واضح احکام موجود ہیں۔

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں

اور وہ ان دونوں سے ایسی چیزیں سیکھتے تھے جس کے ذریعے وہ میاں بیوی کے درمیان جدائی ڈال دیتے، حالانکہ وہ کسی کو اللہ کے اذن کے بغیر کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے تھے" (البقرہ: 102)

جادو اور جنات کے ساتھ تعلق قائم کرنا اور ان سے مدد لینا حرام ہے۔ ایسے اعمال شرک اور کبیرہ گناہ میں شمار ہوتے ہیں، اور ان سے اجتناب لازم ہے

جادوگر ایسے صدقے یا تحائف جنات کے لیے اسی مقصد سے کرواتے ہیں کہ وہ ان کے جادو کو کامیاب کریں، ان کے قابو میں آئیں، یا کسی کو نقصان پہنچانے میں مدد دیں۔ یہ تمام اعمال اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں، اور ایسے صدقے کروانا ناجائز اور غیر شرعی عمل ہے

Comments