1482) عشق رسالت ﷺ

 


عشق رسالت ﷺ

یہ واقعہ 1910ء میں بیروت میں  پیش آیا

ایک شخص بازار میں چہل قدمی کر رہا تھا اور کسی وجہ سے رسول اللہ ﷺ کی توہین کر رہا تھا۔ ایک راہگیر نے اس کی بات سنی تو وہ چاقو بیچنے والی دکان میں داخل ہوا، چاقو کھینچ کر اس شخص کو مار دیا۔

دو سال بعد یہ معاملہ بیروت کی فوجداری عدالت میں پہنچا۔    

 ملزم پنجرے میں

اجلاس عوامی اور ہال لوگوں سے بھرا ہوا ہے۔ 

جج نے مدعا علیہ سے پوچھا: آپ نے اس شخص کو کیوں قتل کیا؟

ملزم: میں نے اسے رسول اللہ ﷺ پر لعنت کرتے ہوئے سنا اور  یہ کہ میں رسول اللہ ﷺ کا بہت زیادہ عاشق ہوں۔ لہذا میں نے اپنے غصہ پر قابو کھو دیا اور اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکا اور چاقو سے اس پر حملہ کر دیا اور مار پیٹ بند نہیں کی جب تک کہ مجھے اس کی تباہی کا یقین نہ ہو گیا۔

جج کا فیصلہ غور و خوض کے بعد

(گارڈ نے زوردار اعلان کیا)

"عدالت نے قتلِ عمد کے جرم میں آپ کو پندرہ سال کی قید کی سزا سنائی ہے۔ ذاتی حق ساقط کرنے کی صورت میں سزا کو نصف کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے تخفیف کی وجوہات کی بناء پر آپ کی سزا کی مدت کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیصلہ ختم ہوا۔

اور جج نے کہا: "پولیس اہلکار ... ملزم کی زنجیریں کھول دو اور اس کو رہا کر دو۔" 

پھر جج عدالت کے ڈیک سے نیچے اُتر آیا اور ملزم کے قریب جا کر کہا

اے میرے بیٹے! تو نے کس ہاتھ سے ہمارے پیارے رسول ﷺ کی توہین کرنے والے کو واصلِ جہنم کیا؟

ملزم: اپنے دائیں ہاتھ سے۔

جج: اے میرے بیٹے ... اپنے اس ہاتھ کو بڑھاؤ۔ 

ملزم نے جب اپنا ہاتھ بڑھایا تو جج نے اس ہاتھ کا بوسہ لیا اور خوب رویا، عدالت میں موجود پورا مجمع بھی رو پڑا۔

اس وقت عدلیہ بیروت نے وزیرِ عدل کو لکھا کہ جج قاتل کا ہاتھ چومتا ہے۔ 

اس کے نتیجے میں جج کے شہر مدینہ منورہ منتقل ہونے کا فیصلہ صادر کیا جاتا ہے۔

اس طرح جج کا مدینہ منورہ منتقل ہونے کا خواب پورا ہوا اور اللہ نے اس کی دعا قبول کی جسے وہ مسلسل مانگ رہا تھا: "اے اللہ! میرے آخری ایام میں مجھے اپنے نبی ﷺ کے مدینے میں ہمسایہ بنا دے

کیا آپ جانتے ہیں یہ جج کون تھے؟ یہ قاضی یوسف نبہان تھے جنہوں نے آپ ﷺ کی تعریف میں بے شمار کتابیں لکھیں۔

اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائیں اور ان کو اور ہم سب کو قیامت میں آپ ﷺ کے ساتھ جمع کریں۔ آمین

اے اللہ! ہمارے ایام کو بہترین بنا دیجیے ان کے خاتمے کے اعتبار سے اور ہمیں حسن خاتمہ نصیب فرمائیے اور انعام کیجئیے ہم پہ کامیابی کے ساتھ اور جنت فردوس اعلٰی میں اشرف الخلائق محمد رسول اللہ ﷺ  کی مصاحبت اور رفاقت کے ساتھ۔ آمین

Comments