Posts

Showing posts from October, 2024

1494🌻) ہڈیوں کا گودا (Urdu/English)

Image
ہڈیوں کا گودا یا ہڈیوں کا مغز     Bone marrow    کہا جاتا ہے، ایک بالغ انسان  کے جسم کے حجم کا صرف 4 فیصد  ہوتا ہے، وہ  روزانہ 500 بلین خون کے خلیے ہمارے پیدا کرتا ہے۔ ریڑھ کی ہڈی، کولہوں اور کھوپڑی جیسی ہڈیوں میں پایا جانے والا یہ اسفنجی میٹرئیل جیسا ٹشو، خون کے سرخ خلیات، پلیٹلیٹس اور سفید خون کے خلیات کی پیدوار کے ذریعے مدافعتی نظام کو برقرار رکھنےمیں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ خون کے خلیے، جسم میں  اعضاء میں اور انکے درمیان آکسیجن کی نقل و حمل، انفیکشن سے لڑنے اور کسی جاندار کے خون کے جمنے کے لیے اہم ہیں۔ ہڈیوں کا گودا، دو قسموں پر مشتمل ہوتا ہے،سرخ  گودا، جو خون کے خلیات پیدا کرتا ہے، اور پیلا  گودا، جو چربی کو ذخیرہ کرتا ہے۔ بون میرو میں ہیماٹوپوائٹک اسٹیم سیل ہوتے ہیں، جو تمام خون کے خلیات کے لیے تعمیراتی بلاکس جیسا کام کرتے ہیں اور مختلف قسم کے خون کے خلیات  کو پیدا کرتے ہوئے ان میں فرق کر سکتے ہیں۔خون کا گودا،  خون کے خلیات کی پیداوار کا بنیادی مقام ہے، اور اس میں ہیماٹوپوئٹک اسٹیم سیلز ہوتے ہیں۔ یہ تمام خون  میں پ...

1493🌻) The vastness of the universe(English/urdu)

Image
When we think about the vastness of the universe So the intellect remains lost in the spectacle. The diameter of the observable universe is 94 billion light years . Consider how big a number this is. A light year is a measure of distance...the distance that light travels in one year, which is  It makes 9460800000000 kilometers.  Now 94 trillion to 94 billion  Multiply to get the diameter of the observable universe in kilometers. This will be a number that illuminates fourteen levels. Even a light year is such a huge distance that it doesn't seem remotely possible for us to cover it at the moment... The record for the fastest spacecraft ever built by man is held by the Parker Solar Probe , which has reached speeds of nearly 700,000 kilometers per hour (about 195 kilometers per second) as it accelerates around the Sun. If we assume that the Parker Solar Probe continues to travel at this speed, it will take about 1,600 years to travel one light-year. Considering the vastne...

1492) دعوت کا کام مسئولیت علماء

Image
  دعوت کا کام مسئولیت علماء چند سال قبل مدنی مسجد تبلیغی مرکز کراچی میں مدارس میں کام کرنے والے علماء کی جماعت کو جمع کیا گیا، وہاں کراچی کی شوری کے ایک عالم ہیں جو بنوری ٹاون کے پرانے فضلاء میں سے ہیں۔ مولانا محمد حسین صدیقی صاحب دامت برکاتہم جن کی کئی کتابیں روضہ کے نام سے ہیں، انہوں نے کافی اہم باتیں ارشاد فرمائیں آپ سب کی تشریف آوری ہمارے لئے باعث خوشی ہے، ہم اسے اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں۔ پھر انہوں نے ذکر کیا کہ سن 1984ء یا 1985ء میں جب سال لگا کر آئے تو بڑے حضرات بھائی محمد امین صاحب (کراچی کے پہلے امیر) اور بھائی ابراہیم عبدالجبار صاحب رحمہما اللہ اس وقت مرکز میں ہوتے تھے، انہوں نے ہم سے کہا کہ مکی مسجد میں وقت دیا کریں، تو ہم نوجوان تھے، عصر میں یہاں آتے اور بیٹھ جاتے کہ ہمیں تو کچھ آتا ہی نہ تھا، مکی مسجد کے باہر حلیم والا تھا، اس سے حلیم خریدتے اور واپس آجاتے تو بھائی ابراہیم عبدالجبار صاحب رحمہ اللہ ہماری بہت حوصلہ افزائی کرتے۔ بھائی محمد امین صاحب رحمہ اللہ بہت خوش ہوتے اور فرماتے کہ حضرت مولانا محمد الیاس صاحب رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ یہ کام علماء کی سرپرستی میں ہوگا تو...

1491🌻) سلطان رکن الدین بیبرس

Image
سلطان رکن الدین بیبرس 💐 وہ عالم اسلام کا ایک نایاب اور نامور سلطان تھا...وہ ان گنت زبانوں پر عبور رکھتا تھا...عربوں سے عربی میں،منگولوں اور تاتاریوں سے تاتاری زبان میں،یونانیوں سے یونانی میں،حبشیوں سے ان کی زبان میں،اس طرح دوسری اقوام سے ان کی زبان میں گفتگو بڑی روانی سے کرنے کا ماہر تھا...سلطان بننے سے پہلے وہ جگہ جگہ ایک غلام کی حیثیت سے دھکے کھاتا پھرتا تھا لہٰذا اس نے اس دوران میں مختلف زبانوں میں عبور حاصل کر لیا تھا...وقت کی آنکھ نے کبھی اسے ایک گڈریے کی صورت میں دشت قبچاق میں بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے دیکھا،آسمان نے کبھی اسے دمشق شہر میں بردہ فروشوں کی منڈی میں ایک غلام کی حیثیت سے بکتے دیکھا،کبھی اس نے دمشق اور مصر کے امراء کی نوکری اور چاکری کرتے ہوئے وقت گزارا اور کبھی رزم گاہ میں ایک صف شکن لشکری کے سنگ میں بھی دیکھا گیا...اور کبھی وقت کی تیز آنکھ نے اسے اسلامی لشکر کے سالار اعلیٰ کی حیثیت سے بھی دیکھا...مشہور امریکی مورخ اس کے متعلق لکھتا ہے؛اسے اپنے سوا کسی پر اعتبار نہ تھا اس لیے وہ بھیس بدل کر خود گشت لگاتا اور اپنے لیے دشمنوں کی خود ہی مخبری کرتا تھا...وہ اپنے ہم پیالہ،ہم...