1539) AIDS/HIV(English/Urdu)


AIDS

AIDS is a deadly and life-threatening disease that was discovered in 1981.

Nature has endowed the human body with a very effective defense system to protect it from various diseases.

Which is also called the immune system. Due to this, the human immune system functions in the body.

Due to this malfunction in the immune system, humans become susceptible to various types of diseases.

Spread

AIDS is spread by a virus that destroys the human immune system. After its attack, any disease that enters the human body becomes very serious and fatal. This germ is called HIV.

It is also called the virus that destroys the human immune system. The AIDS virus is mostly found in blood and sexual fluids. However, it can also be found in other body fluids, such as saliva, tears, urine, and sweat.

But saliva, tears, urine, and sweat do not spread the disease; rather, the disease is spread only through blood and sexual fluids.

The virus can be transmitted from an infected person to their sexual partner, i.e., from man to woman, from woman to man, from homosexual to homosexual, and from an infected mother to her child. Sexual transmission is a major cause of the spread of the disease in developed and African countries.

Spread of AIDS through blood

AIDS is spread through blood components in the following ways:

When blood or blood components infected with the AIDS virus are transfused to another patient.

When syringes and needles infected with the AIDS virus are reused.

Through piercing or sticking of infected instruments into the skin, such as ear and nose piercing instruments, instruments used in dental treatment, barber tools, and instruments used during surgery.

The AIDS virus can be transmitted from an infected mother to her child during pregnancy, at birth, or after birth.

If a person has undergone any of the above-mentioned ways of spreading the disease, they can be infected with the AIDS virus, regardless of their age or gender.

Symptoms

The Adder virus can live in the human body for months or years before symptoms appear.

Antibodies to the AIDS virus are produced in a person six weeks or more after being infected with it. Blood tests are used to detect the presence of antibodies in the body. Unfortunately, these antibodies cannot protect anyone from developing the disease.

Anyone who is infected with the AIDS virus has the ability to transmit it to others. This ability is greatest at the beginning or end of the disease.

Early symptoms

Initially, it may be an unnoticeable minor cold. Which is usually not noticed. After which the patient may appear perfectly fine for months or years. Gradually, he becomes a full-blown AIDS patient.

Major symptoms

Losing more than ten percent of body weight in a short period of time.

Diarrhea lasting more than a month

Fever lasting more than a month

There are other signs as well, so you should go to a qualified doctor and get a complete AIDS test.

Precautions

Always be limited to your life partner.

Avoid sexual misconduct.

If either of the sexual partners is HIV positive, the correct use of a condom should be discussed with the doctor.

If you need to get vaccinated, always use a new, unused syringe.

Transfuse blood only when it is absolutely necessary.

If a blood transfusion is necessary to save a life, make sure that the blood being transfused is completely free of viruses such as AIDS and hepatitis.

Preparation of immune chemicals

In 1989, scientists in San Francisco developed an immune chemical against AIDS. In December 1995, a team of scientists from the American University of Maryland developed a natural chemical CD8S with the help of human cells, which has strong immune power against AIDS. But it was not completely successful. It cannot save a person infected with AIDS from death, but it can slow down this process.

Some facts

The number of AIDS patients worldwide doubles every nine months.

This disease existed in Africa hundreds of years ago, spreading from green monkeys.

Currently, the number of AIDS patients in the world is more than 20 million. The majority of them are women.

Every day, more than six thousand people around the world are infected with this disease.

World AIDS Day is observed on December 1st.

The number of HIV-positive patients in Pakistan increased from 251 in October 1993 to 132,000 in 2017. 

This number is now much higher because some people hide their illness out of shame and some don't even know they have contracted this deadly disease.

ایڈز (AIDS)

ایڈز ایک مہلک اور جان لیوا مرض ہے جس کا انکشاف1981ء میں ہوا۔

قدرت نے انسانی جسم کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے ایک نہایت ہی مؤثر دفاعی نظام سے نوازا ہے

جس کو مدافعتی نظام بھی کہتے ہیں . اسی کے طفیل جسم میں انسانی قوت مدافعت کار گزار ہوتی ہے۔

اس مدافعتی نظام میں خرابی کے باعث انسان مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے

پھیلاؤ

ایڈز کا مرض ایک وائرس کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر کے رکھ دیتا ہے۔ اس کے حملے کے بعد جو بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے نہایت سنگین اور مہلک صورت حال اختیار کر لیتی ہے۔ اس جراثیم کو ایچ آئی وی کہتے ہیں۔

اس کو انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو ناکارہ بنانے والا وائرس بھی کہتے ہیں۔ ایڈز کا یہ وائرس زیادہ تر خون اور جنسی رطوبتوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن اس کے علاوہ یہ جسم کی دوسری رطوبتوں یعنی تھوک، آنسو، پیشاب اور پسینہ میں بھی پایا جاسکتا ہے۔

مگر تھوک، آنسو، پیشاب اور پسینہ بیماری پھیلانے کا باعث نہیں بنتے بلکہ یہ بیماری صرف خون اور جنسی رطوبتوں کے ذریعے ہی پھیلتی ہے۔

یہ وائرس کسی بھی متاثرہ شخص سے اس کے جنسی ساتھی میں داخل ہو سکتا ہے یعنی مرد سے عورت، عورت سے مرد، ہم جنس پرستوں میں ایک دوسرے سے اور متاثرہ ماں سے پیدا ہونے والے بچے میں جا سکتا ہے۔ جنسی پھیلاؤ ترقی یافتہ اور افریقی ممالک میں بیماری کے پھیلاؤ کا بڑا سبب ہے۔

خون سے ایڈز کا پھیلاؤ

خون کے اجزاء کے ذریعے ایڈز کی بیماری درج ذیل صورتوں میں پھیلتی ہے۔

جب ایڈز کے وائرس سے متاثرہ خون یا خون کے اجزاء کو کسی دوسرے مریض میں منتقل کیا جائے۔

جب ایڈز کے وائرس سے متاثرہ سرنج اور سوئیاں دوبارہ استعمال کی جائیں۔

وائرس سے متاثرہ اوزار جلد میں چبھنے یا پیوست ہونے سے مثلا کان، ناک چھیدنے والے اوزار، دانتوں کے علاج میں استعمال ہونے والے آلات، حجام کے آلات اور جراحی کے دوران استعمال ہونے والے آلات۔

ایڈز کا وائرس متاثرہ ماں کے بچے میں حمل کے دوران، پیدائش کے وقت یا پیدائش کے بعد منتقل ہو سکتا ہے۔

اگر کوئی شخص اوپر بیان کیے گئے بیماری کے پھیلاؤ کے کسی ایک بھی طریقے سے گزرا ہو تو اس کو ایڈز کے جراثیم متاثر کر سکتے ہیں خواہ وہ کسی بھی عمر اور جنس کا ہو۔

علامات

ایڈر کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے اس کا وائرس انسانی جسم میں کئی مہینوں یا برسوں تک رہ سکتا ہے۔

کسی شحض کے ایڈز کے جراثیم کی اینٹی باڈیز اس سے متاثر ہونے کے چھ ہفتے یا اس سے زیادہ عرصہ میں بنتی ہیں۔جسم میں ایڈز کے جراثیم کی موجودگی معلوم کرنے کے لیے خون میں اینٹی باڈیز کی موجودگی کو ٹسٹ کیا جاتا ہے۔ بد قسمتی سے یہ اینٹی باڈیز کسی کو بھی یہ بیماری پیدا ہونے سے نہیں بچا سکتیں۔

جس کسی میں بھی ایڈز کا یہ وائرس داخل ہو جاتا ہے وہ اس کو دوسرے میں منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ صلاحیت بیماری کے شروع میں یا بیماری کے آخر میں بہت زیادہ ہو جاتی ہے۔

ابتدائی علامات

شروع میں غیر محسوس معمولی زکام کی بیماری ہو سکتی ہے۔ جس پر عموما دھیان نہیں دیا جاتا۔ جس کے بعد مریض مہینوں یا برسوں تک بالکل ٹھیک نظر آ سکتا ہے۔ رفتہ رفتہ وہ مکمل ایڈز کا مریض بن جاتا ہے۔

بڑی علامات

مختصر عرصہ میں جسم کا وزن دس فیصد سے زیادہ کم ہو جانا۔

ایک مہینے سے زیادہ عرصہ تک اسہال رہنا

بخار کا ایک مہینے سے زیادہ عرصہ تک رہنا

اس کے علاوہ بھی کی نشانیاں ہیں لہذا مستند ڈاکٹر کے پاس جا کر مکمل ایڈز کے ٹیسٹ کروانے چائیں۔

احتیاطی تدابیر

ہمیشہ اپنے جیون ساتھی تک محدود رہیں

جنسی بے راہ روی سے بچیں

اگر دونوں جنسی ساتھیوں میں سے کوئی ایک بھی ایڈز کا مریض ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے غلاف کا صحیح استعمال کرنا چائیے۔

اگر ٹیکہ لگوانا ہو تو ہمشیہ غیر استعمال شدہ نئی سرنج کے استعمال کریں۔

خون کا انتقال تب کروائیں جب اس کی اشد ضرورت ہو۔

اگر زندگی بچانے کے لیے خون کا انتقال ضروری ہو تو اس بات کا یقین کر لیں کہ انتقال کیا جانے والا خون ایڈز اور یرقان وغیرہ کے وائرسز سے مکمل طور پر پاک ہو۔

مدافعتی کیمیکل کی تیاری

۔1989ء میں سان فرانسسکو کے سائنس دانوں نے ایڈز کے خلاف ایک مدافعتی کیمیکل تیار کیا تھا۔ دسمبر 1995ءمیں امریکن یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سائنسدانوں کی ایک جماعت نے انسانی خلیوں کی مدد سے ایک قدرتی کیمیکل سی ڈی 8 ایس تیارکیا ہے جس میں ایڈز کے خلاف مدافعت کی بھرپور طاقت موجود ہے۔ لیکن مکمل طور پر کامیابی نہیں ہو سکی۔یہ ایڈز سے متاثرہ شخص کو موت سے نہیں بچا سکتا البتہ اس عمل کو سست کر سکتا ہے

کچھ حقائق

دنیا بھر میں ہر نو ماہ کے بعد ایڈز کے مریضوں کی تعداد دو گنا ہو جاتی ہے۔

افریقا میں یہ بیماری سینکڑوں سال پہلے موجود تھی جو سبز بندروں سے پھیلی۔

اس وقت دنیا پھر میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد دو کروڑ سے زیادہ ہے۔ ان میں اکثریت خواتین کی ہے۔

دنیا پھر میں ہر روز چھ ہزار سے زائد افراد اس بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں۔

ایڈز کا عالمی دن یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے۔

پاکستان میں اکتوبر 1993ء میں ایچ آئی وی پازیٹو کے مریضوں کی تعداد 251 تھی جو 2017ء میں بڑھ کر 132000 ہو گئی تھی 

یہ تعداد اب بہت زیادہ ہے کیونکہ کچھ لوگ شرمندگی کے باعث اپنی بیماری چھپاتے ہیں اور کچھ کو پتہ ہی نہیں کہ وہ اس موزی مرض کا شکار ہو چکے ہیں

Comments