1550) ٹی بیگز کے نقصانات urdu/english


ٹی بیگز کے نقصانات

ٹی بیگز اربوں مائیکرو پلاسٹک ذرات جسم میں منتقل کرنے کا سبب

اگرچہ پاکستان کا قومی مشروب گنے کا رس ہے مگر اس کی نسبت یہاں چائے زیادہ پی جاتی ہے۔ پاکستان فی کس چائے کے استعمال کے لحاظ سے دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں ہر بالغ فرد سال میں ڈیڑھ کلو گرام چائے  کی پتی استعمال کرتا ہے۔

پاکستان میں زیادہ تر کھلی چائے کی پتی استعمال ہوتی ہے مگر آہستہ آہستہ ٹی بیگز کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے۔ خصوصا دفاتر اور اپر کلاس کے گھروں میں اب ٹی بیگ ہی استعمال کئے جاتے ہیں۔

 بہت سی چائے کی کمپنیاں ٹی بیگ کی تیاری میں پولی پروپائیلین کا استعمال کرتی ہیں جو ایک پلاسٹک پولیمر ہے۔ یہ دیگر میٹیریل جیسے فلٹر یا سادہ پیپر کی نسبت سستا ہوتا ہے لیکن اس سے بنائے گئے ٹی بیگز میں 30 فیصد پلاسٹک شامل ہوتی ہے۔

انھیں جب گرم پانی میں ڈالا جاتا ہے تو یہ حرارت کو سیل کرنے کے لیے بہت بڑی تعداد میں مائیکرو اور نانو سائز کے پلاسٹک کے ذرات چائے میں شامل کرتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے نقصان دہ 

Disadvantages of tea bags

Tea bags cause billions of microplastic particles to enter the body

Although Pakistan's national drink is sugarcane juice, tea is consumed more than sugarcane juice. Pakistan ranks fourth in the world in per capita tea consumption, with each adult consuming one and a half kilograms of tea leaves per year.

In Pakistan, loose tea leaves are mostly used, but the use of tea bags is gradually increasing. Especially in offices and upper-class homes, tea bags are now used exclusively.

 Many tea companies use polypropylene, a plastic polymer, to make tea bags. It is cheaper than other materials such as filters or plain paper, but tea bags made from it contain 30 percent plastic.

When they are added to hot water, they add a large number of micro- and nano-sized plastic particles to the tea to seal in the heat, which is harmful to human health. 

Comments