1596🌻) History and benefits of cinnamon (english/urdu)


Benefits of cinnamon

If cinnamon is added to foods or beverages and consumed regularly, the following medical benefits can be achieved:

A clear decrease in blood pressure

Lifestyle changes and many natural foods, including cinnamon, are considered effective treatments for high blood pressure. It is essential to get rid of the symptoms of high blood pressure at the earliest, as the disease can increase the risk of various heart problemsheart attacks, and arterial diseases to dangerous levels.

According to medical research, the use of cinnamon in reducing blood pressure is beneficial because the natural and effective ingredients like magnesium present in it play a role in reducing blood pressure. According to medical experts, patients suffering from high blood pressure can use half a teaspoon of cinnamon every day to get rid of the disease.

Reduction in the severity of fungal infections

Using cinnamon oil can reduce the severity of symptoms of some types of fungal infections. According to a 2016 clinical study conducted in a laboratory, the use of cinnamon oil is effective against a type of fungal infection that affects the blood. According to medical experts, cinnamon oil plays a role against fungal infections because it has antimicrobial properties.

However, medical experts believe that more clinical research is needed to better understand the relationship between cinnamon consumption and the reduction in fungal infections.

Relief from chronic inflammation

Mild inflammation in the body is very important, as it helps the body fight infection and restores tissue health by reducing the severity of tissue damage.

However, if the inflammation becomes severe or if you develop chronic inflammation, it can become a dangerous medical problem. In case of severe or chronic inflammation, the use of cinnamon can be beneficial. This useful spice has antioxidant properties as well as anti-inflammatory properties that help in reducing the severity of inflammation.

Prevent chronic diseases like diabetes

Cinnamon, when used with a balanced diet, helps maintain normal blood sugar levels, which reduces the risk of diseases such as diabetes, and if diabetes is already present, the use of cinnamon does not aggravate the symptoms of the disease.

If you are suffering from diabetes, consuming cinnamon in your diet increases the levels of substances in the body that help control blood sugar.

Improved heart health

Consuming this spice can improve heart health and reduce the risk of related medical problems. If the amount of harmful cholesterol in the blood increases and the level of beneficial cholesterol begins to decrease, the risk of heart disease increases.

According to medical experts, the use of cinnamon reduces harmful cholesterol levels, while beneficial cholesterol begins to increase, which begins to improve heart health and reduces the risks of problems related to this important organ.

Treatment of colds and flu

Cinnamon is also considered an excellent remedy for colds and flu due to its medicinal properties. Colds and flu are mostly caused by changes in weather. To get rid of these symptoms, cinnamon can be used in a coffee. Apart from this, it can also be added to tea and drunk.

Along with this, if a fever is also present along with a cold, consuming cinnamon also reduces the severity of the fever.

Has antiseptic properties

Cinnamon contains a compound that can also be used to kill germs. If cinnamon is used in foods, these foods can be preserved for a long time and are not attacked by germs.

In addition, medical experts believe that due to its antibacterial properties, cinnamon can also be used to treat dental infections. In addition, cinnamon is also used in products that can be used to prevent skin infections.

Improvement in the digestive system

Cinnamon can be used to improve the digestive system, as the dietary fiber found in it helps in getting rid of digestive system problems.

People who often suffer from constipation or indigestion should consume cinnamon regularly, because with the use of cinnamon, the stomach and intestines start functioning better and food starts digesting easily. In addition, the use of cinnamon also eliminates excess gas formed in the stomach.

Improved bone health

Cinnamon is also considered beneficial for bone health, as it contains beneficial medical nutrients like iron, phosphorus, magnesium, and calcium, which improve bone health. If the body is deficient in these essential minerals, problems like bone fragility can arise.

By consuming this spice, the body gets these essential minerals and vitamins, which starts improving bone health and also increases their strength.

دار چینی کے فوائد

دار چینی کو اگر کھانوں یا مشروبات میں شامل کر کے باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

بلڈ پریشر میں واضح کمی

طرزِ زندگی میں تبدیلی اور دار چینی سمیت بہت سی قدرتی غذاؤں کو ہائی بلڈ پریشر کا مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی علامات سے ابتدا میں ہی چھٹکارا پانا لازمی ہوتا ہے، کیوں کہ اس بیماری کی وجہ سے دل کے مختلف مسائل، ہارٹ اٹیک، اور شریانوں کے امراض کے خطرات خطرنات حد تک بڑھ جاتے ہیں۔

طبی تحقیقات کے مطابق بلڈ پریشر میں کمی لانے کے دار چینی کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اس میں موجود میگنیشیم جیسے قدرتی اور مؤثر اجزاء بلڈ پریشر میں کمی لانے کے لیے کردار ادا کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر کا شکار مریض اس سے مرض سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہر روز آدھا چمچ دار چینی استعمال کر سکتے ہیں۔

فنگل انفیکشن کی شدت میں کمی

دار چینی کے تیل کے استعمال سے فنگل انفیکشن کی کچھ اقسام کی علامات کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ 2016ء میں لیبارٹری میں کی گئی ایک طبی تحقیق کے مطابق دار چینی کے تیل کا استعمال فنگل انفیکشن کی ایسی قسم کے خلاف مؤثر ثابت ہوتا ہے جو خون کو متاثر کرتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق دار چینی کا تیل اس لیے فنگل انفیکشن کے خلاف کردار ادا کرتا ہے، کیوں کہ اس میں اینٹی مائیکروبیل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

تاہم ماہرینِ طب کا خیال ہے کہ اس حوالے سے مزید طبی تحقیقات کی ضرورت ہے کہ تا کہ دار چینی کے استعمال اور فنگل انفیکشن میں کمی کے تعلق کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔

دائمی سوزش سے نجات

جسم میں معمولی سوزش بہت ضروری ہوتی ہے، کیوں کہ یہ جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہے اور ٹشوز کو پہنچنے والے نقصان کی شدت کو کم کرتے ہوئے ان کی صحت کو بحال کرتی ہے۔

تاہم اگر سوزش شدت اختیار کر جائے یا آپ کو دائمی سوزش لاحق ہو جائے تو یہ ایک خطرناک طبی مسئلہ بن سکتی ہے۔ سوزش کے شدت یا دائمی پن اختیار کرنے کی صورت میں دار چینی کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس مفید مصالحے میں اینٹی آکیسڈنٹس خصوصیات کے ساتھ ساتھ سوزش کو کم کرنےوالی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو سوزش کی شدت میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

ذیا بیطس جیسے دائمی مرض سے بچاؤ

دار چینی کو اگر متوازن غذاؤں کے ساتھ استعمال کیا جائے تو شوگر لیول کو نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے ذیا بیطس جیسے مرض کے خطرات میں کمی آتی ہے، اور اگر ذیابیطس کا مرض لاحق ہو چکا ہو تو دار چینی کے استعمال سے اس مرض کی علامات شدت نہیں اختیار کرتیں۔

ذیابیطس کے مرض کا سامنا کرنے کی صورت میں دار چینی کھانے میں استعمال کرنے سے جسم میں ایسے اجزاء کی افزائش ہوتی ہے جو بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

دل کی صحت میں بہتری

اس مصالحے کے استعمال سے دل کی صحت میں بہتری آ سکتی ہے اور اس سے متعلق طبی مسائل کے خطرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ خون میں اگر نقصان دہ کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہو جائے اور فائدہ مند کولیسڑول کی سطح کم ہونا شروع ہو جائے تو دل کی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق دار چینی کے استعمال سے نقصان دہ کولسیٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے، جب کہ فائدہ مند کولیسٹرول میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے، جس سے دل کی صحت میں بہتری آنا شروع ہوتی ہے اور اس اہم جسمانی اعضاء سے جڑے مسائل کے خطرات کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

نزلہ و زکام کا علاج

دار چینی کو اس کی طبی خصوصیات کی بنا پر نزلہ و زکام کا بھی بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ نزلہ و زکام زیادہ تر موسم میں تبدیلی کی وجہ سے لاحق ہوتے ہیں۔ ان علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے دار چینی کا قہوہ بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے چائے میں بھی شامل کر کے پیا جا سکتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ نزلہ و زکام کے ساتھ اگر بخار بھی لاحق ہو تو دار چینی کے استعمال سے بخار کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔

جراثیم کش خصوصیات کی حامل

دار چینی میں ایک ایسا مرکب پایا جاتا ہے جو جراثیم کو ختم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر دار چینی کو کھانوں میں استعمال کیا جائے تو یہ کھانے زیادہ عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں اور ان پر جراثیم حملہ آور نہیں ہوتے۔

اس کے علاوہ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ دار چینی کی جراثیم کش خصوصیات کی وجہ سے اسے دانتوں کی انفیکشن کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دار چینی کو ایسی پروڈکٹس میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جو جِلد کی انفیکشن کی روک تھام کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری

ہاضمہ کے نظام میں بہتری لانے کے لیے دار چینی کو استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ اس میں پائے جانے والے غذائی ریشے سے ہاضمہ کے نظام کے مسائل سے چھٹکارا پانے میں مدد ملتی ہے۔

جن لوگوں کو اکثر قبض یا بد ہضمی جیسی شکایات لاحق رہتی ہیں، ان کو باقاعدگی کے ساتھ دار چینی کو استعمال کرنا چاہیئے، کیوں کہ دار چینی کے استعمال سے معدہ اور آنتیں بہتر طریقے سے افعال سر انجام دینا شروع کرتی ہیں اور غذا آسانی کے ساتھ ہضم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دار چینی کے استعمال سے پیٹ میں بننے والی اضافی گیس کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔

ہڈیوں کی صحت میں بہتری

دار چینی کو ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں آئرن، فاسفورس، میگنیشیم، اور کیلشیم جیسے مفید طبی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو کہ ہڈیوں کی صحت میں بہتری لاتے ہیں۔ اگر جسم میں ان ضروری منرلز کی کمی واقع ہو جائے تو ہڈیوں کے بھربھرے پن جیسے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔

اس مصالحے کے استعمال سے جسم کو یہ ضروری منرلز اور وٹامنز حاصل ہوتے ہیں، جس سے ہڈیوں کی صحت بہتری آنا شروع ہوتی ہے اور ان کی مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے

History of cinnamon

Cinnamon is one of the world’s oldest and most treasured spices, and it comes from the inner bark of evergreen trees in the laurel family. According to Britannica, the most prized variety is Ceylon cinnamon, or Cinnamomum verum, which is native to Sri Lanka and parts of India and Myanmar. The bark is carefully harvested, dried, and rolled into what we know as cinnamon sticks, or ground into powder. Its warm, sweet aroma and flavor have made it a staple in kitchens around the world.

But cinnamon’s story goes far beyond the spice rack. According to Cylonies and Blunkel, cinnamon was once so rare and valuable that it was considered more precious than gold. In ancient Egypt, it was used in embalming and religious rituals. In medieval Europe, it was a luxury item reserved for the wealthy and powerful. Roman Emperor Nero reportedly burned a year’s supply of cinnamon at his wife’s funeral as a symbol of grief and extravagance. During the height of the spice trade, cinnamon was sold at prices up to fifteen times higher than silver, and its true origin was kept secret by Arab traders who spun elaborate myths to protect their monopoly.

The mystery surrounding cinnamon’s source lasted for centuries. According to Britannica, Arab traders claimed it was harvested from the nests of giant birds or guarded by mythical creatures in remote valleys. These stories helped maintain its high value and mystique until European explorers eventually traced it back to Sri Lanka. The Portuguese, Dutch, and British all fought to control the island and its cinnamon trade, shaping colonial history in the process.

دار چینی دنیا کے قدیم ترین اور قیمتی مصالحوں میں سے ایک ہے، اور یہ لاریل خاندان میں سدا بہار درختوں کی اندرونی چھال سے آتی ہے ۔ برٹانیکا کے مطابق ، سب سے قیمتی قسم سیلون دار چینی ، یا 

Cinnamomum verum 

ہے ، جو کہ سری لنکا اور ہندوستان اور میانمار کے کچھ حصوں سے تعلق رکھتی ہے ۔ چھال کو احتیاط سے کاٹا جاتا ہے، خشک کیا جاتا ہے اور اس میں رول کیا جاتا ہے جسے ہم دار چینی کی چھڑیوں کے نام سے جانتے ہیں، یا پیس کر پاؤڈر بنا دیا جاتا ہے۔ اس کی گرم، میٹھی خوشبو اور ذائقے نے اسے دنیا بھر کے کچن میں ایک اہم مقام بنا دیا ہے۔

لیکن دار چینی کی کہانی مسالا ریک سے بہت آگے ہے۔ 

Cylonies اور Bunkel

 کے مطابق ، دار چینی ایک زمانے میں اتنی نایاب اور قیمتی تھی کہ اسے سونے سے زیادہ قیمتی سمجھا جاتا تھا۔ قدیم مصر میں ، یہ خوشبو لگانے اور مذہبی رسومات میں استعمال ہوتا تھا ۔ قرون وسطیٰ کے یورپ میں ، یہ ایک پرتعیش چیز تھی جو امیر اور طاقتور کے لیے مخصوص تھی۔ رومن شہنشاہ نیرو نے مبینہ طور پر غم اور اسراف کی علامت کے طور پر اپنی بیوی کے جنازے میں دار چینی کی ایک سال کی سپلائی کو جلا دیا۔ مسالوں کی تجارت کے عروج کے دوران ، دار چینی چاندی سے پندرہ گنا زیادہ قیمتوں پر فروخت ہوتی تھی، اور اس کی اصل اصلیت کو عرب تاجروں نے پوشیدہ رکھا تھا جو اپنی اجارہ داری کے تحفظ کے لیے وسیع خرافات کاٹتے تھے۔

دار چینی کے ماخذ کے ارد گرد کا راز صدیوں تک قائم رہا۔ برٹانیکا کے مطابق، عرب تاجروں نے دعویٰ کیا کہ اسے دیو ہیکل پرندوں کے گھونسلوں سے حاصل کیا گیا تھا یا دور دراز کی وادیوں میں افسانوی مخلوقات نے اس کی حفاظت کی تھی۔ ان کہانیوں نے اس کی اعلیٰ قدر اور اسرار کو برقرار رکھنے میں مدد کی یہاں تک کہ یورپی متلاشیوں نے بالآخر اسے سری لنکا تک پہنچا دیا۔ پرتگالی ، ڈچ ، اور برطانوی سبھی جزیرے اور اس کے دار چینی کی تجارت کو کنٹرول کرنے کے لیے لڑے، اس عمل میں نوآبادیاتی تاریخ کو تشکیل دیا۔

Comments