قرآنِ پاک اور قدیم الہامی روایات کے مطابق آج روئے زمین پر جتنے انسان بستے ہیں وہ سب حضرت نوح علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں۔ حضرت نوح علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ نبی تھے، جنہیں ایک ایسی قوم کی طرف بھیجا گیا جو شرک اور گمراہی میں مبتلا ہو چکی تھی۔ انہوں نے ساڑھے نو سو سال تک اپنی قوم کو ایک اللہ کی عبادت کی دعوت دی، مگر اکثریت نے انکار کیا۔ آخرکار اللہ تعالیٰ نے ایک عظیم طوفان کے ذریعے نافرمانوں کو ہلاک کر دیا اور اہلِ ایمان کو نجات دی۔
حضرت نوح علیہ السلام کے چار بیٹے تھے
۔1. سام ۔2. حام ۔3. یافث ۔4. کنعان (یام)
طوفان سے پہلے حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹے کنعان کو بھی دعوت دی کہ وہ کشتی میں سوار ہو جائے، مگر اس نے غرور اور کفر میں ڈوبے رہنے کا انتخاب کیا اور قوم کے ساتھ غرق ہو گیا۔ اس کی والدہ اور باقی اہلِ خانہ بھی جو ایمان نہ لائے تھے، اسی انجام کو پہنچے۔ اس طرح طوفان کے بعد زمین پر انسانوں کا نیا آغاز حضرت نوح علیہ السلام کے تین بیٹوں — سام، حام اور یافث — کی نسل سے ہوا۔ یہی نسلیں مختلف سمتوں میں پھیل کر آج کے تمام انسانوں کی آبادی کی بنیاد بنیں۔
سام بن نوح علیہ السلام
سام حضرت نوح علیہ السلام کے بڑے بیٹوں میں سے تھے۔ طوفان کے بعد وہ مشرق کی طرف، خاص طور پر یمن میں آباد ہوئے۔ ان کی نسل سے عرب، فارس، روم، بنی اسرائیل، آشوری، ارمنی، اور کلدانی جیسی بڑی اقوام وجود میں آئیں۔ سام کو "ابوالعرب" بھی کہا جاتا ہے کیونکہ عرب قبائل کا سلسلہ نسب انہی تک پہنچتا ہے۔ بنی اسرائیل بھی سام کی اولاد ہیں اور اسی نسبت سے انہیں "سامی اقوام" کہا جاتا ہے۔ سام کی نسل نے جزیرہ نما عرب، عراق، شام، فلسطین اور ایران جیسے خطوں میں اپنی تہذیبیں قائم کیں۔
حام بن نوح علیہ السلام
حام طوفان کے بعد براعظم افریقہ میں آباد ہوئے۔ ان کی نسل سے مصری، حبشی، نوبی، بربر، کنعانی، ہندی، اور کچھ جنوبی ایشیائی اقوام پیدا ہوئیں۔ مصراِیم بن حام نے قدیم مصری تہذیب کی بنیاد رکھی۔ ان کے بیٹوں کی نسل میں افریقہ اور بعض ایشیائی خطوں میں پھیلی ہوئی اقوام شامل ہیں۔ زیادہ تر حام کی نسل والے گہرے رنگت اور مضبوط جسمانی ساخت کے مالک تھے
یافث بن نوح علیہ السلام
یافث سب سے بڑے یا بعض روایات کے مطابق درمیانی بیٹے تھے، جو شمال اور مغرب کی سمت میں آباد ہوئے۔ ان کی نسل سے ترک، روس، تاتار، مغول، چین، جاپان، یاجوج ماجوج، یونانی اور شمالی یورپ کی اقوام پیدا ہوئیں۔ یہ نسل دنیا کے سرد اور معتدل علاقوں میں پھیلی اور تجارت، جہازرانی اور جنگی فنون میں مہارت حاصل کی۔
آج زمین پر بسنے والے تمام انسان، چاہے وہ کسی بھی نسل زبان یا رنگ کے ہوں، حضرت نوح علیہ السلام کے ان تین بیٹوں سام، حام اور یافث کی اولاد ہیں۔ اس حقیقت کو جان کر انسان کو احساس ہوتا ہے کہ پوری انسانیت ایک ہی خاندان کی اولاد ہے، اور ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ عدل احترام اور محبت سے پیش آنا چاہیے۔
۔🌍 آج زمین پر جتنے بھی انسان ہیں، سب کا نسب حضرت نوحؑ کے تین بیٹوں — سام، حام اور یافث — سے جڑتا ہے طوفانِ نوح کے بعد یہی تینوں نسلِ انسانی کو دنیا کے کونے کونے میں لے کر پھیلے
اللہ پاک کا ارشاد ہے ۔۔۔ وَجَعَلۡنَا ذُرِّيَّتَهُۥ هُمُ ٱلۡبَاقِينَ
ترجمہ: اور ہم نے نوح کی اولاد ہی کو باقی رہنے والا بنایا۔ (سورۃ الصافات: 77)
Comments
Post a Comment