ملکی وے کہکشاں
اگر ہم نے روشنی کی رفتار سے چلنا شروع کیا یعنی زمین کے گرد سات چکر ایک سیکنڈ میں تو 1.3 سیکنڈ میں چاند تک پہنچیں گے اور 8.3 منٹ میں سورج تک پہنچ پاٸیں گے۔ حالانکہ چاند ہم سے صرف تین لاکھ اور چوراسی ہزار کلو میٹر اور سورج تقریبا 149 ملین کلومیٹر کی دوری پر واقع ہیں۔ لیکن یہ رفتار حاصل کرنا ممکن نہیں بلکہ ناممکن ہے اس کے علاوہ اگر ملکی وے کہکشاں سے باہر نکلنا چاہیں تو تقریبا 2000 ہزار سال کا وقت لگے گا کیونکہ ملکی وے کہکشاں میں ہماری زمین جس پوزیشن پر ہے وہاں سے نکلے کے لیے کم از کم 2000 سال کا وقت چاہیۓ لیکن اگر ہم روشنی کی رفتار سے ایک کنارے سے لیکر دوسرے کنارے تک سفر کرے تو تقریبا ایک لاکھ سال کا وقت لگے گا کیونکہ ملکی وے کہکشاں کا قطر ایک لاکھ نوری سال ہے۔
ناسا ماہرین کا کہنا ہے کہ کاٸنات میں 2000 ارب کے قریب کہکشاں ہیں۔ جب کہ ملکی وے کہکشاں دو ہزار ارب کہکشاٶں میں ایک درمیانی ساٸز کی کہکشاں ہے جن میں 250 بلین سے لیکر 400 بلین تک ستارے موجود ہیں سورج بھی ان ستاروں میں سے ایک ہے آسمان پر آپ صرف ملکی وے کے ستارے ہی دیکھ سکتے ہیں باقی 1999 ارب کہکشاٶں کو آپ دیکھ ہی نہیں سکتے کیونکہ وہ ہماری زمین سے بہت ہی دوری پر واقع ہیں تاہم ان میں سے 105 کے قریب کہکشاٶں کو آپ کمپیوٹرز ٹیلی سکوپ سے دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن ان میں موجود ستارے اور سیارے آپ پھر بھی نہیں دیکھ سکتے کیونکہ یہ ستارے اور سیارے کہکشاں کے اندر قید ہوتے ہیں وہ کہکشاں سے باہر نہیں نکل سکتے۔ ان ستاروں کو دیکھنے کے لیے ہبل اور جیمز ویب جیسی پاور فل ٹیلیسکوپ کی ضرورت پڑتی ہے۔
ہماری زمین تین 3 چیزوں کے اندر قید یعنی بند ہے اور اس سے ہم چاہتے ہوٸے بھی نہیں نکل سکتے، یعنی زمین ملکی وے کہکشاں پھر لوکل کلسٹرز اور آخر میں ورگو سپر کلسٹر ہیں۔ ان سب سے ہمیں دنیا کی کوٸی طاقت نکال نہیں سکتی۔ رات کے وقت آسمان پر آپ جو ستارے دیکھ رہے ہیں وہ تمام ستارے ملکی وے کے اندر ہے جبکہ خود ملکی وے کہکشاں لوکل گروپ کلسٹر کے اندر ہے لوکل گروپ کلسٹرز کا قطر 10 ملین نوری سال ہے اور اس میں تیس 30 سے زیادہ ملکی وے کی طرح کہکشاٸیں موجود ہیں لوکل گروپ کلسٹرز کے تمام تر کہکشاں ورگو سپر کلسٹرز کے اندر ہیں یعنی ہم ورگو سپر کلسٹر کے اندر رہتے ہیں یہ ہمارا اپنا ہی سپر کلسٹر ہے اس میں 100 کے قریب کہکشاں موجود ہیں، جن میں بعض ملکی وے کہکشاں سے ساٸز میں چھوٹے جبکہ بعض بڑے ہیں، ورگو سپر کلسٹرز کا قطر 110 ملین نوری سال ہے۔ اس کا سادہ مطلب یہ ہے کہ روشنی جیسی تیز رفتار چیز ورگو سپر کلسٹر کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک جانے کے لٸے 110 ملین سال کا وقت لیتی ہے۔ اس کا اندازہ آپ خود لگاٸیں کہ یہ کتنا بڑا ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ورگو سپر کلسٹر بھی کائنات کے اندر ہی ہے اور کائنات کا قطر 93 بلین نوری سال ہے اگر کوٸی شخص کائنات سے باہر نکلنا چاہے تو اس کے لیے 93 بلین سال کا وقت درکار ہوگا۔ کاٸنات کتنی بڑی ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ کائنات کے ایک کنارے کی کہکشاٶں میں موجود ستاروں کی روشنی ابھی تک دوسرے کنارے تک نہیں پہنچی ہے بلکہ اس کے لیے مزید 80 بلین سال کا عرصہ درکار ہے کیونکہ ان کی روشنی نے ابھی بمشکل تقریبا 13 بلین نوری سال کا فاصلہ طے کیا ہے یعنی فوٹانز بھی حیران و پریشان ہیں کہ ہم کاٸنات کے تیز ترین ذرات ہونے کے باوجود بے بس ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments
Post a Comment