Posts

Showing posts from November, 2025

ابلیس کی نسل کی ابتدا

 شیطان اور اسکی ماں اور اس کے باپ کی حقیقت ابلیس کی نسل کی ابتدا جس جن سے ہوئی اس کا نام "طارانوس” کہا جاتا ہے۔ طارانوس ابلیس سے ایک لاکھ چوالیس ہزار سال قبل دنیا پہ موجود تھا۔ طارانوس کی نسل تیزی سے بڑھی کیونکہ ان پہ موت طاری نہیں ہوتی تھی اور نہ بیماری لگتی تھی البتہ یہ چونکہ آتشی مخلوق تھی تو سرکشی بدرجہ اتم موجود تھی۔ اس جنوں کی نسل کو پہلی موت فرشتوں کے ہاتھوں پیدائش کے 36000 سال بعد آئی جس کی وجہ سرکشی تھی یہاں پہلی بار موت کی ابتدا ہوئی اس سے پہلے موت نہیں ہوتی تھی۔ بعد میں "چلپانیس” نامی ایک نیک جن کو جنات کی ہدایت کا ذمہ سونپا گیا اور وہ ہی شاہ جنات قرار پائے اس کے بعد "ہاموس” کو یہ ذمہ داری دی گئی۔ ہاموس کے دور میں ہی "چلیپا” اور "تبلیث” کی پیدائش ہوئی۔ یہ دونوں اپنے وقت کے بے حد بہادر جنات تھے اور ان کی قوم نے چلیپا کو شاشین کا لقب اس کے شیر کے جیسے سر کی وجہ سے دیا۔ ان دونوں جنات کی وجہ سے ساری قوم کہنے لگ گئی کہ ہمیں اس وقت تک کوئی نہیں ہرا سکتا جب تک شاشین اور تبلیث ہمارے درمیان موجود ہیں۔ ان دونوں کی وجہ سے قوم کے جنات آسمان تک رسائی کرنے لگے اور...

کینسر کیئر ہسپتال لاہور

Image
  کینسر کیئر ہسپتال آف روہی نالہ بائی پاس رائے ونڈ روڈ لاہور پر قائم کینسر کیئر ہسپتال وہ مقام ہے جہاں اگر کوئی شخص زمین پر جنت کی تقسیم کا منظر دیکھنا چاہے تو اسے ضرور جانا چاہیے۔ میرے اندازے کے مطابق یہاں روزانہ ہزار کے قریب زخمی اور ٹوٹے دل والے لوگ آتے ہیں، اور ہر شخص اپنے ماتھے پر امید کی مہر لگوا کر لوٹتا ہے۔  یہ ہسپتال بظاہر ایک عام عمارت دکھائی دیتا ہے مگر حقیقت میں یہ جنگل میں اگنے والا ایک روحانی آستانہ ہے جس نے بہت کم عرصے میں وہ روشنی پھیلائی کہ لوگوں کے وہ الفاظ یاد آتے ہیں جو اس کی تعمیر کے وقت کہے جاتے تھے “سوال کیا جاتا تھا شہریار کیا کرنے جا رہا ہے؟ یہ شاید کسی دیوانے کا خواب ہے۔” مگر آج وہی خواب حقیقت کے سنگِ میل کی طرح کھڑا ہے، جہاں یوں محسوس ہوتا ہے کہ جنت کی پریاں اترتی ہیں اور انسانوں کے دکھ اپنے دامن میں سمیٹ لیتی ہیں۔ یہاں وہ لوگ آتے ہیں جنہیں بڑے کینسرز ہسپتالوں سے لوٹا دیا جاتا ہے؛ وہ مریض جن پر پورے پاکستان نے “ناامیدی” کی مہر لگا دی ہوتی ہے؛ وہ سب جو اپنے آخری دنوں میں سکون، پناہ اور محبت کے چند قطرے ڈھونڈتے ہوئے یہاں آتے ہیں اور اطمینان پاتے ہیں۔...

ـ4 ارب چابیوں والا قفل

Image
جب یورپ کے بادشاہ بھی پڑھنا نہیں جانتے تھے، جب لوگ چہرہ دھونے کو بھی نقصان دہ سمجھتےتھے،اس زمانےمیں مسلمانوں کی سائنس آسمان کی بلندی کو چھو رہی تھی۔ انہی سنہری صدیوں میں ایک ایسی نابغۂ روزگارشخصیت پیدا ہوئی،جسکا نام تھا بديع الزمان ابو العز الجزری۔۔ وہ شخص۔۔جسے آج دنیا  Father of Robotics  کہہ کر یاد کرتی ہے۔۔ یہ وہی ذہین انجینئر تھا، جس نے ایسا تالہ (لاک) بنایا، جسے کھولنے کیلیے آج کےحساب سے4 ارب 29 کروڑ 49 لاکھ 67 ہزار 296 ممکنہ کوششیں کرنی پڑتیں۔ گویا ہر بارچابی بدل جاتی اور ہر غلط کوشش پر ایک نئی ترتیب سامنے آتی۔ یہ دراصل آج کی زبان میں  ”Combinational Lock“  یعنی کثیر مجموعہ قفل تھا۔۔۔۔۔جس میں ہزاروں نہیں بلکہ اربوں ممکنات ہوتی تھیں۔۔ اس حیرت انگیز ایجاد کی سب سے بڑی خصوصیت یہ تھی کہ 1201ء میں، جب یہ دنیا کے لیے کسی جنّ کا کام لگتا تھا، جزری نےاسےاپنی مکینیکل انجینئرنگ سے بنایا تھا۔۔ جزری کی کتاب "الجامع بین العلم والعمل النافع فی صناعة الحیل"۔۔۔۔۔۔۔۔آج بھی پوری دنیا کی انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں حوالہ جاتی کتاب سمجھی جاتی ہے۔ اس میں انہوں نے پانی سے چلنے والی مش...

جناح ہسپتال کراچی پاکستان

Image
اسٹیج ون  اور  اسٹیج ٹو  ، کینسر کا کامیاب  ترین ، فوری اور تقریباً یقینی علاج  بلکل  مفت وہ  بھی  چند  گھنٹوں  میں *کراچی جناح اسپتال میں درجنوں وارڈ ہیں جہاں مختلف شعبوں میں علاج کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں* *لیکن جناح ہسپتال کراچی میں ایک ایسا وارڈ بھی ھے جہاں کینسر کے مفت علاج کی سہولت دنیا بھر میں کہیں اور میسر نہیں ہے* *یہ ایک ایسا جادوئی طریقہ علاج ھے جو کہ صرف چند گھنٹے میں کیسنر سے  مکمل نجات دلا دیتا ھے* *نہ سرجری ھوتی ھے نہ ھی کوئی تکلیف* *یہاں  کی  خاص  بات  یہ  ھے  کہ  پچاس  لاکھ  روپے  کے  اس  انتہاٸی  مہنگے  علاج  پر  مریض  کا  ایک  پیسہ  بھی  خرچ  نہیں  ھوتا* *ذکر ھو رھا ھے سائبر نائف کا یہ ایک ایسا روبوٹ ہے جو  الله کے فضل و کرم سے ٹیومر کا جڑ  سے  خاتمہ  کردیتا  ھے* *سائبر نائف سے بیک وقت بارہ سو زاویوں سے شعاعیں نکلتی ہیں* *جسکے باعث ٹیومر کا خاتمہ ، ریڈیو سرجری کی نسبت زیادہ...